امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ضلع کلکٹر ہوٹلوں اور ریسترانوں میں سروس چارج   سے متعلق رہنما خطوط  پرفوری عمل درآمدگی کو یقینی بنائیں:سی سی پی اے


سی سی پی اے نے چیف سکریٹریوں اور ضلع کلکٹروں کو ان رہنما خطوط  پر عمل درآمدگی  کے ساتھ اس کی وسیع پیمانے پر تشہیر  کا انتظام کرنے کےلئے خط لکھا

دہلی میں سروس چارج    لئے جانے  کے خلاف سب سے زیادہ شکایات ،رہنما خطوط  جاری کرنے کے چار دنوں کے اندر قومی صارفین ہیلپ لائن پر کل 85 شکایتیں درج کی گئیں

Posted On: 09 JUL 2022 4:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9جولائی ،2022

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہوٹلوں اور ریستورانوں کے ذریعہ سروس ٹیکس لگانے کے خلاف جاری کردہ رہنما خطوط پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ اس سے متعلق شکایات موصول ہونے پر، ضلع کلکٹر رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرنے کے بعد 15 دنوں کے اندر اتھارٹی کو رپورٹ پیش کر سکتا ہے۔

سی سی پی اے نے ملک بھر کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں اور ضلع کلکٹروں کو خط لکھا ہے کہ وہ صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے ان رہنما خطوط پر فوری عمل آوری کے ساتھ ساتھ ان کی وسیع تشہیر کا بندوبست کریں۔ اس خط میں واضح طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ سروس فیس کی وصولی رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے اور یہ غیر منصفانہ تجارتی عمل کا قیام ہے جس میں بطور ایک طبقے کے صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور ایسی شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھانے کی ضرورت ہے۔

سروس ٹیکس وصول کئے جانے  کے خلاف بہت سے صارفین نے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن پر اپنی شکایات درج کرائی ہیں۔ صارفین نے 01.04.2021 سے 20.06.2022 تک سروس ٹیکس  کی وصولی پر 537 شکایات درج کرائیں۔ درج کی گئی بڑی شکایات میں ہوٹلوں/ریستورانوں میں سروس ٹیکس  کو لازمی قرار دینا، سروس چارجز کی ادائیگی میں مزاحمت کرنے پر صارفین کو شرمندہ کرنا، کسی دوسرے نام سے سروس چارجز شامل کرنا اور صارفین سے اس حقیقت کو چھپانا کہ سروس چارجز کی ادائیگی اختیاری اور رضاکارانہ ہے۔ 05.07.2022 سے 08.07.2022 تک یعنی سی سی پی اے  کی طرف سے رہنما خطوط جاری کرنے کے بعد سے، این سی ایچ  میں 85 شکایات درج کی گئی ہیں۔ سروس ٹیکس  کی شکایات سرفہرست 5 شہروں نئی ​​دہلی، بنگلور، ممبئی، پونے اور غازی آباد میں بالترتیب 18، 15، 11، 4 اور 3 شکایات درج کرائی گئی  ہیں۔

 سی سی پی اے کی چیف کمشنر محترمہ نیدھی کھرے  نے واضح کیا کہ یہ رہنما خطوط محض مشاورتی نہیں ہیں، یہ قانون کے ذریعہ مکمل طور پر نافذ ہیں۔ یہ رہنما خطوط کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 18(2)(l) کے تحت جاری کیے گئے ہیں، جو سی سی پی اے  کو غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو روکنے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری ہدایات جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

اگر کسی صارف کو معلوم ہوتا ہے کہ کوئی ہوٹل یا ریستوراں رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سروس چارج لگا رہا ہے، تو صارف متعلقہ ہوٹل یا ریسٹورنٹ سے سروس چارج کو بل کی رقم سے ہٹانے  کی درخواست کر سکتا ہے یا 1915 پر کال کر کے یا این سی ایچ  پر بھی شکایت درج کر سکتا ہے۔ موبائل ایپ کے ذریعے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ )، جو کہ قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مرحلے پر تنازعات کے ازالے کے متبادل طریقہ کار کے طور پر کام کرتی ہے۔

صارف غیر منصفانہ تجارتی عمل کے خلاف صارف کمیشن میں شکایت بھی درج کرا سکتا ہے۔ ای فائلنگ پورٹل www.edaakhil.nic.in کے ذریعے آن لائن  طریقے سے بھی شکایت درج کرائی جا سکتی ہے تاکہ جلد اور موثر ازالہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، صارف اپنی شکایت متعلقہ ضلع کے ڈسٹرکٹ کلکٹر کے سامنے بھی کر سکتا ہے تاکہ وہ سی سی پی اے کی طرف سے تحقیقات اور بعد میں کارروائی کرے۔ شکایات سی سی پی اے  کو com-ccpa[at]nic[dot]in پر ای میل کے ذریعے بھی بھیجی جا سکتی ہیں۔

سی سی پی اے کی طرف سے جاری کردہ نئی رہنما خطوط اور محکمہ امور صارفین کی طرف سے جاری کردہ سابقہ ​​رہنما خطوط میں فرق یہ ہے کہ صارفین کے تحفظ کے ایکٹ، 2019 نے پہلے کے صارف تحفظ ایکٹ، 1986 کی جگہ لے لی ہے جو جولائی 2020 میں نافذ ہوا تھا۔ اس نے ایک نیا قانونی ادارہ بنایا یعنی سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی، جسے پارلیمنٹ نے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کا نوٹس لینے کا اختیار دیا ہے۔ اس لیے اس سلسلے میں ہدایات کی کسی بھی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

 

******

 

ش ح ۔ا م۔

U:7404



(Release ID: 1840417) Visitor Counter : 189