کامرس اور صنعت کی وزارتہ
خزانے اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے قومی صنعتی راہداری فروغ پروگرام کی اعلی نگراں اتھارٹی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی
وزیر خزانہ نے صنعتی راہداریوں کے لیے وسائل کے بہترین استعمال پر زور دیا
پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تمام سرمایہ کاری میں زیادہ ہم آہنگی لائے گا: محترمہ نرملا سیتا رمن
ریاستوں کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے زمین اور بجلی کو مناسب قیمت پر فراہم کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں: جناب گوئل
صنعتی پارکوں کو صرف اسی صورت میں کامیاب سمجھا جائے گا جب سرمایہ کاری ہوگی: جناب گوئل
ریاستوں کو مزدوروں کے لیے سستی رہائش، کینٹینوں کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ صنعتی پارکوں میں کچی بستیاں نہ آباد ہوں: جناب گوئل
اشونی ویشنو نے ریاستوں سے الیکٹرونک مینوفیکچرنگ کے لیے وقف نوڈس رکھنے، ریلوے پروجیکٹس، آپٹیکل فائبر ڈکٹ اور ڈیٹا سینٹرز بنانے کو کہا
نیتی آیوگ مختلف بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا مطالعہ کرنے کے لیے انہیں پی ایم گتی شکتی کے تحت لانے کے لئے امکانات تلاش کررہا ہے
Posted On:
07 JUL 2022 5:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی،7 جولائی 2022/
خزانے اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج قومی صنعتی راہداری فروغ پروگرام(نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام) کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی ایپکس مانیٹرنگ اتھارٹی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔ ایپکس مانیٹرنگ اتھارٹی میں وزیر خزانہ بطور چیئرپرسن، وزیر انچارج برائے وزارت تجارت اور صنعت، وزیر ریلوے، وزیر برائے سڑک نقل و حمل اور شاہراہ، وزیر برائے جہاز رانی، نائب چیئرمین نیتی آیوگ، اور چھ متعلقہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، یعنی۔ گجرات، ہریانہ، کرناٹک، ایم پی مہاراشٹرا اور اتراکھنڈ؛ پر مشتمل ہے۔ 7 ریاستوں کے وزراء یعنی بہار، ہماچل پردیش، اتر پردیش، آندھرا پردیش، کیرالہ اور راجستھان کے علاوہ تمام ریاستوں کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے ان تمام سالوں میں کام کو جاری رکھنے کے لیے ریاستی وزرائے اعلیٰ اور وزراء کا شکریہ ادا کیا، "جو کچھ نوڈس کے ساتھ تقریباً 3-4 ریاستوں کے ساتھ شروع ہوا تھا وہ آج 18 ریاستوں کا احاطہ کر چکا ہے اور صنعتی ترقی کے ماحولیاتی نظام نے ایک مختلف رنگ اور رفتار اختیار کی ہے کیونکہ ہم ایک بہت زیادہ آزاد ماحول دیکھ رہے ہیں۔ یہ ایک تیزی سے پیمانہ کاری ہے اور اس کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ مجموعی فائدہ ہمیں حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہئے،" انہوں نے ریاستوں سے زمین کے حصول میں تیزی لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا۔
وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے گتی شکتی قومی ماسٹر پلان سے توقع کی جاتی تھی کہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تمام سرمایہ کاری میں زیادہ ہم آہنگی آئے گی۔ انہوں نے نیتی آیوگ سے کہا کہ وہ تمام مختلف پروجیکٹس جیسے صنعتی راہداری، فریٹ کوریڈورز، ڈیفنس کوریڈورز، این آئی ایم زیڈ (نیشنل انڈسٹریل مینوفیکچرنگ زونز) پی ایل آئی پر مبنی صنعتی پارکس، پی ایم-مترا پارکس، میڈیکل اینڈ فارما پارکس اور لاجسٹک پارکس کا نقشہ تیار کریں۔ انہیں پی ایم گتی شکتی کے تحت لانے کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے جہاز رانی کی وزارت سے یہ بھی کہا کہ وہ مختلف صنعتی راہداریوں سے منسلک تمام سمندری بندرگاہوں کا نقشہ تیار کرے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا وہاں بامعنی روابط ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کمیٹی کا اگلا اجلاس نومبر میں بلایا جائے گا۔
کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ان صنعتی راہداریوں میں سرمایہ کاروں کو تیزی سے راغب کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اور این آئی سی ڈی آئی ٹی کے ساتھ ساتھ ریاستوں سے کہا کہ وہ کاروبار کو راغب کرنے کے لیے روڈ شو کریں۔ وزیر موصوفہ نے کہا کہ صنعتی پارکس کو ایس یو سی کے طور پر شمار کیا جائے گا۔
ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ ریل کنیکٹیویٹی کو پروجیکٹ نوڈس کی منصوبہ بندی کا ایک لازمی حصہ ہونا چاہئے اور زمین کا حصول ریلوے کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقائی ریلوے اور ہائیڈروجن ٹرین کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور انفراسٹرکچر کی ترقی کو اس پہلو کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے این آئی سی ڈی آئی ٹی سے آپٹیکل فائبر بچھانے کے لیے ڈیٹا سینٹرز اور ڈکٹ کی منصوبہ بندی کرنے کو بھی کہا۔
جناب ویشنو نے ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کے لیے مخصوص نوڈس رکھیں، جو ان کے بقول روزگار کے لیے انتہائی کارگر ہیں۔ "الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کے لیے ایک بہت بڑا موقع ہے۔ پوری عالمی ویلیو چین غیر بھروسہ مند شراکت داروں سے ہٹ رہی ہے اور ہندوستان کو ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کی کامیابی کو دنیا نے دیکھا ہے۔ بہت نیچے سے اٹھ کر ہم 76 بلین ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور اب یہ دوہرے ہندسے میں بڑھ رہا ہے،‘‘ وزیر نے مزید کہا۔
جناب انوراگ جین، سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی نے بتایا کہ حکومت کی کوششوں کی تکمیل کرتے ہوئے ملک کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو محسوس کرنے کے لیے، این آئی سی ڈی سی گیارہ (11) صنعتی راہداریوں کو تیار کر رہا ہے جس میں 32 نوڈس/ پروجیکٹس شامل ہوں گے جو پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے تحت طے شدہ وژن کو آگے بڑھانے کے لیے 04 مرحلوں میں تیار کیے جائیں گے۔
جناب امرت لال مینا، اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس) اور سی ای او اور ایم ڈی، این آئی سی ڈی سی نے بتایا کہ این آئی سی ڈی سی گجرات میں 4 ترقی یافتہ مستقبل کے "اسمارٹ صنعتی شہر" یعنی دھولیرا خصوصی سرمایہ کاری خطّہ (ڈی سی آئی آر) ، شیندرا بڈکن انڈسٹریل ایریا (ایس بی آئی اے) ، اورنگ آباد مہاراشٹر میں؛ انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، گریٹر نوئیڈا(آئی آئی ٹی جی این) اتر پردیش میں؛ انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، وکرم صنعت پوری(آئی آئی ٹی وی یو) اجین، مدھیہ پردیش میں اورنگ آباد میں فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آندھرا پردیش اور کرناٹک حکومت کے تعاون سے کرشنا پٹنم اور تماکورو میں دو نئے نوڈس لاگو کرنے کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں۔ این آئی سی ڈی سی ہریانہ کے ننگل چودھری اور اتر پردیش کے دادری میں ملٹی ماڈل لاجسٹک ہب(ایم ایم ایل ایچ) بھی تیار کر رہا ہے۔ مزید برآں، اتر پردیش کے بوراکی میں ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ ہب (ایم ایم ٹی ایچ) تیار کیا جا رہا ہے۔
اب تک 979 ایکڑ اراضی کے پارسل کے ساتھ 201 پلاٹس مختلف قومی/ ملٹی نیشنل انڈسٹریل یونٹس کو مختص کیے گئے ہیں جن میں 17,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اور 23,000 سے زیادہ کا ممکنہ روزگار کی صلاحیت ہے۔ تجارتی پیداوار 12 یونٹس میں شروع ہو چکی ہے اور تقریباً 40 کمپنیاں، فیکٹریاں لگا رہی ہیں۔ 5400 ایکڑ سے زیادہ ترقی یافتہ زمین مختلف استعمال جیسے صنعتی، تجارتی، رہائشی، اداروں وغیرہ کے لیے فوری طور پر الاٹمنٹ کے لیے دستیاب ہے۔ انڈسٹریل کوریڈور پروگرام کے تحت، مختص شدہ پلاٹ والوں کو پلاٹ کو اس وقت تک مکمل ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ فراہم کی جا رہی ہے جب تک کہ وہ کمرشل پروڈکشن میں نہیں جاتے۔
این آئی سی ڈی سی لمیٹڈ ایک خصوصی مقصد والی گاڑی(ایس پی وی) ہے جوڈی پی آئی آئی ٹی کے انتظامی کنٹرول کے تحت کامرس اور صنعت کی وزارت ہے جو پروجیکٹ کی ترقی کی سرگرمیاں انجام دیتی ہے اور 'قومی صنعتی راہداری پروگرام' کے تحت مختلف صنعتی راہداری منصوبوں کے نفاذ کو مربوط کرتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت، این آئی سی ڈی سی کے پاس گجرات میں 4 گرین فیلڈ سمارٹ شہر ہیں یعنی دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن(ڈی ایس آئی آر) ؛ شیندرا بڈکن انڈسٹریل ایریا (ایس بی آئی اے) ، اورنگ آباد، مہاراشٹر میں ؛ انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، گریٹر نوئیڈا (آئی آئی ٹی جی این) اتر پردیش میں؛ انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، وکرم صنعت پوری(آئی آئی ٹی وی یو) اجین، مدھیہ پردیش میں صنعتوں کے لیے پلاٹ کی سطح تک پلگ اینڈ پلے انفراسٹرکچر کے ساتھ پہلے ہی تیار کیا جا چکا ہے۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-7349
(Release ID: 1839978)
Visitor Counter : 162