بجلی کی وزارت
پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان – ‘‘بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ایک قوت ِمحرکہ’’
بجلی کی ترسیل کے پروجیکٹس میں منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے عمل کو آگے بڑھانے اور آسان بنانے کے لیے ‘‘ون کلک کامپریہنسیوویو’’ ایک کلک پرپوری تفصلات حاصل کریں
پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل، منصوبہ بندی، ٹینڈرنگ، نفاذ اور منظوری کے مراحل میں اہم کردار ادا کرتا ہے
پورٹل میں 6 آرای خوشحال ریاستوں پر محیط 9 انتہائی متاثر کن بجلی کے پروجیکٹوں کی نقشہ سازی کی گئی ہے
Posted On:
07 JUL 2022 12:19PM by PIB Delhi
وزیر اعظم نے اکتوبر 2021 میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے پی ایم گتی شکتی –قومی ماسٹر پلان (این ایم پی ) کا آغاز کیا جس کا مقصد مختلف وزارتوں/ یوٹیلٹیز اور بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کو تمام شعبوں جیسے شاہراہ ، ریلویز، ہوا بازی، گیس، بجلی کی ترسیل ، قابل تجدید توانائی وغیرہ کوایک واحدمتحدہ وژن کے تحت لانا ہے۔ اس طرح کا بے مثال اقدام ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے وژن کا خاکہ پیش کرتا ہے جس میں عام طور پر ‘‘پاور’’ اور خاص طور پر ‘‘ٹرانسمیشن’’ شامل ہے، جو ملک کی توانائی کی لائف لائن کو مضبوط کرتا ہے۔
یہ ایک گیم چینجر ثابت ہو گا جو کہ ‘‘آتم نر بھر بھارت’’ کے مقصد کو پورا کرتے ہوئے، بی آئی ایس اے جی – ایم ، گجرات کے ذریعہ تیار کردہ اسرو کی مقامی امیجری کے ساتھ مقامی منصوبہ بندی کے ٹولز سمیت وسیع پیمانے پر ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا کر مختلف اقتصادی زونوں کو انفراسٹرکچر کا ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔
جیسا کہ ملک اپنے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی طرف قدم بڑھا رہا ہے اور بجلی بنیادی ڈھانچے اور معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر کررہی ہے۔ پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل پاور ٹرانسمیشن پراجیکٹس میں وقت اور نفاذ کی لاگت میں کمی کے ذریعے منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے عمل کو آگے بڑھانے اور آسان بنانے کیلئے ‘ایک کلک پرپوری تفصلات حاصل کریں’ (ون کلک کامپریہینسوویو )فراہم کرتا ہے۔اس سے واحد ڈجیٹل پلیٹ فارم اور ملٹی ماڈل پورٹل کے ذریعہ لاجسٹکس کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
بجلی کی ترسیل کے پروجیکٹوں کی ترقی میں، پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل منصوبہ بندی، ٹینڈرنگ، نفاذ اور منظوری کے مراحل میں اہم کردار ادا کرے گا۔ منصوبہ بندی کے مرحلے پر، صارف منصوبہ بند ٹرانسمیشن لائن کی عارضی لائن کی لمبائی اور سب سٹیشن کے مقام کی نشاندہی کرے گا۔ ٹینڈرنگ/بولی کے مرحلے کے تحت، سروے ایجنسی بہترین تکنیکی-اقتصادی روٹ کی شناخت کے لیے پورٹل کا استعمال کرے گی۔ نفاذ کے مرحلے کے دوران، حقیقی حالات کی بنیاد پر، ٹرانسمیشن لائن کے روٹ اور سب اسٹیشن کے مقام کو حتمی شکل دی جائے گی۔ آخر میں، سنگل ونڈو کلیئرنس کے لیے منظوری کے مرحلے کا تصور کیا گیا ہے۔
‘‘ایک سورج، ایک دنیا، ایک گرڈ’’ کے لئے وزیر اعظم کی اپیل نے مضبوط اور قابل اعتماد ٹرانسمیشن سسٹم کے لئے ایک لہجہ قائم کیا ہے جو عالمی سطح پر قابل تجدید ذرائع کی ترقی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے قابل تجدید توانائی (آر ای) کے عزائم کی حمایت کرے گا۔ آر ای کی ترقی میں پاور ٹرانسمیشن ایک شراکتدار رہا ہے اور پورے ملک میں مختلف اہم پاور پروجیکٹس آرای کے انخلاء میں اہم کردار اداکررہے ہیں۔ ان منصوبوں میں سے، بجلی کی وزارت نے 9 انتہائی متاثر کن بجلی کے پروجیکٹس (10 ٹرانسمیشن لائنوں کی تعداد) شروع کیے ہیں جو 6 آر ای خوشحال ریاستوں راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اورتمل ناڈو میں پھیلے ہوئے ہیں۔ بنیادی ڈیٹا، (جیسے لائن روٹ، ٹاور کا مقام، سب اسٹیشن کا مقام، مالک کا نام وغیرہ) کو شامل کرتے ہوئے آئی ایس ٹی ایس ٹرانسمیشن لائنوں کی ایک الگ تہہ بنا کر، پروجیکٹس کی مطلوبہ تفصیلات کو پورٹل میں شامل کیا گیا ہے۔
پی ایم گتی شکتی کے ہدف کے مطابق، پورٹل پر پورے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ‘‘موجودہ’’ انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) لائنوں کی نقشہ سازی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 90فیصد ‘‘زیر تعمیر’’ آئی ایس ٹی ایس لائنوں کو بھی پورٹل میں ضم کر دیا گیا ہے اور باقی 10فیصد آئی ایس ٹی ایس لائنوں کو متعلقہ ٹرانسمیشن سروس پرووائیڈرز کے ذریعے روٹ سروے کو حتمی شکل دینے کے بعد مربوط کیا جانا ہے۔
پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل بالآخر اقتصادی زونوں سے بلارکاوٹ کنیکٹیویٹی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کی خاطر محفوظ، پائیدار، توسیع پذیر اور باہمی تعاون کے ذریعے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرے گا۔ اب، پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل کے ساتھ اور وزارتوں، یوٹیلیٹیز اور انفراسٹرکچر کے لیے منصوبہ بندی کی خاطر مزید جامع نقطہ نظر کے آغاز کے ساتھ، ہم بحیثیت قوم سب کا بھروسہ حاصل کرتے ہوئے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی طرف تیزی سے گامزن ہیں۔
**********
ش ح۔ ع ح۔رم
U-7339
(Release ID: 1839817)
Visitor Counter : 176