کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او 12ویں وزارتی کانفرنس میں سربراہی کی اور کانفرنس کو مستفید کیا: پیوش گوئل


وزیر اعظم مودی کی عالمی اسٹیج پر منظور کئے گئے  غریبوں کی بہبود پر توجہ

ہندوستان اپنے ایم ایس ایم ایز کسانوں اور ماہی گیروں کے لئے ثابت قدم ثابت ہوا،ڈبلیو ڈی او میں ہندوستان کے موقف کے سبب عالمی سطح پر غریبوں اور محروم لوگوں کی آواز مستحکم ہوئی:گوئل

ہندوستان کی  ڈبلیو ٹی او کے مذاکرات میں مرکزی حیثیت رہی :گوئل،ہندوستان کی مضبوط مہر  ہر ڈبلیو ٹی او میٹنگ کے نتیجے میں واضح طور پر نظر آتی ہے

ہندوستان نے مذاکرات کو ناکامی ،محرومی سے بچاکر امید ،جوش اور اتفاق رائے پر مبنی نتیجے پر پہنچایااور اس کی قیادت کی:گوئل

موجودہ جغرافیائی سیاسی نظام کے قطع نظر مسائل پر بحث کے لئے ممبروں کو میز پر لانے کی ہندوستان کی کوششوں نے دنیا کے عوام کے لئے فائدے کو یقینی بنایا ہے

ہندوستان نے نہ صرف اپنے مسائل اٹھائے بلکہ دیگر ترقی پذیر ملکوں ،کم ترقی یافتہ ملکوں اور غریبوں محروم لوگوں کے مسائل بھی پورے جذبے کے ساتھ اٹھائے

وہ دن گئے جب ہندوستان نتائج قبول کرنے کے لئے مجبور ہوتا تھا جس سے غریبوں کو نقصان پہنچتا تھا:گوئل

Posted On: 17 JUN 2022 2:17PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت صارفین کے امور خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج جنیوا میں ڈبلیو ٹی او کی 12ویں وزارت کانفرنس کے اختتام کے بعد کہا کہ ہمارے کسانوں اور ماہی گیروں کے خلاف مضبوط عالمی مہم کے باوجود ہندوستان نے کئی سال کے بعد ڈبلیو ٹی او میں ایک ساز گار نتیجے کا تحفظ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔حال ہی میں ختم ہوئی 12ویں وزارتی کانفرنس کو نتیجہ خیز کامیابی قرار دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی مسلسل رہنمائی کے تحت ہندوستان وفد ہندوستان اور ترقی پذیر دنیا کے لئے ترجیحاتی مسائل کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں سوفیصد کامیاب ہوا ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستانی وفد دنیا کے ساتھ ہندوستان کے مضبوط تعلقات کو بروئے کار لایا ہےجس کی گذشتہ کچھ سال میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پرورش کی ہے۔

کچھ ملکوں نے اتوار اور پیر کو ابتداء میں جھوٹی مہم پیدا کرنے کی کوشش کی کہ ہندوستان ایک ضد کرنے والا ملک ہے جس کی وجہ سے ترقی نہیں ہوپارہی ہے۔ ہم سبھی کے سامنے اصلی صورتحال ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے مسائل اٹھائے گئے ہیں جس پر وزیر اعظم نے ہم سے کہا ہے کہ وہ ان پر توجہ دیں ،اب پوری دنیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ ہمارا ایجنڈا درست تھا ۔جنیوا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ بالآخر ہندوستان نے سبھی حل تک پہنچنے میں ایک کلیدی رول ادا کیا ہے۔یہ کہتے ہوئے کہ آج ڈبلیو ٹی او میں 135 کروڑ ہندوستانیوں کے لئے ایک فخر کا دن ہے ۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے کانفرنس میں مرکزی حیثیت حاصل کی اور اس کی قیادت کی ۔ ہندوستان نے مذاکرات کو ناکامی ، محرومی سے بچاکر امید ،جوش اور اتفاق رائے پر مبنی فیصلے تک پہنچایااور اس کی قیادت کی۔ موجودہ جغرافیائی سیاسی نظام کے قطع نظر مسائل پر بحث کے لئے ممبروں کو میز پر لانے کی ہندوستان کی کوششوں نے  اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ عالمی نظام نہیں ٹوٹا ہے۔اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہندوستان اور ترقی پذیر ملکوں نے کچھ کمپرومائزنگ فیصلے اس وقت قبول کرلئے جب ڈبلیو ٹی او تین سال پہلے اور مذاکرات کے ارو گوئے راؤنڈ کے دوران قائم کیا گیا تھا۔ جناب گوئل نے کہا کہ آج ہندوستان مختلف امور پر پیچھے ہٹنے کے بجائے آگے آکر نمایاں رول ادا کررہا ہے چاہے یہ ماحولیات کا معاملہ ہو یا اسٹارٹ اپس ایم ایس ایم ای یا صنف مساوات کا معاملہ ہو۔انہوں نے کہاکہ یہ نئی دہلی کے اعتماد کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان نے ایک اتفاق رائے کی صورتحال پیدا کی اور دنیا کے لئے مثبت نتیجہ حاصل کیا۔

آج جب ہم ہندوستان لوٹتے ہیں تو ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے جس پر ہم کو کم سےکم  تشویش ہو چاہے وہ زراعت سے متعلق ہوجیسا کہ ایم ایس پی نیشنل فوڈ سیفٹی پروگرام یا پی ایم غریب کلیان اسکیم  کوپورا کرنے کے لئے پبلک اسٹاک ہولڈنگ پروگرام کی مطابقت کو تقویت دینا ،ٹی آر آئی پی ایس چھوٹ یا ای کامرس موریٹوریئم کووڈ اور ماہی گیری سے نمٹنے کا معاملہ ہو۔ جناب گوئل نے کہا کہ ماہی پروری پر کوئی بندشیں نہیں ہے ،جس کے بارے میں ہمارے ماہی گیر وں کو  گہری تشویش تھی جس سے ہندوستان کے کاریگروں اور روایتی ماہی گیروں کو محدود کردیا جائے گا ۔مستقبل ہندوستان صد فیصد کامیاب رہا ہے۔ ہندوستان یا حکومت پر کوئی پابندی یا شرائط نہیں لگائی گئی ہیں، بلکہ ہم غیر قانونی ماہی گیری، انڈر رپورٹنگ یا آؤٹ ریگولیشن یعنی آئی یو یو ماہی گیری پر چیک متعارف کرانے میں کامیاب رہے ہیں۔

افغانستان کو ہندوستان کی جانب سے حال ہی میں گیہوں کی سپلائی کی مثال پیش کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان عالمی خوراک کے پروگرام کے لئے تعاون کے تئیں پر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے دیگر ملکوں میں خوراک کی فراہمی کے لئے ڈبلیو ایف پی خریداری پر برآمداتی بندشیں نافذ نہیں کی ہیں ،البتہ گھیریلوں خوراک کی یقینی فراہمی ترجیح لی ہے۔

کووڈ-19 کے خلاف عالمی لڑائی کے سلسلے میں جناب گوئل نے کہا کہ دانش ورانہ املاک کے حقوق کے تجارت سے متعلق پہلوؤں کے فیصلے سے ٹیکہ کے رسائی، مساوات استطاعت کو تقویت ملے گی،وہ پیٹنٹ ٹیکوں کی پیداوار کے لئے اختیار کو کم کرسکےگااور ہندوستان گھریلو ضرورتوں اور برآمدات کے لئے ویکسین تیار کرسکتا ہے۔ڈبلیو ٹی او اصلاحات ایجنڈے کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ اور ڈبلیو ٹی او کے اہم اصول نیز اتفاق رائے ایس اینڈڈی ٹی  کی شقیں،  ایس ڈی جی مقاصد  برقرار رہیں گےاور اسے زیادہ اصلی بنایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ڈبلیو ٹی او کے لئے اچھا رہے گا اور مستقبل میں ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ملکوں کے لئے اچھا رہے گا اور اس سے شفاف طریقوں کے ذریعہ عالمی تجارت میں اضافہ ہوگا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں ہندوستان کا واسو دیوا کٹم بکم کا موٹو نہ صرف ہندوستان نے اپنے مسائل کے دوران اٹھایا بلکہ ترقی پذیر ملکوں کم ترقی پذیر ملکوں ،غریبوں اور محروم لوگوں کے مسائل بھی اٹھائے اور وہ ان کے کاز کے لئے بہادری سے لڑا بھی ۔

***********

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.6818

 



(Release ID: 1836460) Visitor Counter : 139