کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان اور یورپی یونین نے 9سال کی تعطل کے بعد ہند-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کے لیے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا


جناب  پیوش گوئل اور یورپی کمیشن کے ایگزیکٹیو نائب صدرمسٹر والڈیس ڈومبرووسکی نے  برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفتر میں ایک مشترکہ تقریب میں سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدے اور جی آئی معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کابھی  اعلان کیا
مذاکرات کا پہلا دور 27 جون کو نئی دہلی میں شروع ہوگا

یورپی یونین کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہونے کے باعث  ہندوستان کےلئے سب سے اہم ہند – یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کے دوران 2021-22 میں 43.5 فیصد کی سالانہ ترقی کے ساتھ اب تک بلند ترین سطح  116.36 بلین امریکی ڈالر کی  تجارت درج کی ہے

Posted On: 18 JUN 2022 11:21AM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 18 جون           کل برسلز میں یورپی یونین (ای یو) کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک مشترکہ تقریب کے دوران صنعت و تجارت ، امور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیرجناب پیوش گوئل، اور یوروپی کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدرجناب والڈیس ڈومبرووسکی نے ہند-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) مذاکرات کا باضابطہ طور پر از سر نو آغاز کیا۔ اس کے علاوہ، سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدے (آئی پی اے) اور جغرافیائی اشارے (جی آئی) معاہدے کے لیے بھی بات چیت شروع کی گئی۔

گزشتہ سال، 8 مئی 2021 کو پورٹو میں منعقدہ ہندوستان اور یورپی یونین کے رہنماؤں کی میٹنگ میں، ایک متوازن، اولوالعزم ، جامع اور باہمی طور پر سود مند ایف ٹی اے کے لیے بات چیت  از سر نو شروع کرنے اور آئی پی اے پر نئے سرے سے  مذاکرات شروع کرنے نیز جی آئی پر ایک علیحدہ معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا۔  دونوں شراکت داراب تقریباً نو سال کے وقفے کے بعد ایف ٹی اے مذاکرات دوبارہ شروع کر رہے ہیں کیونکہ 2013 میں اس سے پہلے کے مذاکرات کے دائرہ کار اور معاہدے سے توقعات میں فرق کے باعث ترک کر دیے گئے تھے۔

اپریل 2022 میں یوروپی یونین کی صدر محترمہ ارسلا وان ڈیر لیین کے دہلی کے دورے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے حالیہ دورہ یورپ نے ایف ٹی اے کی بات چیت کو تیز کیا اور مذاکرات کے لیے ایک واضح لائحہ عمل مقرر کرنے میں مدد کی۔

یہ ہندوستان کے لیے سب سے اہم آزاد تجارتی معاہدے میں سے ایک ہوگا کیونکہ یورپی یونین امریکہ کے بعدہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ہند-یورپی یونین کی تجارت نے 2021-22 میں 43.5 فیصد کی سالانہ ترقی کے ساتھ 116.36 بلین امریکی ڈالر کی اب تک کی بلند ترین سطح  درج کی ہے۔ مالی سال 2021-22 میں یورپی یونین کو ہندوستان کی برآمدات 57 فیصد بڑھ کر 65 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ہندوستان کی یورپی یونین کے ساتھ مقررہ تجارت سے زیادہ ہے۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دونوں شراکت داروں کی بنیادی اقدار اور مشترکہ مفادات ہیں اور یہ دنیا کی دو سب سے بڑی کھلی منڈی کی معیشتوں میں سے ہیں، تجارتی معاہدے سے سپلائی چین کو متنوع اور محفوظ بنانے، ہمارے کاروبار کے لیے اقتصادی مواقع کو فروغ دینے اور لوگوں کو اہم فوائد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ دونوں فریق غیر جانبداری اور باہمی تعاون کے اصولوں پر مبنی تجارتی مذاکرات وسیع البنیاد، متوازن اور جامع ہوں۔ مارکیٹ تک رسائی کے مسائل کو حل کرنے پر بھی بات چیت ہوگی جو دو طرفہ تجارت میں رکاوٹ ہیں۔

جبکہ مجوزہ آئی پی اے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے سرحد پار سرمایہ کاری کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم کرے گا، جی آئی معاہدے سے دستکاری اور زرعی اجناس سمیت جی آئی مصنوعات کی تجارت کو آسان بنانے کے لیے ایک شفاف اور قابل اعتبار ریگولیٹری ماحول قائم کرنے کی امید کی ۔ دونوں فریق تینوں معاہدوں پر متوازی بات چیت کرنے اور ان کو ایک ساتھ ختم کرنے کا ہدف رکھتے ہیں۔ تینوں معاہدوں کے لیے مذاکرات کا پہلا دور 27 جون سے یکم جولائی 2022 تک نئی دہلی میں ہوگا۔

ہندوستان نے اس سال کے آغاز میں آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کو ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے۔ کناڈا اور برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے کے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ ایف ٹی اے مذاکرات اہم معیشتوں کے ساتھ متوازن تجارتی معاہدے کرنے اور تجارت نیز سرمایہ کاری کو بہتر بنانے کے لیے موجودہ تجارتی معاہدوں کو بہتر بنانے کے لیے ہندوستان کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 (18.06.2022)

U-6625

 



(Release ID: 1835061) Visitor Counter : 197