جل شکتی وزارت

جل شکتی کی وزارت،  کل  ڈیم کے تحفظ سے متعلق قانون 2021 پر قومی ورکشاپ کا انعقادکرے گی


ورکشاپ کا مقصدقانون کے ضابطوں سے متعلق تمام فریقوں کا آگاہ کرنا اور ڈیم کے تحفظ سے متعلق حکمرانی پر غوروخوض کرنا ہے

Posted On: 15 JUN 2022 9:52AM by PIB Delhi

حکومت  ہندکی جل شکتی کی وزارت   کے  آبی وسائل کے محکمے ، آر ڈی اینڈ  جی آر  کی سرپرستی میں   مرکزی آبی کمیشن   16 جون  2022 کو  نئی دلی میں  ، 15 جن پتھ  پرواقع  ڈاکٹر امبیڈ کر بین الاقوامی مرکز  میں  ڈیم کے تحفظ سے متعلق حکمرانی کے لئے ڈیم سیفٹی ایکٹ  2021  پر  ایک روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کررہا ہے۔ اس  ورکشاپ کا مقصدقانون کے ضابطوں سے متعلق تمام فریقوں کا آگاہ کرنا اوربھارت میں  ڈیم کے تحفظ سے متعلق حکمرانی پر غوروخوض کرنا ہے۔

بھار ت میں  سردست 5334 بڑے ڈیم موجود ہیں جبکہ  411 بڑے ڈیم تعمیرات کے مختلف مرحلوں میں ہیں ۔ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ  2394 ڈیم موجود ہیں جبکہ مدھیہ پردیش  دوسرے نمبر پر اور گجرات  تیسرے نمبر پر ہے۔ بھارت کے ڈیموں میں  سالانہ  300 ارب  مکعب میٹر پانی  ذخیرہ کیا جاتا ہے ۔ یہ ڈیم  گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ پرانے ہورہے ہیں اور 80 فیصد ڈیم کو بنے ہوئے 25 سال سے زیادہ گزر چکے ہیں جبکہ  227 ڈیموں کو بنے ہوئے  100سال سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ڈیموں کے پرانے ہونے   اور ان کی دیکھ ریکھ میں التوا نے  ڈیم کے تحفظ کو ایک   تشویش کا معاملہ بنادیا ہے ۔

ڈیم سیفٹی ایکٹ  2021 پارلیمنٹ میں   منظور  کیا گیا ہے اور یہ  30دسمبر  2021 سے نافذ ہوگیا ہے۔ اس قانون کا مقصد   ڈیم   میں خرابی کی صورت میں ہونے والی آفات کی روک تھام   اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر  ادارہ جاتی   نظام فراہم کرنے کے لئے  نگرانی  ،معائنہ، کارروائی اور مخصوص دیکھ بھال اور مرمت وغیرہ کو یقینی بنانا ہے۔

قانون کے ضابطوں کے مطابق  مرکزی حکومت نے  ڈیم سے متعلق یکساں  تحفظاتی پالیسیوں  پروٹوکول اور ضابطے مرتب کرنے میں مدد کے پیش نظر  مرکزی آبی کمیشن  (سی ڈبلیو سی ) کے چیئرمین  کی صدارت  کے تحت   ڈیم کے تحفظ  پر ایک قومی کمیٹی   ( این سی ڈی ایس ) کی تشکیل کا نوٹی فکیشن  جاری کیا ہے۔اس کے علاوہ   ڈیم کی تحفظاتی  پالیسیوں او ر معیارات کو  ملک گیر سطح  پر نافذ کرنے کو یقینی بنانے کی خاطر ایک ریگولیٹنگ ادارے  کے طور پر کام کرنے کے لئے نیشنل ڈیم  سیفٹی اتھارٹی   ( این ڈی ایس اے ) بھی قائم کی ہے ۔

یہ ایکٹ   ڈیم کے تحفظ کےموجودہ   اور نئے مسائل  ،جیسے آب وہوا میں تبدیلی وغیرہ  ،  سے نمٹنے کے لئے  اہم  معاملات کا احاطہ کرتا ہے ۔اس کے اہم ضابطوں  میں  ،  ڈیموں کا مسلسل معائنہ  ،  ڈیموںمیں  آنے والی خرابیوں  کی درجہ بندی   ، ایمرجنسی ایکشن  پلان   ،  ایک آزاد  پینل کے ذریعہ ڈیم کے تحفظ پر جامع نظرثانی  ،  مرمت اور دیکھ بھال کے لئے  وقت پر فنڈز کی فراہمی  ، کارروائی اور دیکھ بھال کے لئے ضابطے ، حادثات  اور ڈیم کی خرابیوں کا ریکارڈ مرتب کرنا ،  خطرات سے متعلق  مطالعہ  ،  ہائیڈرو – میٹرولوجیکل  اور سیسمو لوجیکل نیٹ ورک  ، ایجنسیوں   کی منظوری  ، سیلاب  سے متعلق ایمرجنسی وارننگ نظام ،  جرائم اور جرمانے وغیرہ شامل ہیں۔

ورکشاپ میں   وزراء / پالیسی ساز ،سینئیر عہدے دار ،  جل شکتی کی وزارت  کے تکنیکی ماہرین ، مرکز ی  /ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے نمائندے  ،سی ڈبلیو سی اور ماہرین تعلیم  ، پی  ایس  یو  ، پرائیویٹ  سیکٹر ، ڈیم کے مالکان   ، ڈیم کے مسائل سے متعلق  تمام فریق  اور ڈیم کے تحفظ کی حکمرانی سے متعلق  فریق  شرکت کریں گے ۔

*************

ش ح۔وا۔رم

(15-06-2022)

U-6498

 



(Release ID: 1834132) Visitor Counter : 319