نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

سال 2028 کے اولمپکس میں ہندوستانی ہاکی،حتمی شان کے لیے تیار ہے: ہائی پرفارمنس ڈائرکٹر ڈیوڈ جان کی پیشن گوئی

Posted On: 10 JUN 2022 1:39PM by PIB Delhi

ہندوستان کے سابق ہائی پرفارمنس ڈائرکٹر ڈیوڈ جان کا خیال ہے کہ ہندوستانی ہاکی ٹیم، 2028 کے اولمپکس میں اپنے عروج کو پہنچے گی، اور گولڈ میڈل کے ضمن میں کئی سالوں میں اپنے آپ کو بہترین طور پر نوازے گی۔

انہوں نے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے میچ کے موقع پر اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کے پاس کسی بھی قسم کے دباؤ کو جذب کرنے کا صحیح تجربہ ہوگا۔ ’’2024 اور 2028 گیمز میں، اسکواڈ میں زیادہ تر ہمارے موجودہ جونیئر ورلڈ کپ کھلاڑی ہوں گے۔ اس وقت تک وہ ایک ساتھ 300 کے قریب بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہوں گے اور ہر ایک کی عمر تقریباً 30 سال ہوگی‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BN64.jpg

حال ہی میں ٹوکیو گیمز میں مردوں نے کانسی کا تمغہ جیتا ہےاور خواتین کے شاندار چوتھے نمبر پر رہنے کے ساتھ ہی، ہندوستانی ہاکی نے دل کو گرما دینے والی بحالی کے آثار دکھائے ہیں۔

ڈیوڈ نے خبردار کیا، ’’یہ وقت ہندوستان کے لیے جوشو خروش کا ہے لیکن جرمنی، آسٹریلیا، بیلجیم اور ہالینڈ سمیت بہت سے اسکواڈ بھی بہتر ہو رہے ہیں‘‘۔

ہائی پرفارمنس ڈائرکٹر ڈیوڈ، جو استعفیٰ دینے سے پہلے کئی سالوں تک ٹیم انڈیا کے ساتھ تھے، اوڈیشہ کے ہاکی کے ڈائرکٹر کے طور پر ملک میں واپس آئے ہیں۔ وہ اپنی اسائنمنٹ سے متعلق پرجوش ہیں، خاص طور پر اس لئے بھی کیونکہ انہیں ریاست کے کھیل سے محبت کرنے والے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد اور مرکوز توجہ اپنی ٹیم کو ملک میں نمبر 1 بنانا ہے ’’یہ ایک چیلنجنگ کردار ہے۔ لیکن اگر اوڈیشہ مضبوط ہو جاتا ہے تو ہندوستانی ہاکی، مردوں اور عورتوں، دونوں زمروں میں مضبوط ہو جاتی ہے‘‘، اس مقصد کے تعاقب میں، اوڈیشہ پہلے ہی ہاکی کے لیے مزید 20 مصنوعی ٹرف بنا رہا ہے، اور وہ بھی ریاست کے دور درازکے علاقوں میں گہری جہاں انتہائی غربت، قدرتی صلاحیتوں کی کثرت کے ساتھ ساتھ بدرجہ اتم موجود ہے۔

انہوں نے اس واضح تصور کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی ہاکی کے لیے یہ واحد راستہ ہے، کہا ’’جلد ہی، ہمارے بچے نچلی سطح سے ہی گھاس پر نہیں بلکہ مصنوعی ٹرف پر ہی کھیلیں گے‘‘۔

’’ہمارا اگلا قدم ان نئے ٹرفز میں سے ہر ایک کے لئے اچھے کوچز فراہم کرنا ہے تاکہ وہ نچلی سطح پر ہی بہترین کوچنگ حاصل کر سکیں۔ 8 سالوں میں، آپ ہاکی میں ایک مختلف اڈیشہ دیکھیں گے، اور امید ہے کہ ایک مختلف ہندوستان دیکھیں گے‘‘۔

انتہائی قابل احترام آسٹریلوی کھلاڑی نے ہندوستانیوں کی ڈرائبلنگ کی مہارت پر حیرت کا اظہار کیا لیکن اس بات پر اصرار بھی کیا کہ انہیں دوبارہ عالمی طاقت بننے کے لیے، انہیں قربان کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے میچ کے تیز بہاؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’’اپنے مخالفین کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش نہ کریں۔ جدید ہاکی 3ڈی اور فضائی مہارتوں کے بارے میں ہے۔ خوش قسمتی سے، ان تمام نوجوانوں نے ان مہارتوں کو اپنا لیا ہے‘‘۔

ڈیوڈ نے کہا۔’’ہمارے کھلاڑی تیز اور حملہ کرنے میں ماہر ہیں لیکن وہ حریف ڈی میں گیند کھو دیتے ہیں کیونکہ وہ ڈیفینڈرس کے بہت قریب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ دوسری ٹیم کے کھلاڑیوں کو تباہ کن اثر کے ساتھ جوابی حملہ کرنے کا موقع دیتا ہے‘‘۔

اوڈیشہ کے لڑکوں نے کے آئی وائی جی میں کانسی کا تمغہ جیتا ہے جبکہ فائنل میں ان کی لڑکیوں کی ٹیم کا ہریانہ کے ساتھ مقابلہ ہونا ہے۔

*****

U.No.6355

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1832966) Visitor Counter : 124