بجلی کی وزارت

گرین انرجی تک عام رسائی کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے فروغ کی جانب ایک اور بڑی اصلاح


تجارتی اور صنعتی صارفین کو آلودگی سے پاک توانائی استعمال کرنے کا موقع ملے گا

صارفین بجلی کمپنیوں سے گرین پاور کی مانگ کر سکتے ہیں

ہر صارف 2030 تک غیر فوسل ایندھن کے 500جی ڈبلیو کے ہندوستان کے نشانے کو حاصل کرنے میں  حصہ دار بنا ہے

Posted On: 07 JUN 2022 4:36PM by PIB Delhi

ہمارے جرأت مندانہ قابلِ تجدید توانائی پروگرام میں مزید تیزی لانے کے لئے، جس کامقصد تمام لوگوں کے لئے سستی ، قابل بھروسہ، پائیدار اور ماحولیات کے لئے سازگار توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ 6 جون 2020کو صاف ستھری توانائی تک عام رسائی کے ضابطوں 2022 کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

یہ ضابطے گرین انرجی، بشمول کچرے سے توانائی والے پلانٹوں پر لاگو ہونے ہیں، جو صاف ستھری توانائی کی تیاری، خریداری اور استعمال کو فروغ دینے کے لئے ہی نوٹیفائی کئے گئے ضابطوں کے ذریعے گرین پاور تک عام رسائی کے عمل کو  آسان بنایا گیا ہے۔

تجارتی اور صنعتی صارفین کو رضاکارانہ طور پر گرین پاور خریدنے کی اجازت دی گئی ہے۔

باقاعدہ صارفین گرین پاور رسائی کے تحت  صاف ستھری بجلی حاصل کر سکتے ہیں اور اس کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔

بجلی کمپنیوں کے صارفین انہیں گرین پاور کی فراہمی کی مانگ کر سکتے ہیں۔

ضابطوں کے خاص نکات:

 

  •  گرین  اوپن رسائی کسی بھی صارف کے لئے دستیاب ہے اور اس کی ترسیل کی حد ایک اہم ڈبلیو سے گھٹا کر سو کے وی کردیا گیا ہے تاکہ چھوٹے صارفین بھی گرین پاور رسائی کے تحت بجلی خرید سکیں۔
  • گرین انرجی تمام رسائی پر لگائے جانے والے چارجز میں قطعیت لائی گئی ہے۔
  • کھلی رسائی کی درخواستوں کی منظوری کے عمل میں شفافیت لائی گئی ہے۔ پندرہ دن کے اندر منظوری ہوگی یا اسے منظوری کے لئے لائن میں رکھا جائے گا، جب تک تکنیکی ضروریات کو پورا نہ کر لیا جائے۔ یہ کام ایک نیشنل پورٹل کے ذریعے ہوگا۔
  • گرین ٹیرف کے بارے میں متعلقہ کمیشن فیصلہ کرے گا، جس میں قابل تجدید توانائی کی اوسط پول خریداری کی قیمت، کراس سبسڈی چارجز، اگر کوئی ہیں، تو اورسروس چارجز وغیر شامل ہوں گے۔
  • ضابطوں سے کھلی رسائی کی منظوری کے پورے عمل میں باقاعدگی لانے میں مدد ملے گی۔ اس سے درخواست کے عمل میں بھی باقاعدگی آئے گی۔
  • اس میں یکساں خریداری ہونی چاہئے، جس کے تحت ڈسٹری بیوشن لائنس والے علاقے کے تمام متعلقہ اداروں کا احاطہ کیا گیا ہو۔ اس میں گرین ہائیڈروجن ؍ گرین امونیا بھی شامل ہے۔
  • گرینپاور استعمال کرنے والے صارفین کو گرین سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔
  • کراس سبسڈی سب چارج اور اضافی سرچارج کا اس صورت میں اطلاق نہیں ہوگا ۔ گرین انرجی کا گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا بنانے میں استعمال کیا جارہا ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1831909) Visitor Counter : 254