مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت کی آئی سی ٹی سے متعلق حکمت عملی ، معاشرے کے سبھی طبقات کے لئے برمبنی شمولیت پرمنحصرہے :
ڈبلیو ایس آئی ایس 2022میں جناب دیووسنہ چوہان
مصنوعی ذہانت –اے آئی انقلاب ، مسلسل ترقی کرتارہے گا اوربھارت ، اگلی دہائی میں دنیا کے لئے ، اے آئی کا ایک مرکز بن جائے گا –جناب دیووسنہ چوہان
انھوں نے جاپانی کمپنیوں پرزوردیاہے کہ وہ ٹیلی کام شعبے میں بھارت کی پہل قدمیوں کا ایک حصہ بنیں
بھارت ، ایک سچے دوست اور ساجھیدار ایران کے ساتھ کووِن پلیٹ فارم کے لئے سورس کوڈکو ساجھا کرنے کے لئے ہمیشہ تیارہے :جناب دیووسنہ چوہان
Posted On:
02 JUN 2022 11:38AM by PIB Delhi
ڈبلیو ایس آئی ایس -2022کے دوسرے دن ، یکم جون 2022کومواصلات کے وزیر مملکت جناب دیووسنہ چوہان نے ‘‘خیروعافیت ، شمولیت اورلچک :ایس ڈی جیز کے بارے میں پیش رفت کو تیز ترکرنے کے لئے ڈبلیوایس آئی ایس اشتراک ’’ کے لئے آئی سی ٹی پرایک وزارت گول میز میٹنگ میں شرکت کی ۔ یہ اجلاس ، انفارمیشن سوسائٹی کی عالمی سربراہ میٹنگ (ڈبلیوایس آئی ایس ) 2022سے الگ منعقد کیاگیاتھا ۔ٹیلی مواصلات کی بین الاقوامی یونیئن (آئی ٹی یو) جنیوا ، سوئٹزرلینڈ میں واقع اپنے ہیڈکوارٹرس میں 30مئی تا3جون 2022ڈبلیو ایس آئی ایس کا انعقاد کررہی ہے ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیرموصوف نے کہاکہ آئی سی ٹی ، اپنے بے مثال پیمانے اورروزمرہ کی زندگی پراپنے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ ، اب زیادہ برمبنی شمولیت ، لچک اورخوشحال معاشروں کے لئے ایک طاقتور وسیلہ بن گیاہے ۔ ہمیں آگے بڑھنے کے لئے اورزیادہ یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ ڈبلیو ایس آئی ایس برادری میں ، اجتماعی طورپر ، ایس ڈی جیز کے بارے میں ترقی میں تیزی لانے میں ہماری مدد کر نے کی غرض سے مہارت اوروسائل موجودہیں ۔انھوں نے مزید کہاکہ بھارت ، انتودیہ کے اصول میں یقین رکھتاہے جس کا مطلب سب سے کمزور طبقے کے افراد ، پسماندہ لوگ ، دوردراز کے علاقوں اور اصل دھارے سے کٹے ہوئے لوگوں کی ترقی ہے ۔ قابل بھروسہ آئی سی ٹی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کی خاطر، 6لاکھ گاؤوں کو آپٹیکل فائبرکیبل کے توسط سے مربوط کیاجارہاہے ۔ سیٹلائٹ مواصلاتی خدمات اورزیرسمندرکیبل نیٹ ورکس کے استعمال کے ذریعہ ، چھوٹے اوردور دراز کے جزائر اوردیگرناقابل رسائی علاقوں کو آپس میں جوڑا جارہاہے ۔
مصنوعی ذہانت اے آئی کے بارے میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہائی لیول ڈائیلاگ میں اظہارخیال کرتے ہوئے ، جناب دیووسنہ چوہان نے کہا کہ ‘‘بھارت کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہونے کے ناطے ، اورمعیشتوں کی کایاپلٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہونے کے مدنظر، مصنوعی ذہانت اے آئی میں خاطرخواہ حصہ داری اور دلچسپی ہے ۔’’
مصنوعی ذہانت اے آئی اورمتعلقہ شعبوں سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کی غرض سے 2022-ڈبلیو ایس آئی ایس کے ایک حصے کے طورپر ہائی لیول ڈائیلاگ ، لیب سے حقیقی دنیا تک : مصنوعی ذہانت اور اقدامات کی دہائی ’’ کابھی انعقاد کیاگیاتھا۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی ) میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے دوران ، جناب دیووسنہ چوہان نے شرکاکو اس ابھرتے شعبے کو مہمیز کرنے کی غرض سے ، حکومت ہند کے ذریعہ کی گئی پالیسی کی پہل قدمیوں سے واقف کرایا۔ انھوں نے مصنوعی ذہانت کے لئے بھارت کی قومی حکمت عملی کے بارے میں ذکرکیا۔ جسے مختلف شعبوں خاص طورپر حفظات صحت ، زراعت ، تعلیم ، اسمارٹ شہروں اور بنیادی ڈھانچے اوراسمارٹ موبیلٹی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں اے آئی کی طاقت کو بروئے کارلانے کی خاطر ، مستقبل کے لئے وضع کیاگیاہے ۔وزیرموصوف نے فارم کو مختلف گروپوں کے بارے میں مختصرا بتایاجنھیں حکومت ہند نے مصنوعی ذہانت میں بھارت کے دعوے کو فروغ دینے اور مینوفیکچرنگ اور خدمات کے مختلف النوع شعبوں میں اے آئی کی ترقی کو بروئے کارلانے کی غرض سے امکانات تلاش کرنے کے لئے قائم کیاہے ۔ انھوں نے ‘‘اے آئی گیم چینجرس ’’ کے طورپرمعروف ایک سرکاری پروگرام کے بارے میں بھی ذکرکیاجو بھارت میں مصنوعی ذہانت کے ماڈلس خاص طورپر بھارت میں مصنوعی ذہانت پرمبنی نئے اسٹارٹ اپس کو تقویت بہم پہنچانے پر مرکوز ہے ۔
وزیرموصوف نے اس اعتماد کا اظہارکیا کہ بھارت میں اے آئی انقلاب مسلسل ترقی کرتارہے گا اور بھارت ، اگلی دہائی میں دنیا کے لئے اے آئی کا ایک مرکز بن جائے گا۔ جبکہ ہم بھارتی معیشت کے بنیادی ، ثانوی اورتیسری سطح کے شعبوں میں آئی سی ٹی اوراے آئی کو شامل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
ڈبلیوایس آئی ایس فارم 2022سے الگ جاپان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کے موقع پر جناب دیووسنہ چوہان نے جاپانی کمپنیوں پرزوردیا کہ وہ ٹیلی کام شعبے میں بھارت کی پہل قدمیوں کا حصہ بنیں ۔ڈبلیو ایس آئی ایس میں جاپانی وفد کی قیادت پالیسی کو آرڈی نیشن (بین الاقوامی امور) ایم آئی سی کے لئے نائب وزیر عزت مآب سساکی یوجی کررہے ہیں ۔
جناب یووسنہ چوہان نے کہاکہ بھارت میں ، دنیا کے سب سے بڑے ٹیلی کام نیٹ ورکس میں سے ایک موجود ہے جس میں سب سے کم قیمت پر ٹیلی کام خدمات دستیاب ہیں ۔ گذشتہ برس حکومت نے ٹیلی کام کے شعبے میں غیرمعمولی اصلاحات کا اعلان تھا ۔ تاکہ ٹیلی کام صنعت کو مزید فروغ دیاجاسکے ، صحت مند مقابلہ آرائی کی ہمت افزائی کی جاسکے اور بروڈبینڈ اورٹیلی کام کنکٹی وٹی کے استعمال میں اضافہ کیاجاسکے ۔ ان اصلاحات کی بدولت شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اورصنعت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔جناب یووسنہ چوہان نے انجینئرنگ سے متعلق بھارت میں دستیاب نوجوان صلاحیت کے پیش نظر، جاپانی صنعت پرزوردیا کہ وہ بھارت میں اپنے تحقیق وترقی سے متعلق مراکز قائم کرنے کے بارے میں غورکریں ۔ ابتدا میں اسے چھوٹے پیمانے پرشروع کیاجاسکتاہےا ور پھراصل کمپنیوں کی عالمی ضروریات کو پوراکرنے کی غرض سے ان مراکز کو بڑے پیمانے پرقائم کیاجاسکتاہے ۔ہم نے ایک نئی سیمی کنڈکٹرپالیسی کا بھی اعلان کیاہے ۔ اس پالیسی کے تحت ہم جاپان کی کمپنیوں کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ساجھیداری کریں ۔ ہمارا سیمی کنڈکٹرکی ٹیکنولوجی کے شعبے میں 85ہزارانجینئروں کو تربیت فراہم کرنے کا بھی ارادہ ہے ۔ جاپان اس مقصد کے لئے بھارت کا علمی ساجھیدارہوسکتاہے ۔
جنیوا میں 2022-ڈبلیو ایس آئی ایس فورم سے الگ ، ایران کے مواصلات اوراطلاعاتی ٹیکنولوجی کے وزیر عزت مآب ، عیسیٰ زارے پور کے ساتھ ، جو اطلاعاتی سوسائٹی 2022کے بارے میں عالمی سربراہ میٹنگ کے دوران ایران کے وفد کی قیادت کررہے ہیں ، اپنی دوطرفہ ملاقات کا ذکرکرتے ہوئے ، جناب یووسنہ چوہان نے کہاکہ حالیہ برسوں میں ہمارے دوطرفہ اشتراک میں خاطرخواہ اضافہ ہواہے ، اور اسے برقراررہناچاہیئے۔ ہم اپنے کثیر شعبہ جاتی اورکثیر جہتی تعلقات میں توسیع کے تئیں عہد بند ہیں ۔ ہم نے ایران کی ‘‘پڑوس پہلے ’’اور‘‘مشرق نواز’’ مشرقی ملکوں کے ساتھ روابط بڑھانے سے متعلق پالیسیوںکا بھی جائزہ لیاہے ۔
وزیرموصوف نے کہاکہ ہم ایران کے ٹیلی مواصلات اوراطلاعاتی ٹیکنولوجی آئی ٹی کے مضبوط شعبوں اور ایپ پرمبنی اسٹارٹ اپ ایکونظام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرناچاہیں گے اوردوطرفہ تعاون کے امکان کا معاملہ اٹھائیں گے ۔ بھارت اورایران کے درمیان حفظان صحت کے بارے میں آئی سی ٹی شعبے میں اشتراک کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے وزیر موصوف نے کہاکہ بھارت ، ایران کے ساتھ ، ہمارے سچے دوست اور ساجھیدار کے طورپر ، کووِن پلیٹ فارم کے لئے سورس کوڈ کو ساجھا کرنے کے لئے ہمیشہ تیارہے۔
**********
)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
u-6018
(Release ID: 1830456)
Visitor Counter : 152