امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ڈی او سی اے نے ریستورانوں کو صارفین سے زبردستی سروس چارج لینے کے خلاف خبردار کیا


انہوں نے کہا کہ یہ صارفین کی مرضی ہے ؛ اس معاملے پر بات چیت کے لیے 2 جون کو نیشنل ریستوراں ایسوسی ایشن کو طلب کیا ہے

Posted On: 23 MAY 2022 2:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23 مئی ، 2022/ صارفین کے امور کے محکمے ڈی او سی اے نے 2 جون ، 2022 کو ایک میٹنگ بلائی ہے ۔ یہ میٹنگ بھارت کی نیشنل ریستوراں ایسوسی ایشن کے ساتھ ریستورانوں کی طرف سے لیے جانے والے سروس چارج سے متعلق معاملات پر بات چیت کے لیے بلائی گئی ہے۔ یہ میٹنگ ڈی او سی اے کی طرف سے بہت سی میڈیا اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے بلائی جا رہی ہے نیز صارفین کے قومی ہیلپ لائن این سی ایچ پر صارفین کی طرف سے رجسٹرڈ کرائی گئی شکایتوں کے پیش نظر بلائی جا رہی ہے۔ صارفین امور کے محکمے کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ کی طرف سے بھارت کی نیشنل ریستوراں ایسوسی ایشن کے صدر کو لکھے گئے ایک خط میں یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ ریستوراں اور کھانے کی جگہیں صارفین سے لازمی طور پر سروس چارج وصول کر رہے ہیں۔ حالانکہ اِس طرح کے چارجز رضاکارانہ ہوتے ہیں اور صارفین کی مرضی پر منحصر ہوتے ہیں اور یہ قانون کے مطابق لازمی نہیں ہیں۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صارفین سے سروس چارج زبردستی ادا کرایا جا رہا ہے جو ریستورانوں کے ذریعے منمانے طور پر کافی زیادہ  شرحوں پر منحصر ہوتا ہے۔ صارفین کو اِس طرح کے چارجز کی قانونی حیثیت کے بارے میں جھوٹے طور پر گمراہ کیا جا رہا ہے اور اس طرح کے چارجز بل کی رقم میں سے ہٹانے کی درخواست پر ریستوراں کی طرف سے انہیں حراساں کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ  اس معاملے کا روزانہ کی بنیاد پر صارفین پر گہرا اثر پڑتا ہے  اور اس صارفین کی حقوق کی خاطر خواہ خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ اس خط میں مزید کہا گیا ہے لہذا محکمے نے اس کی جانچ پڑتال اور تفصیل حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا  ہے۔

صارفین کی طرف سے کی گئی شکایتوں سے متعلق مندرجہ ذیل معاملات پر میٹنگ کے دوران تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

  • ریستوراں سروس چارج کو لازمی بنا رہے ہیں۔
  • دیگر فیس اور چارج کے بہانے سروس چارج بل میں جوڑ رہے ہیں ۔
  • صارفین کو دی گئی اس سہولت کو چھپایا جا رہا ہے کہ سروس چارج اپنی مرضی پر منحصر یا رضاکارانہ ہے۔
  • اگر صارفین سروس چارج ادا نہیں کرتے تو صارفین کو شرمندہ کیا جا رہا ہے۔

یہاں یہ بات کہنا مناسب ہوگی کہ صارفین امور کے محکمے نے ہوٹلوں / ریستورانوں کی طرف سے سروس چارج عائد کیے جانے کے بارے میں 21.04.2017 کو رہنما خطوط جاری کیے تھے۔  رہنما خطوط میں بتایا گیا ہے کہ کسی ریستوراں میں کسی صارف کا داخلہ اس لیے محدود نہیں کیا جاسکتا کہ وہ سروس چارج ادا کرے گا۔

رہنما خطوط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی صارف کے ذریعے آرڈر دیا جانا مینو کارڈ میں دی گئی قیموں کو ادا کرنے کے مترادف ہے۔

رہنما خطوط کے مطابق صارفین اپنے حقوق کو استعمال کرنے کا اہل ہے کہ اس کی بات سنی جائے اور قانون کی شقوں کے تحت اس کا ازالہ کیا جائے ۔

 ۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –5664

 



(Release ID: 1827741) Visitor Counter : 140