کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت کو مالی سال 2021-22 میں 83.57 بلین امریکی ڈالر کا سب سے زیادہ سالانہ ایف ڈی آئی حاصل ہوا


بھارت تیزی سے ایک ترجیحی سرمایہ کاری منزل کے طور پر ابھر رہا ہے، گزشتہ 20 سالوں میں ایف ڈی آئی کی آمد میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے

مالی سال 2021-22 میں مینوفیکچرنگ میں ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد میں 76 فیصد اضافہ ہوا

کووڈ کے بعد ایف ڈی آئی کی آمد میں 23 فیصد اضافہ ہوا

کرناٹک، بھارت میں سب سے زیادہ ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد حاصل کرنے والی ریاست کے طور پر ابھرا ہے

سنگاپور سے سب سے زیادہ ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد (27 فیصد) ہوئی ہے، اس کے بعد امریکہ (18 فیصد) کا نمبر ہے

کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر تقریباً 25 فیصد کی حصے داری کے ساتھ ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد کا سب سے بڑا وصول کنندہ سیکٹر بن گیا ہے

Posted On: 20 MAY 2022 4:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  20/مئی 2022 ۔ بھارت نے مالی سال 2021-22 میں 83.57 بلین امریکی ڈالر کی اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ ایف ڈی آئی آمد ریکارڈ کی ہے۔ 2014-2015 میں، بھارت میں ایف ڈی آئی کی آمد محض 45.15 بلین امریکی ڈالر رہی، جبکہ مالی سال 2021-22 کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ ایف ڈی آئی کی آمد 83.57 بلین امریکی ڈالر رہی، جو یوکرین میں فوجی آپریشن اور کووڈ-19 کی عالمی وبا  کے باوجود پچھلے سال کی ایف ڈی آئی 1.60 بلین امریکی ڈالر سے آگے نکل گئی۔ مالی سال 03-04 سے بھارت میں ایف ڈی آئی کی آمد میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے، اس وقت ایف ڈی آئی کی یہ آمد صرف 4.3 بلین امریکی ڈالر تھی۔

گزشتہ چار مالی سالوں کے دوران کل ایف ڈی آئی کی آمد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبرشمار

مالی سال

ایف ڈی آئی آمد کی رقم

(بلین امریکی ڈالر میں)

1.

2018-19

62.00

2.

2019-20

74.39

3.

2020-21

81.97

4.

2021-22

83.57

اس کے علاوہ، مینوفیکچرنگ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بھارت تیزی سے ایک پسندیدہ ملک کے طور پر ابھر رہا ہے۔ گزشتہ مالی سال 2020-21 (12.09 بلین امرکی ڈالر) کے مقابلے مالی سال 2021-22 (21.34 بلین امریکی ڈالر) میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد میں 76 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بھارت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد میں درج ذیل رجحانات، عالمی سرمایہ کاروں کے درمیان سرمایہ کاری کے ایک ترجیحی مقام کے طور پر اس کی حیثیت کی توثیق کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کووڈ کے بعد بھارت میں کووڈ سے پہلے (فروری 2018 سے فروری 2020: 141.10 بلین امریکی ڈالر) کے مقابلے میں ایف ڈی آئی کی آمد میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے (مارچ 2020 سے مارچ 2022: 171.84 بلین امریکی ڈالر)۔

ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد میں سرفہرست سرمایہ کار ممالک کے لحاظ سے، ’سنگاپور‘ مالی سال 2021-22 میں 27 فیصد کے ساتھ سب سے اوپر ہے، اس کے بعد امریکہ (18 فیصد) اور ماریشس (16 فیصد) کا نمبر ہے۔  مالی سال 2021-22 کے دوران ’کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر‘ تقریباً 25 فیصد کی حصے داری کے ساتھ ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد کا سب سے بڑا وصول کنندہ سیکٹر بن گیا ہے۔ اس کے بعد بالترتیب سروس سیکٹر (12 فیصد( اور آٹو موبائل انڈسٹری (12 فیصد) کا نمبر ہے۔

مالی سال 2021-22 کے دوران ’کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر‘’ کے شعبے کے تحت، ایف ڈی آئی ایکویٹی کی بڑی وصول کنندہ ریاستیں کرناٹک (53 فیصد)، دہلی (17 فیصد) اور مہاراشٹر (17 فیصد) ہیں۔ مالی سال 2021-22 کے دوران درج شدہ کل ایف ڈی آئی ایکویٹی کی 38 فیصد حصہ داری کے ساتھ کرناٹک سب سے زیادہ ایف ڈی آئی حاصل کرنے والی ریاست ہے۔ اس کے بعد مہاراشٹر (26 فیصد) اور دہلی (14 فیصد) کا نمر ہے۔ مالی سال 2021-22 کے دوران کرناٹک میں ایکویٹی کی زیادہ تر آمد’کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر‘ (35 فیصد)، آٹوموبائل انڈسٹری (20 فیصد) اور ’تعلیم‘ (12 فیصد) کے شعبوں میں ہوئی ہے۔

پچھلے آٹھ سالوں کے دوران حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات نے ثمرات دیے ہیں، جیسا کہ ملک میں ایف ڈی آئی کی آمد کے بڑھتے ہوئے حجم سے ظاہر ہے، جس نے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ حکومت مسلسل بنیادوں پر ایف ڈی آئی پالیسی کا جائزہ لیتی ہے اور وقتاً فوقتاً اہم تبدیلیاں کرتی ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بھارت سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش اور سرمایہ کار دوست مقام بنارہے۔ حکومت نے ایف ڈی آئی کے لیے ایک آزادانہ اور شفاف پالیسی وضع کی ہے، جس میں زیادہ تر شعبے خودکار راستے کے تحت ایف ڈی آئی کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔ کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایف ڈی آئی پالیسی کو مزید آزاد اور آسان بنانے کے لیے، حال ہی میں کوئلے کی کان کنی، کانٹریکٹ مینوفیکچرنگ، ڈیجیٹل میڈیا، سنگل برانڈ ریٹیل ٹریڈنگ، شہری ہوابازی، دفاع، انشورنس اور ٹیلی کام جیسے شعبوں میں اصلاحات کی گئی ہیں۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.5584

 



(Release ID: 1827005) Visitor Counter : 273