نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے دیہی علاقوں میں اعلیٰ تعلیم کو زیادہ جامع اور مساوی بنانے پر زور دیا


تعلیم ملک کی تعمیر اور خوشحال عالمی مستقبل کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے: نائب صدر

حتمی مقصد لوگوں کی زندگیوں کو خوشگوار اور آرام دہ بنانا ہے: نائب صدر

قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی-2020) ملک کے تعلیمی منظر نامے میں انقلاب برپا کرے گی: نائب صدر

این ای پی کا مادری زبان میں تعلیم دینے پر زور انقلاب آفریں ثابت ہوگا: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ نے دہلی یونیورسٹی کی صدی تقریبات کا افتتاح کیا

نائب صدر نے بھارتی یونیورسٹیوں کو عالمی سطح پر اعلیٰ درجہ بندی کی امنگ رکھنے کی تلقین کی

Posted On: 01 MAY 2022 4:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 01 مئی 2022:

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج دیہی علاقوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور اسے زیادہ جامع اور مساوی بنانے پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ دیہی نوجوانوں تک شمولیت اور تعلیم کی مساوی رسائی کی یہ جہت انتہائی اہم ہے کیونکہ تعلیم انسانی ترقی، ملک کی تعمیر اور خوشحال اور پائیدار عالمی مستقبل کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

دہلی یونیورسٹی کی صدی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ یونیورسٹیوں کو معاشرے کے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے اختراعی اور آؤٹ آف باکس خیالات سامنے لانے چاہئیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تحقیق کا حتمی مقصد لوگوں کی زندگیوں کو زیادہ آرام دہ اور خوشگوار بنانا ہونا چاہیے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بھارت میں نوجوانوں کی آبادی دنیا میں سب سے زیادہ ہے، نائب صدر جمہوریہ نے ملک کی تعمیر کے لیے ہمارے انسانی وسائل کی اجتماعی طاقت کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کو ایک دور اندیشانہ دستاویز قرار دیتے ہوئے جو ملک کے تعلیمی منظر نامے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے کہا کہ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نافذ ہونے پر اپنی مادری زبان میں تعلیم دینے پر اس کا زور انقلاب آفریں ثابت ہوگا۔ بچے کی مادری زبان میں بنیادی تعلیم فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ مقامی زبان انتظامیہ اور عدالتوں میں مواصلات کا بنیادی طریقہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہر گزٹ نوٹیفکیشن اور سرکاری حکم نامہ مقامی زبان میں ہونا چاہیے تاکہ عام آدمی اسے سمجھ سکے۔

جناب نائیڈو نے لوگوں کو یاد دلایا کہ قدیم بھارت کی شہرت وشوگرو ہونے کی حیثیت سے تھی اور یہ ثقافت کا گہوارہ تھا۔ انھوں نے کہا کہ علم کے نامور مراکز، جن سے سب سے پہلے انسانیت واقف ہوئی، جیسے نالندہ، تکشیلا، وکرم شیلا، ولبھی اور اودنتاپوری کی یونیورسٹیاں اس حقیقت کی گواہ ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بھارتی یونیورسٹیوں کو دنیا کی 10 سرفہرست یونیورسٹیوں میں شامل دیکھنا ان کی شدید خواہش ہے، نائب صدر جمہوریہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا کہ وہ اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کریں۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تعلیم صرف روزگار کے لیے نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ اس کا مقصد علم اور روشن خیالی کو فروغ دینا ہے۔ تعلیم، سیکھنے کا زندگی بھر کا عمل ہے اور محض ڈگریوں کے حصول کے ساتھ ختم نہیں ہوتا۔ انھوں نے طلبہ کو بڑے خواب دیکھنے، اعلیٰ مقصد رکھنے اور زندگی میں کامیابی کے لیے سخت محنت کرنے کی تلقین کی۔

ہمہ جہت ترقی کے حصول کے لیے امن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بدامنی میں کوئی بھی کسی چیز پر توجہ نہیں دے سکتا۔

ہمارے تعلیمی نظام کو بھارتی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے خواہش ظاہر کی کہ تعلیمی ادارے بھارتی ثقافت اور روایتی اقدار جیسے بزرگوں کا احترام، اساتذہ کا احترام اور فطرت سے محبت کو فروغ دیں۔ جاری گرمی کی لہر جیسے شدید موسمیاتی مظاہر کی بڑھتی ہوئی تعداد کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے سب پر زور دیا کہ وہ قدرت کے ساتھ ہم آہنگی سے رہیں اور اس کا احترام کریں۔

جناب نائیڈو نے طلبہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ جسمانی تندرستی کے لیے کھیل کود اور سپورٹس یا یوگا کو یکساں اہمیت دیں اور سست طرز زندگی سے گریز کریں۔ انھوں نے یہ بھی خواہش ظاہر کی کہ وہ طلبہ جسمانی ضروریات اور موسمی حالات کے مطابق آباؤ اجداد کے ذریعہ تجویز کردہ مناسب طور پر پکاہوا روایتی کھانا کھائیں۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے یادگاری صدی ڈاک ٹکٹ، یادگاری صدی سکہ، یادگاری صدی کتاب اور دہلی یونیورسٹی انڈر گریجویٹ نصابی فریم ورک 2022 (ہندی، سنسکرت اور تیلگو ورژن) بھی جاری کیے۔ انھوں نے یونیورسٹی کی صدی ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا اور گارگی کالج کی طالبہ اور دہلی یونیورسٹی کے لیے صدی لوگو کی خالق محترمہ کریتیکا کھینچی کو تہنیت بھی پیش کی۔

اس تقریب میں دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر پرکاش سنگھ، دہلی سرکل کی چیف پوسٹ ماسٹر جنرل منجو کمار، کالجوں کے ڈین پروفیسر بلرام پانی، رجسٹرار ڈاکٹر وکاس گپتا، پروفیسر رجنی اببی، پراکٹر، پروفیسر نیرا اگنی مترا، کنوینر، صدی تقریبات، فیکلٹی، پروفیسر پرکاش سنگھ، پروفیسر دھرمیندر پردھان، پروفیسر نیرا اگنی مترا، کنوینر، صدی تقریبات، فیکلٹی، عملہ، طلبہ اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 4900



(Release ID: 1821817) Visitor Counter : 152