نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 میں ویٹ لفٹنگ مقابلے میں 26 کے آئی یو جی ریکارڈ بنے ، ایک قومی ریکارڈ ٹوٹا


سات وزن کلاسز کی تینوں کیٹیگریز میں نئے ریکارڈ بنے

این نے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 میں 129 کلوگرام کی کلین اینڈ-جرک لفٹ کے ساتھ خواتین

ویٹ لفٹنگ کے 87 کلوگرام سے زیادہ وزن کے زمرے میں ایک نیا قومی ریکارڈ بنایا

Posted On: 28 APR 2022 3:08PM by PIB Delhi

مہارشی دیانند یونیورسٹی کی کومل کوہر نے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 کا پہلا  گولڈ میڈل  جیت کر سبھی کھلاڑیوں کے لیے ایک باعث تحریک مثال پیش کی ہے۔ ویٹ لفٹنگ مقابلے کے 45 کلوگرام زمرے میں حصہ لیتے ہوئے، کوہر نے تینوں کیٹیگریز (اسنیچ، کلین اینڈ جرک،کمبائنڈ) میں ریکارڈ توڑتے ہوئے گولڈ میڈل  جیتا۔ اس سہ روزہ کھیل کے  انعقاد کی زبردست شروعات کے دوران 26 نئے کے آئی یو جی  ریکارڈ بنے اور 20 وزن زمروں  میں ایک قومی ریکارڈبنا۔

اس مقابلے کے پہلے دن نے جہاں زبردست ماحول بنایا وہیں فائنل نے  اس کا صحیح  اختتام  کیا جس کی  اصل کشش خواتین کے 87 کلوگرام سے زیادہ وزن  کے زمرے  میں  این ماریا کے ذریعہ کلین اینڈ جرک کیٹیگری میں قومی ریکارڈ توڑا جانا رہا۔ انہوں نے 129 کلوگرام وزن اٹھا کر منپریت کور کے 128 کلوگرام کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ منپریت کور نے یہ ریکارڈ اس سال کے آغازمیں نیشنل چیمپئن شپ کے دوران بنایا تھا۔

این ماریا نے مارچ میں بھونیشور میں قومی ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں کل 231 کلوگرام وزن اٹھا کرکمبائنڈزمرے میں قومی ریکارڈ توڑا تھا۔ اپنی شاندار لفٹ اور 101 کلو گرام اسنیچ کی بدولت ،انہوں نے منگلورو یونیورسٹی کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔

اپنی بڑی جیت کے بعد، این ماریا نے کہا، " کے آئی یو جی  2021 میں آنے سے پہلے میں نے سینئرقومی مقابلوں میں حصہ لیا تھا۔ قومی مقابلے کے بعد میں تھوڑی مایوس تھی کیونکہ میرے کندھے میں چوٹ لگ گئی تھی اور میں  زیادہ کچھ  نہں کرپارہی تھی ۔مجھے اپنے آپ سے آج اس طرح کا نتیجہ حاصل کرنے کی امید نہیں تھی ، لیکن مجھے اپنی کوششوں پر انتہائی فخر ہے۔"

پاور لفٹنگ میں اپنے کھیل کیرئیر کی شروعات کرنے والی این  کو ان کی ماں نے وزن کم کرنے کے مقصد سے ویٹ لفٹنگ کے شعبے میں داخل ہونے کے لیے راضی کیا تھا ، لیکن جلد ہی، انہوں نے اس کھیل سے لطف اٹھانا شروع کر دیا اور اس میں بہتر کرنے کے لیے سخت  ٹریننگ لینی  شروع کر دی۔

انہوں نے کہا، ’’میں نے ہر روز ٹریننگ کے لیے جانا شروع کیا اور سخت محنت کی۔ ویٹ لفٹنگ وہ  کھیل ہے جس میں  مجھےدلچسپی ہے۔ کوئی اور ایساکھیل نہیں ہے جس میں میں اس طرح کر پاؤں گی ۔"

این نے کہا، "میری ماں اپنی نوجوانی میں ایک ویٹ لفٹر تھیں، لیکن  تب انہیں کوئی  تعاون حاصل نہیں تھا۔ میں انہیں اور اپنے والد،  جو کہ ایک رکشہ چلاتے ہیں ،کو اپنے لئے تحریک کا باعث مانتی  ہوں کیونکہ وہ ہر طرح سے میری حمایت کرتے ہیں۔"

پچھلے تین سال سے این بنگلور کے سائی سنٹر میں ٹریننگ حاصل کر رہی ہیں۔ ان کے ٹرینر تفصیل سے بتاتے ہیں کہ وہ گزشتہ ایک  سال  میں کیوں  اپنی چھاپ چھوڑنے میں  کامیاب رہی ہیں۔

 

دو ماہ کے وقفے میں دو قومی ریکارڈ توڑنے پر، این ماریا کی کوچ میناکشی سندریشورن نے کہا، " سنیچ اور کلین اینڈ جرک کے بیچ  اس کا تناسب کافی اچھا ہے۔  یہ اس کے لیے اہم وقت ہے۔ 25 سال کی عمر تک،  ان کا پیک ٹائم  ہے۔ وہ ابھی 23 سال کی ہیں۔ اس کے لیے اگلا مقابلہ ایشیائی کھیل ہے اور پھر  وہ سینئر چیمپئن شپ میں مقابلہ کرنے جائے   گی۔"

کوچ  سندریشورن نے کے آئی یو جی  2021 میں اپنی حکمت عملی کے بارے میں بات کی اور  یہ بتایا کہ کیوں این اپنے مجموعی قومی ریکارڈ کو پار کرنے سے چوک گئیں۔

انہوں نے کہا، ’’وہ اسے توڑنے  میں بے حد  اہل ہیں  لیکن اس کے پیچھے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی تھی۔ ہم نے ایسا منصوبہ بنایا تاکہ وہ ایک گولڈ میڈل جیت سکے۔ ہمیں یقین تھا کہ وہ 101 کلوگرام اسنیچ لفٹ حاصل کرکے گولڈ میڈل  جیت لے گی۔‘‘

اپنی کھلاڑی پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے، کوچ سندریشورن نے مزید کہا کہ جلد ہی، این دنیا بھر کے  چوٹی کے ویٹ لفٹروں کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوگی۔ اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "یہ  بالکل ممکن ہے کہ تھوڑا سا پیشگی منصوبہ بناکر ، این اپنے وزن کے زمرے میں اپنے بین الاقوامی حریفوں کے خلاف مقابلہ کرنے اور ملک کے لیے اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی ۔ وہ ایک مقابلہ کرنے والی ایتھلیٹ ہیں  اس کے  کیریئر میں اسے بڑی حصولیابیاں حاصل ہوں گی۔ ‘‘

 

************

 

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

(U:4795 )



(Release ID: 1821079) Visitor Counter : 110