محنت اور روزگار کی وزارت

کل ہند سہ ماہی ادارے  پر مبنی روزگار جائزے (اے  کیو ای ای ایس) کے ایک حصے کوارٹرلی امپلائمنٹ سروے (کیو ای ایس) کے تیسرے دور  (اکتوبر- دسمبر 2021) کی رپورٹ جاری


رپورٹ میں  منتخب  کردہ نو شعبوں کے 10 یا زیادہ کارکنوں کو ملازمت دینے و الے  منظم طبقے میں روزگار کے رجحان میں اضافہ کی نشاندہی کی گئی ہے ۔یہ نو شعبےہیں  مینوفیکچرنگ، تعمیرات، تجارت، نقل وحمل، تعلیم، صحت، رہائش اورریستوراں، آئی ٹی / بی پی اوز اور مالی خدمات

85 فیصد سے زیادہ ورکرز مستقل ورکرز

روزگار مہیا کرانے والا سب سے بڑا شعبہ مینوفیکچرنگ ہے  جس سے کام کرنے والوں کی مجموعی تعداد کا 39 فیصد حصہ جڑا ہوا ہے ۔  اس کے بعد  تعلیمی شعبہ ہے جس سے 22 فیصد ورکرز وابستہ ہیں

Posted On: 28 APR 2022 10:37AM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کی وزارت (ایم او ایل ای)  نے آج اکتوبر تا دسمبر2021 کی مدت کے لئے  سہ ماہی روزگار جائزہ ( کیو ای ایس ) کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ جاری  کی ، جسے لیبربیورو اور  محنت و روزگار کی وزارت سے منسلک ایک اور  دفتر کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا ۔ لیبر بیورو نے ای کیو ای ای ایس کے کام کابیڑا اٹھایا ہے تاکہ نومنتخبہ شعبوں کے منظم اور غیر منظم دونوں طبقوں میں  ملازمت اور اداروں کے متعلقہ مختلف النوع گوشواروں کےبارے میں  وقفہ وقفہ سے  (سہ ماہی طور پر )  تازہ ترین صورتحال فراہم کی جاسکے۔ ان 9 شعبوں سے غیر زرعی اداروں میں  کام کرنےوالے لوگوں کی بڑی تعداد وابستہ ہے۔

کیو ای ایس ایسے 10 یا زیادہ ورکروں کو روزگار دینےوالے ادارو ں کے حوالے سے روزگاری تفصیلات جمع کرتا ہے ،  جن کا تعلق 9 منتخبہ شعبوں میں  منظم طبقے سے ہے ۔ یہ شعبے ہیں  مینوفیکچرنگ، تعمیرات، تجارت، نقل وحمل، تعلیم، صحت، رہائش اورریستوراں، آئی ٹی / بی پی اوز اور مالی خدمات ۔

  • ان 9 شعبوں میں  چھٹے اقتصادی اعداد وشمار کے مطابق 10 یا زیادہ ملازمین رکھنےوالی کمپنیوں کے مجموعی ملازمین  کا 85 فیصد حصہ موجود ہے ۔
  • رپورٹ میں  منتخب  کردہ نو شعبوں کے 10 یا زیادہ کارکنوں کو ملازمت دینے و الے  منظم طبقے میں روزگار کے رجحان میں اضافہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  • روزگار مہیا کرانے والا سب سے بڑا شعبہ مینوفیکچرنگ ہے  جس سے کام کرنے والوں کی مجموعی تعداد کا 39 فیصد حصہ جڑا ہوا ہے ۔  اس کے بعد  تعلیمی شعبہ ہے جس سے 22 فیصد ورکرز وابستہ ہیں۔
  • تقریبا تمام  (99.4 فیصد) ادارے مختلف قوانین کے تحت رجسٹر کئے گئے تھے۔
  • مجموعی  طور پر تقریبا 23.55 فیصداکائیوں نے اپنے ورکروں کو دوران کار تربیت فراہم کی ۔
  • 9 شعبوں میں ، 34.87 فیصدی صحت کےشعبے سے تعلق رکھنےو الی اکائیوں نے  دوران ملازمت تربیت فراہم کی ۔ اس کے بعدآئی ٹی / بی پی اوزہیں  جن کی تعداد 31.1 فیصد ہے ۔
  • تمام 9 شعبوں میں تقریبا1.85 لاکھ اسامیوں کےبارےمیں اطلاع ہے۔
  • ورکروں میں سے 85.3 فیصد مستقل ورکرز تھے اور 8.9 فیصد کنٹریکٹ ورکرزتھے۔

مجموعی روزگار کاشعبہ وارحصہ

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TP8R.png

 

 

**********

ش ح -  س ب - ف ر

UNO- 4781



(Release ID: 1820862) Visitor Counter : 156