کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارتی کیمیکلز کی برآمدات میں 14-2013  کے مقابلے 22-2021 میں 106  فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا


بھارت 175  سے زیادہ ملکوں کو کیمیکلز بر آمد کرتا ہے؛ نئی منڈیوں میں ترکی، روس اور شمال مشرقی ایشیائی ممالک شامل ہیں

برآمدات میں اضافے سے چھوٹے اور اوسط  درجے کے  بر آمد کاروں کو فائدہ ہوا ہے

Posted On: 27 APR 2022 3:35PM by PIB Delhi

بھارتی کیمیکلز کی بر آمدات میں 14-2013  کے مقابلے  22-2021  میں  106  فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ بھارت کے کیمیکلز کی بر آمدات  22-2021  میں  29296 ملین امریکی ڈالر  تک  پہنچ گئی ہیں، جو ایک ریکارڈ ہے، جب کہ  14-2013  میں بھارت کے  کیمیکلز  کی بر آمدات  14210 ملین امریکی ڈالر تھی۔

کامرس اور صنعت، صارفین کے امور  ، خوراک  اور تقسیم عامہ  اور  ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  ایک ٹوئیٹ میں ان حصولیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا  کہ بر آمدات  میں اضافہ  وزیراعظم  جناب نریندرمودی کے آتم نر بھر بھارت  ابھیان  کو تقویت  دے گا۔

کیمیکلز کی بر آمدات میں اضافہ  نامیاتی، غیر نامیاتی  کیمیکلز ، زرعی  کیمیکلز، رنگ  اور  رنگوں سے متعلق  دیگر کیمیکلز اور  مخصوص  کیمیکلز  کی بر آمدات میں اضافے کی وجہ سے  ہوا ہے۔

آج ہندوستانی کیمیکلز کی صنعت  عالمی  حصہ دار بن چکی ہے اور  میک ان انڈیا  طریقہ کار کے ساتھ ملک کے لئے  بیرونی  زرمبادلہ کما رہی ہے۔ بھارت  دنیا میں کیمیکلز  کا چھٹا  سب سے بڑا  پروڈیوسر  ہے اور  ایشیا میں تیسرا  سب سے بڑا  پروڈیوسر  ہے۔ بھارت کیمیکلز کی بر آمدات میں  14  ویں پوزیشن  پر ہے۔

آج  بھارت رنگوں کی پیدا وار میں ایک قائد کے طور پر  نظر  آتا  ہے اور دنیا میں  رنگوں سے متعلق  سامان کی بر آمدات  میں  16  سے 18  فیصد  تک کا تعاون کرتا ہے۔ بھارت کے رنگ  90  سے زیادہ ملکوں میں بر آمد کئے جاتے ہیں، اسی طرح  زرعی کیمیکلز  تیار کرنے والے ملکوں میں بھارت  چوتھا   سب سے  بڑا ملک ہے اور 50  فیصد سے زیادہ تکنیکی  گریڈ  کی  جراثیم کُش  ادویات تیار کرتا ہے۔

پوری دنیا میں  بھارت  سے  تقریبا 50  فیصد  زرعی کیمیکلز  بر آمد کئے جاتے ہیں۔ دنیا میں  ارنڈی کا تیل پیدا کرنے والا  سب سے بڑا ملک ہے اور  اس زمرے میں عالمی بر آمدات  کا تقریبا 85  سے 90  فیصد  تیل بر آمد  کرتا ہے۔

بھارت  175   سے زیادہ ملکوں کو کیمیکلز  برآمد کرتا ہے، جن میں بڑے ملکوں میں امریکہ اور چین  شامل ہیں، جب  کہ نئی منڈیوں میں  ترکی، روس  اور شمال مشرقی  ایشیائی ممالک  (چین، ہانگ کانگ، جاپان، کوریا آرپی، تائیوان، مکاؤ،  منگولیا) شامل ہیں۔

کیمیکلز  کی بر آمدات میں اضافہ  کامرس کے محکمے اور   بھارتی  بر آمد کاروں  کے ارکان  کی مسلسل کوششو کا نتیجہ  ہے۔ اس کے علاوہ مارکیٹ کی رسائی سے متعلق  پہل کی اسکیم کے تحت  گرانٹ ان ایڈ کا  استعمال کرتے ہوئے کیم ایکسل کے ذریعہ   کئے گئے مختلف اقدامات ، مختلف ملکوں میں   بی 2 بی  نمائشوں کا انعقاد ، ہندوستانی سفارت خانوں کی سرگرم شرکت کے ساتھ  مخصوص  اشیاء  کے لئے  نئی امکانی منڈیوں کی تلاش  اور  کیمیکلز  کی فروخت کے لئے  مختلف مہم ،  بیرون ممالک میں اشیاء  کے رجسٹریشن ، جیسے  قانونی  ضابطوں کے لئے مالی امداد کی فراہمی  وغیرہ  کے ذریعہ حاصل کیا گیا ہے۔

برآمدات  میں یہ اضافہ  کرائے  کی زیادہ شرحوں  اور کنٹینروں کی   قلت  جیسے  غیر معمولی لاجسٹک  چیلنجوں کے باوجود  حاصل کیا گیا ہے۔ کیمیائی اشیاء  کی بر آمدات میں اضافے سے گجرات ، مہاراشٹر ، کرناٹک، تمل ناڈو، اور آندھرا پردیش  کے چھوٹے  اور اوسط درجے کے بر آمد کاروں کو فائدہ  پہنچا ہے۔

گزرتے ہوئے برسوں کے ساتھ صنعت  نئے مولیکیولس، ٹیکنالوجی  میں اختراع، اشیاء میں بہتری  اور  جدید  عالمی درجے کی  کیمیکل کی صنعت  میں بہتری  سے  یہ صنعت  عالمی مسابقت  کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

آتم نربھرتا کی اپیل اقتصادی ناوابستگی  کو بدلنے کے لئے نہیں ہے۔ یہ  عالمی سپلائی چین میں  بھارت   کے کلیدی  حیثیت کو یقینی بنانے  کے مقصد  کے لئے ہے۔ ملک میں صلاحیت سازی کے ذریعہ بھارت  عالمی منڈیوں میں  رکاوٹوں کو دور کرنے میں تعاون کرنے کا  ارادہ رکھتا ہے۔ ایسی اشیاء  اور مصنوعات کی شناخت کرنا  بہت  اہم ہے جس میں بھارت کے پاس  ملک میں پیدا وار   میں اضافہ کرنے اور  عالمی سطح پر اس کی دستیابی میں اضافہ کرنے کی صلاحیت  ہے۔

ایک خود  کفیل  بھارت  بڑے پیمانے پر  معیاری مصنوعات کی پیدا وار  کو یقینی بنائے گا ، بھارت کی ضروریات  کو پورا  کرے گا اور اضافی  پیدا وار  کے ذریعہ بر آمدات میں اضافہ کرے گا۔

اقتصادی ترقی میں تیزی لانے کے لئے عالمی تجارت میں اپنی پوزیشن اور  بر آمدات میں اضافے کے لئے  مخصوص کوششوں کی  ضرورت ہے اور حکومت  صنعتی  فروغ میں اضافہ کرنے اور  بر آمدات  کی  ہمت افزائی کے لئےتمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-و ا- ق ر)

U-4774



(Release ID: 1820823) Visitor Counter : 160