ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

قومی راجدھانی کے باہر این ٹی سی اے کی پہلی میٹنگ اروناچل پردیش میں ہوئی


اروناچل، ہارن بل نیسٹ ایڈاپشن اور ایئر گن خود سپردگی ابھیان جیسے پروگراموں کی تقلید کے لیے ایک ماڈل پیش کرتا ہے: جناب بھوپیندر یادو

اس کمیونٹی اور ہمدردی سے چلنے والے پروگرام کے ایک سال کے اندر، اروناچل میں 2200 سو سے زیادہ ایئر گنز کی خود سپردگی دیکھی گئی ہے؛ میں تمام ریاستی حکومتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایئر گن خود سپردگی ابھیان کو شروع کریں: شری بھوپیندر یادو

اروناچل پردیش میں 20ویں این ٹی سی اےکی صدارت، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر کر رہے ہیں

این ٹی سی اے کی طرف سے تیار کردہ جنگل میں شیروں کو دوبارہ متعارف کرانےاور ان کے تکمل سےنمٹنے کے لیے معیاری آپریٹنگ پروٹوکول جاری

ٹائیگر ریزرو کے لیے فاریسٹ فائر آڈٹ پروٹوکول جاری

این ٹی سی اے کے ذریعہ ہندوستان میں ٹائیگر ریزرو کے انتظامی تاثیر کی تقویم (ایم ای ای) پر تکنیکی دستور العمل جاری

Posted On: 09 APR 2022 3:24PM by PIB Delhi

 

ٹائیگرکے تحفظ کی قومی اتھارٹی (این سی ٹی اے) کی 20ویں میٹنگ، آج اروناچل پردیش کے پکے ٹائیگر ریزرو میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کی صدارت میں منعقد ہوئی۔

این ٹی سی اے کی میٹنگ، تاریخ میں پہلی بار، قومی دارالحکومت کے باہر منعقدہوئی ہے۔ ریزرو، مقامی مسائل وغیرہ کے بارے میں فرسٹ ہینڈ جانکاری حاصل کرنے کے لیے، مرکزی وزیر نے ہدایت دی تھی کہ اب سے یہ میٹنگیں دہلی کے باہر جنگلاتی علاقوں یا ٹائیگر ریزرو میں منعقد کی جائیں گی۔

اس موقع پر وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں ملک بھر میں اپنے شیروں کے ریزرو کو فروغ دینا چاہیے جن میں بے پناہ نباتات اور حیوانات موجود ہیں اور ساتھ ہی ساتھ جنگلات پر انحصار کرنے والے لوگوں کی روزی روٹی کو بھی یقینی بنانا چاہیے۔

وزیر موصوف نے جنگلاتی علاقہ اور ٹائیگر ریزرو کے تحفظ اور بہتر ترقی کے لئے، مقامی لوگوں کی فعال شمولیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کے لیے، جنگلات کے اہلکاروں سمیت، تمام شراکتداروں کے ساتھ میٹنگ کرنی چاہیے جو اس ضمن میں مختلف مسائل ، مقامی دیہاتیوں، ماہرین، اورطلبہ سے سے نمٹتے ہیں۔

اس موقع پر مقامی دیہاتیوں کی طرف سے 100 کے قریب ایئر گنس کی خود سپردگی کی گئی۔ شمال مشرقی ریاستوں میں ایئر گن کا بے تحاشا استعمال ایک مسئلہ تھا۔ اروناچل پردیش نے مارچ 2021 میں ایئر گن خود سپردگی ابھیان شروع کیا تھا جس کے اب تک بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

وزیر موصوف نے جنگل میں شیروں کی دوبارہ تعارف اور نگہداشت کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جاری کیا، نیز شیروں کے ریزرو کے لیے جنگل میں فائر آڈٹ پروٹوکول، اوراین ٹی سی اے کی طرف سے تیار کردہ ہندوستان میں شیروں کے ذخائر کے ایم ای ای پر ٹیکنیکل مینوئل جاری کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001624X.jpg

بھارت میں دنیا کے شیروں کی 70 فیصد آبادی جنگلی علاقوں میں آباد ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں شیروں کا بسیرا ہے۔ اگرچہ کچھ علاقوں میں رہائش گاہ اور شکار کے علاقوں کی مناسبت سے اچھی آبادی ہوتی ہے، کچھ ایسے مسکن ہیں جو مختلف علاقوں کے زیر قبضہ ہیں لیکن ان میں شیروں کی بہتر آبادی کو بسانے کے لئےسہارا دینے کی صلاحیت ہے۔ ہو سکتا ہے کچھ اورایسے مسکن بھی ہوں جہاں شیروں کی آبادی ختم ہی ہو گئی ہو۔

اس منظر نامے میں، بعض اوقات شیروں کو دوبارہ متعارف کرانا یا موجودہ آبادی کو بڑھانا ضروری ہو جاتا ہے۔ اسکا ایک حساس اور تکنیکی کام ہونے کی وجہ سے، این ٹی سی اے نے دوبارہ متعارف کرانے اور اضافی آبادی کےمعاملے سے نمٹنے کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ پروٹوکول (ایس او پی) تیار کیا ہے۔ ایس او پی اس موضوع پر دستیاب سائنسی علم کے ساتھ ساتھ ان حالات کو بھی مدنظر رکھتا ہے جو ہندوستان کے لیے عام ہو سکتے ہیں۔ جنگلی علاقوں میں شیروں کی دوبارہ آمد اور ان کی تکمیل سے نمٹنے کے لیے، جہاں یہ تاریخی طور پر موجود تھے لیکن ، مختلف وجوہات کی بنا پر اب ختم ہو رہے ہیں یا کم ہو رہے ہیں، لیکن شیر کی موجودگی کو فروغ دینے کے فلاحی عوامل اب بھی موجود ہیں یا مناسب انتظامی مداخلت سے انہیں بہتر کیا جا سکتا ہے۔ لہذا، این ٹی سی اے ایک ایس او پی جاری کر رہا ہے جس کا عنوان ہے، 'ٹائیگر ری انٹروڈکشن اینڈ سپلی منٹیشن ان وائلڈ پروٹوکول'۔

ٹائیگر ریزرو کے لیے فاریسٹ فائر آڈٹ پروٹوکول

جنگل کی آگ، جنگل کی حرکیات کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آگ صحت مند جنگلات، غذائی اجزا کی ری سائیکلنگ، درختوں کی نسلوں کو دوبارہ پیدا کرنے، ناگوار جڑی بوٹیوں اور پیتھوجینز کو ہٹانے اور کچھ جنگلی حیاتیات کے لیے رہائش گاہ کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ کبھی کبھار لگنے والی آگ ایندھن کے بوجھ کو کم کر سکتی ہے جو بڑے، زیادہ تباہ کن آتشزدگی کا باعث بنتی ہے۔ تاہم، جیسے جیسے جنگلاتی وسائل پر آبادی اور مطالبات میں اضافہ ہوا ہے، آگ کا چکر توازن سے باہر ہو گیا ہے اور یہ بے قابو اور بار بار لگنے والی آگ جنگل کے انحطاط اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کی ایک بڑی وجہ ہے۔ جنگلات کی بڑھتی ہوئی آگ اب عالمی تشویش بن چکی ہے۔ لہذا، ٹائیگر ریزرو مینیجرز کو ان کی آگ کی تیاری کا اندازہ لگانے اور جنگل کی آگ کے مکمل لائف سائیکل کو منظم کرنے میں مدد کرنے کے لیے، این ٹی سی اے نے ٹائیگر ریزرو کے لیے فاریسٹ فائر آڈٹ پروٹوکول تیار کیا ہے اور اب اسے جاری کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BJIM.jpg

ہندوستان میں ٹائیگر ریزرو کی انتظامی تاثیر کی تقویم (ایم ای ای)

شیروں کی بقا کا انحصار تحفظ اور انتظامی کوششوں پر ہے اور تحفظ کی کوششوں کی کامیابی کا اندازہ لگانے کے ساتھ ساتھ انتظامی معلومات کی رہنمائی کے لیے، ٹائیگر ریزرو کی انتظامی تاثیر کا اندازہ لگانا ضروری ہے۔ ہندوستان دنیا کے ان منتخب ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ایم ای ای عمل کو ادارہ جاتی شکل دی ہے۔ شیروں کے ذخائر کے انتظام کی تاثیر کی تقویم (ایم ای ای) کے عالمی سطح پر قبول شدہ فریم ورک نے ملک میں شیروں کے تحفظ کی کوششوں کا کامیابی سے جائزہ لینے کی راہ ہموار کی ہے۔ شیروں کے ذخائر میں ایم ای ای مشق 2006 میں شروع کی گئی تھی اور چار دور مکمل ہو چکے ہیں۔ تب سے لے کر اب تک بہت زیادہ تجربہ حاصل ہو چکا ہے اور ضرورت محسوس کی گئی کہ اس سارے عمل کا دوبارہ جائزہ لیں۔ اسی مناسبت سے، نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی کی طرف سے 2022 سے شروع ہونے والی ایم ای ای کی مشق کے 5ویں سائیکل کے لیے ایم ای ای کے معیار پر نظرثانی اور جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔اسکا مقصد ملک کے متنوع شیروں کے ذخائر کے تجزیے میں برابری لانا اور ان کی رہنمائی کرنا تھا۔ آنے والے مالی سال میں کیے جانے والے جائزوں کے حوالے سے جائزہ لینے والی کمیٹی کی طرف سے دی گئی تجاویز کی بنیاد پر، ہندوستان میں ٹائیگر ریزرو کے مینجمنٹ ایفیکٹیو نیس ایویلیوایشن (ایم ای ای) سے متعلق تکنیکی مینول این ٹیسی اے کے ذریعے جاری کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LIV4.jpg

 

*****

U.No.4080

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1815294) Visitor Counter : 109