مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لکشیہ زیرو ڈمپ سائٹ


حکومت ہند نے گجرات کے  403.77 کروڑ روپے کی لیگیسی ویسٹ ریمیڈییشن تجویز کو منظور کیا

Posted On: 09 APR 2022 10:52AM by PIB Delhi

’’...سوچھ بھارت مشن-اربن 2.0 کا مقصد ایک کچرے  سے  پاک شہر بنانا ہے، ایک ایسا شہر جو  کوڑے  کچرے سے  پوری طرح پاک ہو‘‘

- نریندر مودی، وزیر اعظم

بھارت  کے  مغربی سرے پر قائم، گجرات، ملک کی سب سے مشہور ریاستوں میں سے ایک ہے۔ رقبے کے لحاظ سے پانچویں سب سے بڑی ریاست اپنی ثقافت اور ورثے کے لیے مشہور ہے۔

ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک ہونے کے ناطے، گجرات کو وراثتی فضلے کے  بندوبست  کے شعبے میں اپنے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ریاست ہر روز 79000 شہری میونسپل کونسلوں سے جمع ہونے والا تقریباً 1.48 لاکھ ٹن کچرا پیدا کرتی ہے۔

عالمی وبا کے دوران  فضلہ کا بندوبست ملک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ شہری بھارت  روزانہ تقریباً 1.5 لاکھ میٹرک ٹن میونسپل ٹھوس فضلہ پیدا کرتا ہے۔ سوچھ بھارت مشن - اربن 2.0 کے اہداف کے تحت منبع پر کچرے کی مناسب علیحدگی اور شہروں میں لینڈ فلز کی تعمیرات کو ختم کرنا کلیدی فوکس ایریا ہے۔  یکم  اکتوبر 2021 کو  وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کئے گئے ، اس قومی مشن کا مقصد نئےبھارت کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے شہری لینڈ اسکیپس کو  پھر سے  بحال  کرنا ہے۔

مشن کے اہم اجزاء کا اہم مقصد  ایک ’لکشہ زیرو‘ ڈمپ سائٹ ہے جس کا مقژد  شہر کی 14000 ایکڑ سے زیادہ اراضی پر قابض تقریباً 16 کروڑ میٹرک ٹن (ایم ٹی ) لیگیسی ویسٹ ڈمپ سائٹس کا ازالہ کرنا ہے۔ وراثتی  فضلہ نہ صرف اپنے گردونواح کے ماحولیاتی توازن کو بگاڑتا ہے بلکہ شہری منظر نامے  کی مجموعی خوبصورتی  کو بھی بگاڑتا ہے۔

سوچھ بھارت مشن - اربن 2.0 کے تحت، گجرات میں لینڈ فلز سے وراثتی فضلے کے تدارک کے لیے 403.77 کروڑ روپے  کی لاگت کا ایک پروجیکٹ تیار کیا گیا ہے۔

خطرناک لینڈ فلز سے گجرات کی اہم زمین کو بحال کرنے کے لیےمکانات اور شہری امور کی وزارت  نے وراثت کے فضلے کے تدارک کے لیے 144.85 کروڑ  روپے کے مرکزی حصہ کو منظوری دی ہے۔ ریاست بھر میں کل 148 یو ایل بیز نے 19 لاکھ میٹرک ٹن کچرے کے نیچے دبی 806 ایکڑ سے زیادہ بڑھیا موقع کی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی منظوری کی تجویز پیش کی ہے۔ یو ایل بی -راجکوٹ تقریباً 6 لاکھ میٹرک ٹن وراثتی  فضلے کا تدارک کرنا چاہتا ہے، جب کہ سریندر نگر-وادھوان اور پوربندر-چھایا  جیسے یو ایل بی  مل کر 9 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ وراثتی  فضلے کا تدارک کرکے بہت زیادہ زمین حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھاو نگر اور راجکوٹ کے دو یو ایل بیز کو سی اینڈ ڈی ویسٹ پروسیسنگ پلانٹ کی تشکیل کے لیے مالی تعاون حاصل ہے جو شہروں کی  جوبصورتی میں  مزید اضافہ کرے گا۔

وراثتی فضلے کے بندوبست  کا  مسئلہ ایسا نہیں ہے جس سے بچا جاسکے، اس پر غور کرتے ہوئے، مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش، تلنگانہ، راجستھان، اڈیشہ، تمل ناڈو، دہلی وغیرہ ریاستوں میں وراثتی فضلہ کے تدارک کے لیے تقریباً 600 شہروں کی تجویز کو منظوری دی ہے۔

فضلے کےبندوبست کے شعبے کے تحت کی جانے والی کوششیں نمایاں ہیں اور شہریوں کی بہتری کے لیے حفاظت اور صفائی ستھرائی  کو ترجیح دیتے ہوئے سوچھ بھارت مشن - اربن 2.0 کے تحت قابل ذکر سنگ میل حاصل کیے گئے ہیں۔

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے، براہ کرم سوچھ بھارت مشن کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پراپرٹیز کو فالو کریں:

فیس بک: سوچھ بھارت مشن - شہری | ٹویٹر: @SwachhBharatGov|

یوٹیوب: سوچھ بھارت مشن-اربن | انسٹاگرام: sbm_urban

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 4071       


(Release ID: 1815198) Visitor Counter : 143