سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت  نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے ممالک سے اپیل کی  کہ وہ اپنے عوام  کے لیے خوراک، سستی صحت کی دیکھ  ریکھ اور توانائی تک رسائی کو یقینی بنانے جیسے عام  چیلنجوں کے  سستے سائنسی حل کی  اختراع کرنے کے لیے مل کر کام کریں


بھارت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ورچوئل موڈ سے ایس سی او  میٹنگ سے خطاب کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے رکن ممالک سے اپیل کی  کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع  کے نقصان جیسے ماحولیاتی مسائل  کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مل کر سامنا کریں

گزشتہ  سات سالوں میں بھارت کے  آر اینڈ ڈی کے اخراجات تقریباً دوگنے ہو گئے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 08 APR 2022 1:04PM by PIB Delhi

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی  اور خلا کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے ممالک سے اپیل کی  کہ وہ اپنے عوام  کے لیے خوراک، سستی صحت کی دیکھ  ریکھ اور توانائی تک رسائی کو یقینی بنانے جیسے عام  چیلنجوں کے  سستے سائنسی حل کی  اختراع کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔

ورچوئل موڈ سے ایس سی او کے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ رکن ممالک آب و ہوا کی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع  کے نقصان جیسے ماحولیاتی مسائل  کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مل کر سامنا کریں۔وزیر موصوف  نے ازبکستان کی صدارت میں ستمبر 2022 میں سمرقند کے تاریخی شہر میں ایک  کامیاب سربراہی کانفرنس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ایس سی او سمرقند سربراہ کانفرنس کے دوران منعقد کی جانے والی تمام مشترکہ طور پر متفقہ سرگرمیوں میں بھارت کی مکمل حمایت اور سرگرم  شرکت کا یقین دہانی کرائی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SKBC.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  2021 میں ایس سی او دوشانبے سربراہ کانفرنس  میں وزیر اعظم مودی نے خطے کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں حصہ دار بنانے  کی اپیل کی تھی  تاکہ یہ  خطہ ترقی یافتہ دنیا سے مسابقت کر سکے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ "اس کے لیے ہمیں اپنے باصلاحیت نوجوانوں کوی سائنسی اور  منتقی طرز فکر کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی‘‘  اور کہا کہ اس کی طرز فکر اور اختراعی جذبے کواپنے نوجوان صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس سے رابطہ کرکے  فروغ دیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ تحقیق اور اختراع کو مسلسل فروغ دینے کے نتیجے میں بھارت نے این ایس ایف ڈاٹا بیس کے مطابق سائنسی  پبلی کیشن میں تیسرا مقام حاصل کرلیا ہے۔ گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) کے مطابق یہ ملک عالمی سطح پر ٹاپ  50 اختراعی معیشتوں (46 ویں رینک پر) میں شامل ہوگیا ہے اور بھارت نے ہ پی ایچ ڈی کرنے والوں کی  تعداد کے مطابق ، اعلی تعلیمی نظام  کے سائز میں اور اسٹارٹ اپس کی تعداد کے مطابق  تیسرا مقام حاصل کیا  ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے سات سالوں میں آر اینڈ ڈی کے حکومت کے  اخراجات تقریباً دوگنا ہو گئے ہیں اور  رواں  بجٹ میں ہم نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے لیے تقریباً 14800 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور ایک نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف )  تیار کرنے کے  لیے پانچ سال کےلئے  50000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت  ماحولیاتی اور آب و ہوا کے مقاصد کے لیے پاپند عہد ے  اور انہوں نے بتایا کہ  2070 تک  نیٹ زیرو  اخراج  کا  مقصد حاصل کرنے اور  2030 تک قابل تجدید توانائی سے توانائی کی 50 فیصد ضرورتوں کو پور اکرنے کی  سی او پی  26 میں بھارت کی عہد بندی  کو پورا کرنے کےلئے ہم  نے  نیشنل ہائیڈروجن انرجی مشن اور اسی طرح کے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  تحقیق اور اختراع کا منظر نامہ مسلسل بدل رہا ہے اور آہستہ آہستہ  اس خطے سے عالمی سائنسی آؤٹ پٹ کے تعاون میں اضافہ ہورہا  ہے۔ انہوں نے  کہا کہ اختراع کے معاملے میں ایس سی او ممالک کی  رینکنگ میں بھی  بہتری آ رہی ہے۔

یہاں پر یہ ذکر کرنا ضروری  ہے کہ اپنے قیام کے بعد  گزشتہ دو دہائیوں میں ایس سی او یوریشیائی  ممالک کے درمیان ایک  اہم علاقائی تنظیم کے طور پر ابھرا ہے اور بھارت خطے میں کثیر رخی  تعاون کو فروغ دینے میں  ایس سی او کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کی آبادی کے تقریباً 42فیصد ، زمینی علاقے کے  22 فیصد پر مشتمل ہے  اور عالمی جی ڈی پی میں اس کا تعاون 20فیصد ہے۔

*****

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-4040

                          


(Release ID: 1814858) Visitor Counter : 193