وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

دس ریاستوں نے بجلی کے شعبے میں  اصلاحات کے لئےاضافی 28204 کروڑ  روپے حاصل کئے


بجلی کے سیکٹر میں  اصلاحات کے لئے 23-2022 میں ریاستوں کے لئے   122551  کروڑ   روپے   کی ترغیبات  دستیاب ہیں

Posted On: 07 APR 2022 3:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7   اپریل 2022/

وزارت خزانہ کے  اخراجات کے محکمے نے  22-2021 میں بجلی کے سیکٹر میں  اصلاحات کرنے کی خاطر   دس ریاستوں کو   28204  کروڑ روپے   کے اضافی قرضے  لینے کی اجازت دی ہے۔   اصلاحات کےعمل کو شروع کرنے کی خاطر ترغیب کے طور پر  ریاستوں کو    اضافی  قرضے  کی دی گئی اجازت  کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

 

نمبر

شمار

رقم (کروڑ میں)

1.

آندھراپردیش

3,716

2.

آسام

1,886

3.

ہماچل پردیش

251

4.

منی پور

180

5.

میگھالیہ

192

6.

اوڈیشہ

2,725

7.

سکم

5,186

8.

سکم

191

9.

تمل ناڈو

7,054

10.

اترپردیش

6,823

 

15ویں مالی کمیشن  کی سفارشات کی  بنیاد  پر وزارت خزانہ نے ریاستوں کو ہر سال ،چار سال کی مدت  کے لئے   یعنی 22-2021 سے 25-2024 تک  بجلی کے سیکٹر میں  ریاستوں کے ذریعہ  کی گئی اصلاحات کی بنیاد پر    ریاست  کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی)    کے 0.5  فی صد  اضافی  قرض  فراہم کرنے کافیصلہ کیا تھا۔   اس  کا اعلان  وزیر خزانہ نے  22-2021 کی بجٹ تقریر میں کیا  تھا۔ 

اضافی لینے کی اجازت   کے طور پر    مالی مراعات فراہم کر نے  کا مقصد  بجلی کے سیکٹر میں اصلاحات کرنا اور   سیکٹر کی آپریشنل  اور اقتصادی  صلاحیت کو بہتر بنانا اور   ادائیگی والی بجلی  کے استعمال میں پائیدار اضافہ کو فروغ دینا ہے۔   اس سلسلہ میں   اخراجات کے محکمے نے 9 جون 2021 کو   تفصیلی رہنما خطوط اور   کرائٹیریا جاری کیا تھا۔   

اضافی قرض کی سہولت  حاصل کرنے کی  خاطر ریاستی حکومت کو   بجلی کے سیکٹر میں  ضروری اصلاحات   کرنی ہوتی  ہیں اور ایک مقررہ  سطح تک  کارکردگی   کا مظاہرہ ضروری ہے۔    ریاستوں نے جو اصلاحات کی ہیں   ان میں مندرجہ ذیل شامل ہیں۔

  • ریاستی حکومتوں کے ذریعہ   سرکاری سیکٹر کی  بجلی کی تقسیم کاری  کمپنیوں (ڈسکام) کے نقصانات کی  رفتہ رفتہ ذمہ داری  لینا
  • بجلی کے شعبے میں  سبسڈی کی ادائیگی   اور ڈسکام   کے لئے  حکومت کی دین داریوں    اور ڈسکام کے لئے  دیگر لوگوں کی دینداریوں سمیت   بجلی کے سیکٹر میں  مالی امور  کی رپورٹنگ میں شفافیت  ۔
  • مالی اور توانائی کے کھاتوں   کی بروقت تیاری اور  وقت پر آڈٹ۔
  • قانونی اور ریگولیٹری ضابطوں کی تکمیل 

ریاستوں کے ذریعہ   مذکورہ بالا اصلاحات  کے اقدامات کئے جانے کے بعد  ریاست کی کارکردگی کو  22-2021 کے لئے   اضافی  قرض کے اہل  ہونے کا   تعین کی خاطر  مندرجہ ذیل  کرائٹیریا   کی بنیاد پر   تجزیہ کیا جاتا ہے۔  

  • زرعی کنکشن سمیت  توانائی کے کل استعمال  اور میٹر والے  بجلی کے استعمال کا فی صد  
  • صارفین کو   فوائد کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعہ   سبسڈی کی ادائیگی
  •  سرکاری محکموں اور  بلدیاتی اداروں کے ذریعہ    بجلی کے بلوں کی ادائیگی
  •   سرکاری دفاتر میں    پری پیڈ میٹروں کی تنصیب  
  • اختراعات اور اختراعی  ٹکنالوجی کا  استعمال

اس کے علاوہ    بجلی کی تقسیم کاری کمپنیوں کی نجکاری کے لئے    ریاستوں کو   بونس مارکس بھی دیئے جاتےہیں۔ 

 ریاستوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے  اور  اضافہ قرض  کی اجازت    کے لئے ان کی اہلیت    کا تعین کرنے   کے لئے    بجلی کی وزارت بااختیار وزارت ہے۔  

مالی سال 23-2022 میں بھی    ریاستیں  بجلی کے سیکٹر میں  اصلاحات سےمنسلک  اضافی قرض کی سہولت حاصل کرسکتی ہیں۔   23-2022 میں   یہ اصلاحات کرنے کی خاطر   ریاستوں کو     ترغیب کے طور پر     122551 کروڑ روپے کی رقم دستیاب ہے۔     جو ریاستیں 22-2021 میں    اصلاحات کا عمل مکمل نہیں کرسکی ہیں وہ رواں مالی سال میں اصلاحات  پوری کرکے  23-2022 کے مختص اضافی قرض  کے فوائد حاصل کرسکتی ہیں۔  

*********

ش ح۔   و ا ۔ج

Uno-3983

 


(Release ID: 1814598) Visitor Counter : 156