نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے برآمداتی تیاری انڈیکس 2021کا دوسراایڈیشن جاری کیا

Posted On: 25 MAR 2022 12:27PM by PIB Delhi

زیادہ ترساحلی ریاستیں  بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستیں ہیں ۔

گجرات  مسلسل دوسری مرتبہ نمبر-1پرہے ۔

نیتی آیوگ نے مسابقتی ادارے کے ساتھ شراکت داری میں آج برآمداتی تیاری انڈیکس (ای پی آئی )2021جاری کیا۔

یہ رپورٹ ہندوستان کی برآمداتی حصولیابیوں کا وسیع تجزیہ ہے ۔ انڈیکس کا استعمال ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں (یوٹی ) کے ذریعہ اپنے معاونین کے خلاف اپنی کارکردگی کو بینچ مارک کرنے اورذیلی –قومی سطح پر برآمدات پرمبنی ترقی کو بڑھاوادینے کے بہترپالیسی  کنٹرول وضع کرنے کے لئے امکانی چیلنجوں کا تجزیہ کرنے کے لئے کیاجاسکتاہے ۔

برآمداتی تیاری انڈیکس ذیلی –قومی برآمداتی فروغ کے لئے اہم بنیادی شعبوں کی شناخت کرنے کے لئے ایک ڈاٹا پرمبنی کوشش ہے ۔

ای پی آئی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو 4اہم ستون پالیسی –پالیسی ، کاروباری ایکوسسٹم ، برآمداتی ایکوسسٹم ، برآمداتی کارکردگی ۔ اور 11ذیلی ستون  -برآمدات  کو فروغ دینے والی پالیسی ، ادارہ جاتی فریم ورک ، کاروباری ماحول، بنیادی ڈھانچہ ، ٹرانسپورٹ کنکٹی وٹی ، مالیات تک رسائی ، برآمداتی بنیادی ڈھانچہ ، کاروباری مدد ، آراینڈ ڈی بنیادی ڈھانچہ ، برآمداتی تکثیریت اور فروغ کےامکانات پیداکرنا ہیں ۔

انڈیکس کو نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹرراجیو کمارنے نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت ، محکمہ کامرس میں سکریٹری بی وی آرسبرامنیم اوردیگراہم شخصیات کی موجودگی میں جاری کیا۔

اس ایڈیشن  نے دکھایاہے کہ زیادہ ترساحلی ریاستیں  بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والی ریاستیں ہیں ۔جن میں گجرات کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی صف اول کی ریاست ہے ۔

ای پی آئی 2021ہندوستان کی برآمدات کو بڑھاوادینے کے لئے تین اہم چیلنج لے کر آیاہے ،یہ برآمداتی بنیادی ڈھانچے میں بین اور بین علاقائی  فرق ہیں ۔ ریاستوں میں کمزورکاروباری حمایت اور ترقیاتی فروغ میں پیچیدگی اور غیرمعمولی برآمدات کو بڑھاوادینے کے لئے تحقیق وترقیاتی بنیادی ڈھانچے میں کمی ۔

ای پی آئی کا بنیادی ہدف  تمام ہندوستانی ریاستوں (ساحلی لینڈ لاکڈ، ہمالیائی اور مرکزکے زیرانتظام علاقے /شہر –ریاستیں ) کے مابین مسابقت پیداکرنا ہے تاکہ موافق برآمداتی فروغ کی پالیسیوں کو لایاجاسکے ۔سب نیشنل کو بڑھاوادینے کے لئے ضابطہ ڈھانچے کو آسان بنایاجاسکے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کا مقصد برآمدات کو بڑھاوادینا ، برآمدات کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچہ تیارکرنااور برآمداتی مسابقت میں بہتری کے لئے حکمت عملی پرمبنی سفارشات کرنے میں مدد کرنا ہے ، ساتھ ہی یہ مسابقتی وفاق اور ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے مابین غیرجانب دار مسابقت کو بڑھاوادیتاہے ۔

ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقو ں کے مابین صحت مند مسابقت کی حوصلہ افزائی کے لئے سرکاراور پالیسی سازوں کے لئے ایک قیمتی آلہ ہوسکتاہے ساتھ ہی یہ عالمی برآمداتی بازارمیں ہندوستان کی حیثیت کو بڑھانے والا بھی ہے ۔

رپورٹ جاری کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹرراجیو کمارنے تبصرہ کیاکہ ای پی آئی 2021ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو ان کی برآمداتی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے ایک مناسب  برآمداتی ایکوسسٹم کو یقینی بنانے کے لئے مضبوط برآمدات کو فروغ دینے والی پالیسیوں کی منصوبہ سازی اوراس پر عمل آوری میں مدد کرے گا۔

نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے زوردیکر کہا کہ انڈیکس کا دوسرا ایڈیشن مسابقتی وفاق کو بڑھاوادینے اور عالمی برآمداتی پس منظرمیں  ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے درمیان ایک غیرجانب دارانہ مسابقت کو بڑھاوادینے میں انتہائی کارگرثابت ہوگا۔

تقریب کے دوران  محکمہ کامرس کے سکریٹری وی بی آرسبرامنیم  نے اس بات پرروشنی ڈالی کی مستقبل میں برآمدات  میں مضبوط اضافے کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کی سطح پر ہمارے مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے  کے ایکوسسٹم کو  مضبوط کرنے پربھی مسلسل کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

ڈھانچہ

4ستون اور ان کے انتخاب کے پیچھے کی دلیل نیچے دی گئی ہے :

  1. پالیسی : ایک وسیع کاروباری پالیسی  برآمدات اوردرآمدات کے لئے ایک حکمت عملی پرمبنی سمت مہیاکرتی ہے ۔
  2. کاروباری ایکوسسٹم :ایک کارگر کاروباری ایکوسسٹم سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے اور کاروبارکی ترقی کے لئے ایک اہل بنیادی ڈھانچے بنانے میں مددکرسکتاہے ۔
  3. برآمداتی ایکوسسٹم :اس ستون کا مقصد کاروباری ماحول کا تجزیہ کرنا ہے جو برآمدات کے لئے مخصوص ہے ۔
  4. برآمداتی کارکردگی :یہ واحد آؤٹ پٹ پرمبنی ستون ہے اور ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں کے برآمداتی نقوش  تک رسائی کی جانچ کرتاہے ۔

پوری رپورٹ یہاں پڑھیں :

https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2022-03/Final_EPI_Report_25032022.pdf

*****

ش ح ۔ ج ق ۔ ع آ

U-3203



(Release ID: 1809562) Visitor Counter : 157