صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ٹی بی کا عالمی دن 2022


اترپردیش کی عزت مآب گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل نے مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویا کی موجودگی میں "ٹی بی 2022 کے خاتمے تک اسٹیپ اپ" سربراہ اجلاس کا افتتاح کیا، تمام افراد سے اپیل کی کہ وہ ٹی بی کے شکار بچوں کو اپنائیں تاکہ 'ٹی بی سے پاک بھارت' مہم کے ذریعے عوامی شرکت اور عوامی تحریک کے ذریعے ہم ٹی بی کو شکست دینے اور ملک کو 2025 تک ٹی بی سے پاک بنانے کے اپنے نشانے کو حاصل کر سکیں

ٹی بی کے لیے ایس ڈی جی ہدف سے پانچ سال آگے:   ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

Posted On: 24 MAR 2022 2:07PM by PIB Delhi

ٹی بی کے عالمی دن 2022 منانے کی تقریب میں اترپردیش کی عزت مآب گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل نے آج صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا کی موجودگی میں "سٹیپ اپ ٹو اینڈ ٹی بی" تقریب کا ورچوئل وسیلے سے افتتاح کیا تاکہ ایس ڈی جی 2030 کے عالمی ہدف سے پانچ سال قبل 2025 تک زیادہ بوجھ والی متعدی بیماری کے خاتمے کے بھارت کے عزم کا اعادہ کیا جاسکے۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ، آسام اور اروناچل پردیش کے ریاستی وزرائے صحت جناب کیشب مہنت جناب آلو لیبانگ، نیتی آیوگ کے رکن جناب ڈاکٹر وی کے پال اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TS7W.jpg

محترمہ آنندی بین پٹیل نے کہا کہ 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک سماجی اپروچ کی ضرورت ہے جو تمام پس منظر کے لوگوں کو عوامی تحریک میں مجتمع کرے۔ انھوں نے سب پر زور دیا کہ وہ سب کے لیے مناسب غذائیت کو یقینی بنانے، بیداری پیدا کرنے اور اس بیماری سے متعلق کسی بھی سماجی بدنامی سے لڑنے کے لیے کوشاں ہوں۔ انھوں نے اس بیماری میں مبتلا بچوں اور انھیں اور ان کے اہل خانہ کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی خصوصی طور پر بات کی جس میں بچپن کی ٹی بی کے خاتمے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔ ٹی بی میں مبتلا بچوں کو گود لینے کے لیے افراد، سرکاری اور نجی تنظیموں، تعلیمی اداروں، این جی اوز وغیرہ کی حوصلہ افزائی کے اپنے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے انھوں نے کانفرنس میں موجود افراد پر زور دیا کہ وہ انھیں اپنائیں اور ٹی بی کے لیے ملک کی پرعزم جنگ میں مثالی تعاون کریں۔ انھوں نے کہا کہ والدین، کمیونٹیز، اسکولوں اور آنگن واڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ وہ بچوں کی ٹی بی کی جانچ کروانے کے لیے پیش قدمی کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔"

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اٹھائے گئے متعدد اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ "ہماری کوششیں خاص طور پر اہم ہیں کیوں کہ گذشتہ سال تک ہم ٹی بی اور کوویڈ-19 کے دوہرے چیلنجوں کا مقابلہ کر رہے تھے۔ درحقیقت صحت کارکنوں کے گھر گھر کے دوروں کے ساتھ ساتھ کوویڈ اور ٹی بی کے لیے دو سمتی اسکریننگ کا انعقاد نوٹیفکیشن میں قابل ذکر اضافے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انھوں نے زمینی سطح پر صحت کے نمائندوں، خواتین ایس ایچ جیز، طلبہ تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے مضبوط نیٹ ورک کے حوالے سے ملک کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی جنھیں ہمارے شہریوں کی فلاح و بہبود کی فراہمی اور سب کے لیے صحت کو یقینی بنانے کے لیے موثر طریقے سے متحرک کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے اس تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 360 ڈگری مجموعی نقطہ نظر بھارت میں ٹی بی کے خاتمے کا سنگ بنیاد ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایس ڈی جی 2030 کے ذریعے مقرر کردہ ٹی بی کے ہدف سے پانچ سال قبل 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے اپنے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم اور عہد بستہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کی فعال کوششوں اور ہمارے ملک کی قیادت کی جانب سے پروگرام کی مستقل رہ نمائی کے ذریعے یہ پروگرام مشکل وقت میں آگے بڑھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی بی کے خلاف اس جنگ کو جیتنے کے لیے معاشرے اور حکومت کو اپنی کوششوں میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ این جی اوز، سی ایس اوز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اس سوچ پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ ٹی بی سے پاک بھارت کے لیے کام کرنا ان کا اپنا فرض ہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی کوششوں کے لیے ایوارڈ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "مستحق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تعریف سے انھیں بہتر کام کرنے کی ترغیب ملے گی اور اس سے ہمیں ٹی بی کو شکست دینے میں مدد ملے گی۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033LXF.jpg

کوویڈ کے درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ "دو سال سے زیادہ عرصے سے ہمیں ٹی بی کے پھیلاؤ کے علاوہ عالمی وبا کا سامنا ہے۔ دونوں بیماریاں انتہائی متعدی، ہوا میں رہنے والی اور خاندانوں اور برادریوں پر شدید اثر انداز ہونے والی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "جب ہم آگے بڑھ رہے ہیں تو آئیے عوامی تحریک اور عوامی شرکت کے ذریعے ٹی بی کے خلاف اپنی دوہری  جنگ میں مختلف اسٹیک ہولڈرز اور شراکت داروں کو شامل کریں، اسی طرح ہم نے کوویڈ19 کے خلاف اپنی جنگ میں تعاون حاصل کیا ہے"۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ "بچوں کو گود لینے کے علاوہ ہم وہاں مقامی انتظامیہ کی مدد سے بلاکس، اضلاع کو اپنانے کے لیے ایک قدم آگے بڑھ سکتے ہیں۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ہم نے ملک بھر میں مریضوں کی شناخت، علاج اور معاونت کا نظام تیار کیا ہے۔ نئی جدید ٹیکنالوجیوں اور علاج کے طریقے سامنے آرہے ہیں جو ٹی بی کے خلاف ہماری جنگ میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ " ٹی بی کے خاتمے کے لیے سروس ڈیلیوری سسٹم، مصنوعی ذہانت کا نظام، ای فارمیسی اور ٹیلی میڈیسن جیسی ڈیجیٹل سہولیات استعمال کی جاسکتی ہیں۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے عالمی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے کام پر ان کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے کہا کہ کوویڈ-19 کے انتظامی طریقوں کے لیے بھارت کی تعریف کی جاتی ہے اور اسی طرح ہم ٹی بی کے خاتمے کی کوششوں سے دوبارہ مثال بنا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوویڈ وبا سے ہماری تعلیم سے بھی ہمیں مدد ملے گی۔ مختلف حکم رانی کی سطح وں پر کوششوں کو چاہے وہ ضلعی سطح پر ہو، بلاک سطح پر ہو، پنچایت ہو یا کمیونٹی کی سطح پر ہو، اسے موثر طریقے سے ہم وار کیا جاسکتا ہے"۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے "ٹی بی کے خاتمے کا حوصلہ" (ڈیئر ٹو اریڈ ٹی بی) پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا جو بھارتی اعداد و شمار پر مبنی ہوگا اور ڈبلیو ایس جی ٹی بی نگرانی کے لیے جینوم سیکوئنسنگ کنسورشیم کی تشکیل کا اعلان کیا۔ انھوں نے ملک سے ٹی بی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے بیماری حیاتیات، ادویات کی دریافت اور ویکسین کی تیایر میں سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر وی کے پال نے بتایا کہ وبا نے ہمیں دکھایا ہے کہ تشخیصی خدمات کو ہر گھر تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ مزید برآں ریاستوں میں گھریلو دیکھ بھال اور صحت کی خدمات کی فراہمی کے لیے میکانزم قائم کیا گیا ہے۔ ان اسباق کو ہمارے اینڈ ٹی بی پروگرام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے قبائلی آبادی تک پہنچنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ پسماندہ برادریاں اس بیماری کا بہت زیادہ بار اٹھاتی ہیں لہذا انھیں زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر متعدد رپورٹیں جاری کی گئیں۔ انڈیا ٹی بی رپورٹ 2022 اور نیشنل ٹی بی پھیلاؤ سروے رپورٹ نے ملک میں ٹی بی کی حیثیت کو ظاہر کیا ہے۔ سی ٹی بی سے متعلق رپورٹ (ٹی بی انفیکشن کی تشخیص کے لیے جلد کا نیا ٹیسٹ)، ایکسٹرا پلمونری ٹی بی کے علاج کے لیے معیاری علاج ورک فلو اور پیڈیاٹرک ٹی بی (کتاب اور موبائل ایپلی کیشن) جیسی دیگر ریلیزجاری کی گئیں اور ان ٹی جی ایس (انڈین ٹی بی جینومک سرویلنس کنسورشیم) کا اعلان کیا گیا۔ آیوشمان بھارت صحت اور تندرستی مراکز کے ذریعے عوامی تحریک پیدا کرنے کے لیے 21 روزہ مہم کا افتتاح بھی کیا گیا جو 14 اپریل کو اختتام پذیر ہوگی۔

اس تقریب میں مرکزی صحت سکریٹری ڈاکٹر بلرام بھارگو، ڈی جی آئی سی ایم آر، ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے سکریٹری (محکمہ بائیو ٹیکنالوجی)، ڈاکٹر سنیل کمار، ڈی جی ایچ ایس، جناب وکاس شیل، اے ایس ایم ڈی (این ایچ ایم) دیگر سینئر عہدیدار اور ٹی بی چیمپئنز بھی موجود تھے۔

***

(ش ح - ع ا - ع ر)

U. No. 3159



(Release ID: 1809358) Visitor Counter : 172