کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

رواں مالی سال کے دوران گیہوں کی برآمدات میں زبردست اچھال کے درمیان اے پی ای ڈی اے نے بھارت کے گیہوں کی برآمدات کو تقویت دینے کے لئے میٹنگ کا انعقاد کیا


صنعت و تجارت کی وزارت نے شپمنٹ میں اضافہ کے لئے کہا، تاکہ عالمی سپلائی چین میں ہونے والی رخنہ اندازیوں کو دور کیا جاسکے

بھارت گیہوں کی برآمدات کی شروعات کے لئے مصر، ترکی، چین، بوسنیا، سوڈان، نائیجیریا، ایران وغیرہ سمیت متعدد ممالک کے ساتھ بات چیت کررہا ہے

گزشتہ برس کے مقابلے سال 2021-22 (اپریل – جنوری) میں گیہوں کی برآمدات میں 387 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا اور یہ 1742 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی

Posted On: 19 MAR 2022 6:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  19/مارچ 2022 ۔ رواں مالی سال میں گیہوں کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ کے درمیان ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) یعنی زرعی و ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کی اتھارٹی نے حال ہی میں ان ملکوں میں جہاں شپمنٹ کے زبردست امکانات ہیں، برآمدات کے فروغ سے وابستہ ویلیو چین کے کلیدی حصص داروں کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔ 17 مارچ 2022 کو منعقدہ یہ میٹنگ جیو پولیٹکل صورت حال کے تناظر میں عالمی سپلائی چین میں کسی طرح کی ممکنہ رخنہ اندازی کے خاتمے کے لئے شپمنٹ میں اضافہ کے تعلق سے صنعت و تجارت کی وزارت کی ہدایات کے بعد ہوئی۔

جمعرات کو منعقدہ میٹنگ کی صدارت اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموٹھو نے کی اور اس میں ٹریڈرس، ایکسپورٹرس اور آفیشیلس، خوراک و صارفین امور، ریلویز کی وزارتوں کے پالیسی انفلوئنسرز اور متعدد ریاستی حکومتوں کے اہلکاروں جیسے کلیدی حصص داروں نے حصہ لیا۔

میٹنگ کے دوران ریلویز نے خاطر خواہ ریکوں کی دستیابی کا یقین دلایا تاکہ گیہوں کی اضافی نقل و حمل کے لئے کسی فوری مانگ کی تکمیل کی جاسکے۔ پورٹ اتھارٹیز سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ گیہوں کی برآمدات کے لئے مخصوص کنٹینروں سمیت اس کام کے لئے مخصوص ٹرمینلوں کی تعداد میں اضافہ کریں۔

گیہوں کی زبردست پیداوار کے امکانات کے پیش نظر اے پی ای ڈی اے نے سبھی حصص داروں کو کہا ہے کہ وہ اپنے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنائیں، تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے گیہوں کی برآمدات کی سہولت بہم پہنچائی جاسکے۔

سال 2021-22 میں اپریل سے جنوری کے دوران گیہوں کی برآمدات میں زبردست اضافہ درج کیا گیا، جو کہ 1742 ملین امریکی ڈالر کی بقدر ہے۔ اس طرح سے سال 2020-21 کی اسی مدت کے مقابلے اس میں 387 فیصد کا اضافہ ہوا، جب گیہوں کی برآمدات 340.17 ملین امریکی ڈالر کے بقدر ہوئی تھی۔

بھارت نے گزشتہ تین برسوں میں 2352.22 ملین امریکی ڈالر کے بقدر گیہوں کی برآمدات کی ہے، جس میں رواں مالی سال 2021-22 کا پہلا 10 مہینہ بھی شامل ہے۔ سال 2019-20 میں گیہوں کی برآمدات 61.84 ملین امریکی ڈالر کے بقدر ہوئی تھی، جو سال 2020-21 میں بڑھ کر 549.67 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔

اگرچہ بھارت عالمی تجارت میں ان 10 ممالک میں شامل نہیں ہے جو سب سے زیادہ گیہوں کی برآمدات کرتے ہیں، تاہم برآمدات میں اضافہ کی اس کی شرح دیگر ممالک سے زیادہ ہوگئی ہے، جس سے دنیا بھر میں نئے بازاروں تک اس کی رسائی کی رفتار کا اشارہ ملتا ہے۔

بھارت مصر کو گیہوں کی برآمدات شروع کرنے کے لئے بات چیت کے آخری مرحلے میں ہے، جب کہ گیہوں کی برآمدات کا آغاز کرنے کے لئے ترکی، چین، بوسنیا، سوڈان، نائیجیریا، ایران وغیرہ جیسے ملکوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

بھارت خاص طور پر گیہوں کی برآمدات پڑوسی ممالک کو کرتا ہے جس میں بنگلہ دیش کی حصے داری سب سے زیادہ یعنی حجم اور قدر دونوں کے اعتبار سے سال 2020-21 میں 54 فیصد سے زیادہ رہی۔ سال 2020-21 میں بھارت یمن، افغانستان، قطر اور انڈونیشیا جیسے گیہوں کے نئے بازاروں میں داخل ہوا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمرشیل انٹلیجنس اینڈ اسٹیٹسٹکس (ڈی جی سی آئی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020-21 میں بھارت سے گیہوں درآمد کرنے والے چوٹی کے 10 ملکوں میں بنگلہ دیش، نیپال، متحدہ عرب امارات، سری لنکا، یمن، افغانستان، قطر، انڈونیشیا، عمان اور ملیشیا شامل تھے۔ ان چوٹی کے 10 ملکوں نے حجم اور قدر دونوں کے اعتبار سے سال 2020-21 میں بھارت کے گیہوں کے ننانوے فیصد سے زیادہ کی برآمدات کیں۔

گیہوں کی برآمدات میں یہ اضافہ اے پی ای ڈی اے کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات کے سبب ممکن ہوا ہے، جس میں مختلف ملکوں میں بزنس ٹو بزنس نمائشوں کا انعقاد، نئے ممکنہ بازاروں کی تلاش اور بھارتی سفارت خانوں کی سرگرم شمولیت سے مارکیٹنگ مہموں کا آغاز، شامل ہیں۔

اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموٹھو نے کہا کہ ہم ویلیو چین کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی تیاری پر زور دے رہے ہیں، تاکہ ریاستی حکومتوں اور ایکسپورٹرس، کسان، پیداواری تنظیموں، ٹرانسپورٹروں وغیرہ جیسے دیگر حصص داروں کے تعاون سے اناج کی برآمدات کو بڑھاسکیں۔

بھارت کا حصہ دنیا کی گیہوں کی برآمدات میں ایک فیصد سے بھی کم ہے، تاہم 2016 میں جہاں اس کی حصے داری 0.14 فیصد تھی وہیں 2020 میں اس کی حصے داری بڑھ کر 0.54 فیصد ہوگئی۔ بھارت گیہوں کی پیداوار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ 2020 میں مجموعی عالمی پیداوار میں اس کا حصہ تقریباً 14.14 فیصد رہا۔

بھارت سالانہ تقریباً 107.59 ملین میٹرک ٹن گیہوں کی پیداوار کرتا ہے، اس میں سے زیادہ تر گیہوں کی کھپت گھریلو سطح پر ہوتی ہے۔ بھارت میں گیہوں کی پیداوار کرنے والی اہم ریاستیں اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان، بہار اور گجرات ہیں۔

بین الاقوامی تجارت میں گیہوں کی یونٹ قیمت ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جہاں سبھی ممالک کے تناظر میں گیہوں کے یونٹ ایکسپورٹ پرائز میں اضافہ ہوا ہے، وہیں بھارت کا یونٹ ایکسپورٹ پرائز دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے۔ یہ ان عوامل میں سے ایک ہے جس کا منفی اثر بھارت سے گیہوں کی برآمدات پر پڑتا ہے۔

اے پی ای ڈی اے بھارتی برآمد کاروں کی طرف سے شپمنٹ کی سہولت بہم پہنچائے جانے پر توجہ مرکوز کرتی رہی ہے اور نئے بازاروں تک رسائی میں ان کی مدد بھی کرتی رہی ہے۔ برآمد کی جانے والی مصنوعات کو بغیر کسی رخنہ اندازی کے کوالٹی سرٹیفکیٹ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اے پی ای ڈی اے نے پورے ملک میں 220 لیب کو منظوری دی ہے، تاکہ متعدد طرح کی مصنوعات اور برآمد کاروں کو ٹیسٹنگ خدمات دستیاب کرائی جاسکیں۔

اے پی ای ڈی اے ایکسپورٹ ٹیسٹنگ اور ریسیڈیو مانیٹرنگ پلانس کے لئے منظور شدہ لیباریٹریز کے اپ گریڈیشن اور انھیں مضبوط بنانے کے کام میں بھی مدد دیتی ہے۔ اے پی ای ڈی اے بنیادی ڈھانچے کے فروغ کوالٹی میں بہتری اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ کی اسکیموں کی مالی مدد کے تحت مدد دیتی ہے، تاکہ زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھایا جاسکے۔

جدول: گزشتہ تین برسوں میں گیہوں کی برآمدات

اکائی: ملین امریکی ڈالر

پیداوار

2019-20

2020-21

2021-22 (اپریل – جنوری)

گیہوں

61.84

549.67

1742

ذریعہ: ڈی جی سی آئی ایس

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 2844


(Release ID: 1807333) Visitor Counter : 270