صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے این جی اوز کے ساتھ ’’کووڈ-19 کے بندوبست کے لئے بھارت کے سرکاری صحت شعبے کی کارکردگی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں کلیدی خطبہ دیا


بھارت نے اس وبا کا بندوبست جس طرح سے کیا اس سے مضبوط سیاسی قوت ارادی، شراکت داری، آتم نربھرتا، اختراع اور اپنی کوششوں پر فخر کی طاقت کا اظہار ہوتا ہے: ڈاکٹر من سکھ مانڈویا

’’بھارت کے عوامی صحت شعبے کی حکمت عملی کا نتیجہ متعدد دیگر ملکوں کے مقابلے میں اومیکرون کے بہتر بندوبست کی شکل میں برآمد ہوا‘‘

’وسودھیو کٹم بکم‘ اور ’شبھ لابھ‘ کے ہمارے فلسفے کے مطابق بھارت نے کووڈ کی وبا کے دوران متعدد ملکوں کی سستی اور معیاری دواؤں کی فراہمی کرکے مدد کی

Posted On: 17 MAR 2022 2:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  17/مارچ 2022 ۔ کووڈ-19 کی وبا کے بندوبست اور خاص طور پر حالیہ دنوں میں اومیکرون کے معاملات میں اضافہ کے دوران، ’’ہول آف گورنمنٹ ‘‘ اور ’’ہول آف سوسائٹی‘‘ ایپروچ کے توسط سے ، دنیا کے سامنے مضبوط سیاسی قوت ارادی، آتم نربھرتا کے توسط سے خودکفالت، ٹیکنالوجی کی طاقت سے لیس اختراع، مشترکہ اہداف اور مشترکہ کوششوں کی طاقت کا اظہار ہوا۔ یہ بات صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے نیتی آیوگ اور کووڈ کی وبا کے دوران زمینی سطح پر کام کرنے والے 200 سے زیادہ این جی اوز اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے اشتراک سے منعقدہ ایک ویبینار میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہی۔ ویبینار کا موضوع تھا ’’انڈیاز پبلک ہیلتھ رسپانس ٹو مینیج کووڈ-19‘‘ یعنی کووڈ -19 کے بندوبست کے تعلق سے بھارت کے پبلک ہیلتھ شعبے کی کارکردگی۔

ابتدا میں مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت کے پبلک ہیلتھ رسپانس کی اسٹریٹیجی کا نتیجہ متعدد دیگر ملکوں کے مقابلے میں اومیکرون کے معاملات میں اضافہ کے دوران بہتر بندوبست کی شکل میں سامنے آیا۔ ایک پرزنٹیشن میں ملک کے ذریعے بروقت کئے گئے متعدد اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔ ایک ایسے وقت میں جب بہت سے ملکوں میں کووڈ کے یومیہ معاملات کی تعداد میں اضافہ کی خبریں آرہی ہیں، بھارت میں یومیہ معاملات میں قابل ذکر کمی درج کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ صحت یابی کی شرح بھی بڑھی ہے اور ٹیکہ کاری کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بروقت کئے گئے اقدامات میں ٹیسٹ، ٹریک اور ٹریٹ ایروچ یعنی جانچ، نگرانی اور علاج شامل ہے، جس میں جینوم سیکوینسنگ، کونٹنٹمنٹ زون کے قیام کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے، کمیونٹی سرویلانس، ہوم آئیسولیشن کے لئے پروٹوکول اور مؤثر کلینکل ٹریٹمنٹ پر توجہ مرکوز کی گئی، جس کا بھارت کے کووڈ بندوبست میں زبردست تعاون رہا۔

شہریوں کے اجتماعی جذبے کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کی ٹیکہ کاری مہم بھارت کی صلاحیتوں اور لوگوں کی طاقت کا ثبوت ہے، جس کے بغیر یہ سفر اور ٹیکہ کاری کے اس بلند سطح کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا تھا۔ بڑی آبادی، جغرافیائی اور سماجی تنوع کے باوجود بھارت نے کووڈ ٹیکہ کاری کے حوالے سے عالمی معیار قائم کیا۔ ہماری اہم حصول یابیوں میں سے ایک اہم حصول یابی مختلف طرح کے خطوں اور علاقوں میں 1.8 بلین کووڈ ٹیکے کی خوراک دے پانے کی صلاحیت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QJ0L.png

وبا کے دوران بھارت کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک نے یہ دکھا دیا کہ ’ہم یہ کرسکتے ہیں‘۔ کنٹنمنٹ، مینجمنٹ، ٹریٹمنٹ اور ویکسینیشن کے تعلق سے عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں بھارت نے بروقت اور فوری فیصلے کئے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو دکھا دیا کہ ایک فیصلہ کن اور طاقت ور سیاسی قوت ارادی کی بدولت کچھ بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انھوں نے ای سنجیونی، ٹیکہ کاری کے لئے کووڈ پورٹل، آروگیہ سیتو ایپ وغیرہ کے توسط سے وبا کے دوران ٹیکنالوجی کے اہم رول کو اجاگر کیا کہ کیسے اس کے ذریعے صحت خدمات تک رسائی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی تکنیکی اختراعات سے ملک کی ٹیکہ کاری مہم کی رفتار اور اثر انگیزی میں اضافہ ہوگا۔

’وسو دھیو کٹم بکم‘ اور ’شبھ لابھ‘ کے بھارت کے فلسفے پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف معیاری اور سستے ٹیکے تیار کیے بلکہ ہم نے انسانی بنیادوں پر 150 سے زیادہ ممالک کو دواؤں کی برآمدات کیں۔  حکومت کے ویکسین میتری پروگرام کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔

ڈاکٹر مانڈویا نے وبا کے دوران متعدد طریقوں سے تعاون دینے کے لئے سبھی زمینی سطح کے این جی اوز حصص داروں اور سی ایس او کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے اس دوران کمیونٹیز کے دوران انتھک کام کیا۔ میں کمیونٹیز کے ساتھ رابطے کے لئے آپ کی مسلسل شراکت داری کا متمنی ہوں۔ آپ کا کام بیداری میں اضافہ کرنے اور ای- ہیلتھ خدمات (جیسے کہ ای سنجیونی اور ٹیلی ہیلتھ) کو مقبول بنانے میں انتہائی اہم ثابت ہوگا۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر مارک ایسپوزیٹو نے کہا کہ بھارت سرکار نے جو قابل تعریف کام کیا اس نے اس بات کی بنیاد رکھی کہ ہم ایک ایسا سرکاری نظام تیار کرسکتے ہیں جو مستعد اور سائنس پر مبنی رسپانس کے تئیں پابند عہد ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ وبا سے نمٹنے اور ٹیکہ کاری مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے بھارت سرکار نے جس ’’ہول آف گورنمنٹ اینڈ ہول آف سوسائٹی‘‘ کا گورنینس ایپروچ اختیار کیا وہ مستقبل میں بحران اور کسی طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مثالی ثابت ہوگا۔

بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرس الیاس نے سائنس کے شعبے میں بھارت کی کامیابیوں کا اعادہ کرتے ہوئے کووڈ وبا کے تعلق سے بھارت کی شاندار کارکردگی کی ستائش کی۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے اور ٹیکہ کاری مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے تیزی کے ساتھ متعدد سطحوں پر وزیر اعظم کی رہنمائی اور قیادت میں جو فیصلے کئے گئے اس نے ایک اہم رول ادا کیا۔ ان میں دیسی ویکسین مینوفیکچرنگ لاکھوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر منظوری کے لئے سخت کلینکل ٹرائلس اور پروٹوکولس، حفظان اور صف اوّل کے کارکنان کی ٹریننگ کے ذریعے شاندار تقسیم، بھارت میں لاکھوں افراد کو کووڈ-19 کا بحفاظت ٹیکہ لگانے کے کام کو یقینی بنانے کے لئے  اے ای ایف آئی مینجمنٹ شامل ہے۔ بھارت کا پنڈیمک رسپانس اور ملک کے ذریعے تیار کی گئی اسٹریٹیجی اب مستقبل کی وبا سے نمٹنے کے لئے ٹیکس بک ایپروچ بن گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HLZ7.jpg

کووڈ بندوبست کے تعلق سے متعدد دیگر ملکوں کے برعکس بھارت کے ذریعے کئے گئے ممتاز اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ بھارت کا نقطہ نظر ٹیکنالوجی پر مبنی تھا، جس سے ہول آف سوسائٹی ایپروچ کے حصول میں مدد ملی۔ کوون ایپ ٹیکہ کاری مہم کا قلب ثابت ہوا۔ متعدد چیلنجوں جیسے ٹیکے کی منصفانہ و مساویانہ تقسیم کا تدارک بروقت شفاف تکنیکی اور فزیکل اقدامات کے توسط سے کیا گیا۔ ماس کمیونی کیشن کے ذریعے ٹیکہ لگوانے کے تعلق سے لوگوں کی جھجک کو دور کیا گیا۔ مضبوط کولڈ چین ایکو سسٹم تیار کرکے لاجسٹک کے مسئلے کا حل کیا گیا۔ اس کے علاوہ ہم نے ٹریننگ دی اور واضح اطلاعات دستیاب کرائیں جس سے کمزور گروپوں کی مرحلہ وار ٹیکہ کاری کے عمل میں رفتار لانے میں مدد ملی۔ انھوں نے زمینی سطح پر کام کرنے کے لئے سی ایس اوز، این جی اوز کے رول کی تعریف کی۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہم یہ کامیابی سیاسی قوت ارادی اور عہد بستگی، پالیسیوں کی شفافیت اور سبھی حصص داروں کو اپنے ایپروچ میں شامل کرنے کے سبب ہی حاصل کرپائے، جس سے بھارت کے گڈ گورنینس ماڈل کا اظہار ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004CT1P.jpg

متعدد کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں (سی آر ایس) اور سی ایس اوز کے نمائندوں نے وبا کے دوران زمین پر کام کرتے وقت حاصل ہوئے اپنے تجربات مشترک کئے۔ متعدد سی آر ایس اسٹیشنوں نے غلط فہمیوں کے ازالے میں مدد کی۔ انھوں نے مستند اور درست معلومات فراہم کیں، عوام الناس کے لئے معلومات کو بولیوں میں سہل انداز میں پیش کیا، لاک ڈاؤن کے دوران کمیونٹیز کو متعدد طرح کی خدمات بہم پہنچائیں۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2791



(Release ID: 1807021) Visitor Counter : 179