وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے 11ویں کھیل مہاکمبھ کے افتتاح کا اعلان کیا


"جو بیج میں نے 12 سال پہلے بویا تھا وہ آج برگد کا ایک بڑا درخت بن چکا ہے"

’’بھارت نہ رکنے والا ہے اور نہ تھکنے والا ہے‘‘

’’نئے ہندوستان کی ہر مہم کی ذمہ داری خود ہندوستان کے نوجوانوں نے لی ہے‘‘

"کامیابی کا ایک ہی منتر ہے - 'طویل مدتی منصوبہ بندی، اور مسلسل عزم'

"ہم نے ملک کی صلاحیتوں کو پہچاننا شروع کیا اور انہیں ہر طرح کی مدد فراہم کی"

Posted On: 12 MAR 2022 8:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 12 مارچ        وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج احمد آباد میں 11 ویں کھیل مہاکمبھ کے افتتاح کا اعلان کیا۔ اس موقع پر گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل بھی موجود تھے۔

شروع میں، وزیر اعظم نے اسٹیڈیم میں نوجوانوں کی توانائی اور جوش کے سمندر کا مشاہدہ کیا اور کہا کہ یہ صرف کھیلوں کا مہاکمبھ نہیں ہے بلکہ گجرات کی نوجوان طاقت کا مہاکمبھ بھی ہے۔ وزیراعظم کے خطاب  سے قبل ایک شاندار تقریب ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وبائی امراض کی وجہ سے یہ مہا کمبھ دو سال تک نہیں ہوا، لیکن اس شاندار تقریب نے کھلاڑیوں کو نئے اعتماد اور توانائی سے بھر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا "جو بیج میں نے 12 سال پہلے بویا تھا وہ آج ایک بڑا برگد کا درخت بن چکا ہے"۔ وزیر اعظم نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے طور پران  کھیلوں کا آغاز کیا تھا۔ گجرات میں 2010 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ جناب نریندر مودی کی بصیرت انگیز قیادت میں 16 کھیلوں اور 13 لاکھ شرکاء کے ساتھ شروع ہواتھا ، کھیل مہاکمبھ  آج 36 عام کھیلوں اور 26 پیرا کھیلوں پر مشتمل ہے۔ 45 لاکھ سے زیادہ کھلاڑیوں نے 11ویں کھیل مہاکمبھ کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ پہلے ہندوستانی کھیلوں کے منظر نامے پر چند کھیلوں کا غلبہ تھا اور مقامی کھیلوں کو نظر انداز کیا جاتا تھا۔ کھیل بھی اقربا پروری سے متاثرتھا اور "کھلاڑیوں کے انتخاب میں شفافیت کا فقدان بھی ایک بڑا عنصر تھا۔  کھلاڑیوں کی تمام صلاحیتیں مسائل سے لڑنے میں صرف ہو جاتی تھیں ۔ اس بھنور سے نکل کر آج ہندوستان کے نوجوان آسمان کو چھو رہے ہیں۔ سونے اور چاندی کی چمک ملک کے اعتماد کو چمکا رہی ہے،"۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ آج ہندوستان ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس جیسے مقابلوں میں ریکارڈ تعداد میں تمغے جیت رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ملک کے نوجوانوں پر مکمل اعتماد ہے۔ "بھارت نے پہلی بار ٹوکیو اولمپکس میں 7 تمغے جیتے تھے۔ یہی ریکارڈ ٹوکیو پیرا اولمپکس میں بھی ہندوستان کے بیٹوں اور بیٹیوں نے بنایا تھا۔ ہندوستان نے اس عالمی مقابلے میں 19 تمغے جیتے تھے۔ لیکن، یہ صرف شروعات ہے۔ہندوستان  نہ رکنے والا ہے اور نہ ہی تھکنے والا ہے"، جناب مودی نے زور دے کر کہا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یوکرین سے واپس آنے والے طلباء نے ترنگے کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی گواہی دی ہے۔ اسی طرح کھیلوں کے پوڈیم پر بھی وہی فخر اور حب الوطنی نظر آتی ہے۔ وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی قیادت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا "آج اسٹارٹ اپ انڈیا سے اسٹینڈ اپ انڈیا تک،  میک ان انڈیا سے لے کر خود کفیل ہندوستان اور 'ووکل فار لوکل' تک، ہندوستان کے نوجوانوں نے خودکو جدید ہندوستان کی ہر مہم کی ذمہ داری لی ہے۔ ہمارے نوجوانوں نے ہندوستان کی صلاحیت کو قائم کیا ہے۔

وزیراعظم نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ زندگی میں شارٹ کٹ نہ لیں۔ شارٹ کٹ کا راستہ ہمیشہ مختصر رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "کامیابی کا صرف ایک ہی منتر ہے - 'طویل مدتی منصوبہ بندی، اور مسلسل عزم'۔ نہ تو کوئی فتح اور نہ ہی شکست ہمارا آخری پڑاؤ ہو سکتا ہے "۔

وزیر اعظم نے کہا، چونکہ کھیلوں میں کامیابی کے لیے 360 ڈگری اپروچ کی ضرورت ہوتی ہے،  اس لیے ہندوستان ملک میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ کھیلو انڈیا پروگرام اس فکر کی ایک عمدہ  مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے ملک کی صلاحیتوں کو پہچاننا شروع کیا اور انہیں ہر ممکن تعاون دیا۔ صلاحیت ہونے کے باوجود،  ہمارے نوجوان تربیت کی کمی کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے تھے، آج کھلاڑیوں کو بہتر سے بہتر تربیتی سہولیات دی جا رہی ہیں۔ گزشتہ 7-8 سالوں میں کھیلوں کے بجٹ میں 70 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کوچوں کی حوصلہ افزائی اور ترغیبات میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کھیلوں کو ایک قابل عمل کیریئر کے طور پر قائم کرنے میں حاصل ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بات کی۔ کوچنگ، مینجمنٹ، ٹرینرز، غذائی ماہرین، اسپورٹس رائٹنگ وغیرہ جیسے شعبوں میں بہت سے  موضوعات ہیں جو اس شعبے میں دلچسپی رکھنے والے نوجوان لے سکتے ہیں۔ منی پور اور میرٹھ میں کھیلوں کی یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں اور بہت سے اداروں میں کھیلوں کے کورس شروع ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اتنی بڑی ساحلی پٹی کے پیش نظر بیچ اور واٹر اسپورٹس پر بھی توجہ دینے کو کہا۔ انہوں نے والدین سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں میں کھیلوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

کھیل مہاکمبھ نے گجرات میں کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ عمر کی کوئی پابندی کے بغیر، یہ پوری ریاست سے لوگوں کی شرکت کا مشاہدہ کرتا ہے جو ایک ماہ کی مدت میں مختلف مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں۔ یہ روایتی کھیلوں جیسے کبڈی، کھو کھو، ٹگ آف وار، یوگاسنا، ملاکھمب اور جدید کھیلوں جیسے آرٹسٹک اسکیٹنگ، ٹینس اور فینسنگ کا انوکھا سنگم ہے۔ اس نے زمینی سطح  پر کھیلوں میں خام صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس نے گجرات میں پیرا اسپورٹس  پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-2525



(Release ID: 1805467) Visitor Counter : 148