نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم بڑلا نے نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول 2022 کے تیسرے ایڈیشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا
عوامی نمائندوں کو قانون سازیہ کے وقار اور احترام کو بڑھانے کےلئے لگن کے ساتھ کام کرنا چاہئے: جناب اوم بڑلا
نوجوانوں کو ملک کے تئیں اپنے فرائض کا احساس ہونا چاہئے اور ہندوستان کو آتم نر بھر بنانے کےلئے انفرادی اور اجتماعی طور سے کام کرنا چاہئے:لوک سبھا اسپیکر
نوجوان مثبت تبدیلی کےلئے نئے خیالات اور تحقیق کے ساتھ آگے آرہے ہیں، جو ملک کے جمہوری مستقبل کے لئے ایک حوصلہ بخش اشارہ ہے: جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر
Posted On:
11 MAR 2022 3:49PM by PIB Delhi
نئی دہلی:11؍مارچ2022:
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم بڑلا نے آج نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول 2022 کے تیسرے ایڈیشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکراور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر مملکت جناب نستھ پرمانک نے بھی اس پروگرام میں حصہ لیا۔نوجوانوں کے پروگرام اور کھیل سیکریٹری محترمہ سجاتا چترویدی ، راجیہ سبھا کے جنرل سیکریٹری جناب پی سی مودی، لوک سبھا کے جنرل سیکریٹری جناب اُتپل کمار سنگھ اور وزارت و پارلیمنٹ کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ لوک سبھا اسپیکر اور دیگر معزز شخصیات نے فیسٹول کے تین نوجوان قومی فاتحین کے خیالات بھی سنے۔
شرکاء کو خطاب کرتے ہوئے جناب بڑلا نے کہا کہ نیشنل یوتھ پارلیمنٹ نوجوانوں کو پارلیمانی عمل اور جمہوری عمل کی سمجھ سے واقف کرانے کےلئے ایک جدید پروگرام ہے۔جناب بڑلا نے کہا کہ یہ نوجوانوں کو نئے ہندوستان کی تعمیر کے عمل میں حصہ لینے کےلئے بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ہندوستان میں نوجوانوں کی وسیع ذہنی صلاحیت اور توانائی کی ستائش کرتے ہوئے جناب بڑلا نے امید ظاہر کی کہ ’وشو گرو‘کی شکل میں ہندوستان کی حیثیت کو عالمی سطح پر اس کے بڑھتے قد کے ساتھ مزید رفتار ملے گی۔
جناب بڑلا نے دنیا بھر میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے نوجوانوں سے ان تبدیلیوں کے موافق ہونے پر زور دیا، تاکہ وہ خود کو اس کے مطابق تیار کرسکیں اور ملک کو بھی آگے لے جاسکیں۔جناب بڑلا نے اس بات پر اصرار کیا کہ جوں جوں ملک آگے بڑھ رہا ہے، نوجوانوں کو اپنی صلاحیت اور توانائی سے ترقی ، جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے میں اپنا تعاون دینا چاہئے۔ جناب بڑلا نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ ان کی ہر کوشش ’ملک پہلے‘کے جذبے کے عین مطابق ہونا چاہئے۔ لوک سبھا اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کو ملک کے تئیں اپنے فرائض کا احساس ہونا چاہئے اور ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے بڑے ہدف کی سمت میں انفرادی اور اجتماعیت کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔
قانون سازیہ کے وقار اور احترام میں آنے والی گراوٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب بڑلا نے کہا کہ قانون سازیہ بحث اور مشورے کا پلیٹ فارم ہے، یہ رُکاوٹ کے لئے نہیں ہے۔ اسپیکر نے مشورہ دیا کہ بلوں پر وسیع بحث ہونی چاہئے ، تاکہ سماج کے تمام فروقوں کی امیدوں اور خواہشات کو قوانین اور قانون سازیہ میں مؤثر طورپر شامل کیا جاسکے۔ جناب بڑلا نے کہا کہ صدر جمہوریہ اور گورنر کے خطاب کے دوران ممبروں کے ذریعے رُکاوٹ پیدا کرنا پارلیمانی روایت کے موافق نہیں ہے۔ جناب بڑلا نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندگان ایوانوں کے وقار اور احترام کو بڑھانے کےلئے پوری لگن سے کام کریں۔جناب بڑلا نے مشورہ دیا کہ نوجوانوں کو اس ایشو پر اپنے عوامی نمائندوں کےساتھ بات چیت کے توسط سے اہم رول ادا کرنا چاہئے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستانی جمہوریت کا مستقبل حقیقت میں روشن ہے، کیونکہ نوجوان ملک کے معاملوں ، ہماری جمہوریت اور اس کے نظام میں سرگرم حصے دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان مثبت تبدیلی کےلئے نئے خیالات اور تحقیق کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، جو ملک کے جمہوری مستقبل کے لئے ایک حوصلہ بخش اشارہ ہے۔
جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ یہ تجربہ شرکاء کے لئے یادگار پل ہوگا، جسے وہ زندگی بھر سنبھال کر رکھیں گے۔اپنے کچھ ذاتی تجربات ساجھا کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے نوجوانوں کو صلاح دی کہ وہ خود کو محدود نہ رکھیں اور اپنی باتوں کو عمل میں لائیں۔ جناب ٹھاکر نے پائیدار ترقیاتی اہداف کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذکر کیا کہ ان موضوعات پر زیادہ تر دانشوروں کے ذریعے بحث کی جاتی ہے۔ حالانکہ وہ اس بات سے متاثر ہوئے کہ نوجوانوں نے اس موضوع کو بحث کے لئے اُٹھایا۔
جناب ٹھاکر نے کہا کہ وزیر اعظم نے جناب نریندر مودی نے سوچھ بھارت ابھیان کی شروعات کی، جس سے عالمی سطح پر ہندوستان کا چہرہ بدل گیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کے ذریعے سب سے زیادہ بحث کا موضوع قومی تعمیر اور حب الوطنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ اِن نوجوانوں کو نیشنل یوتھ پارلیمنٹ کے لئے کیوں چنا جاتا ہے۔ جناب ٹھاکر نے نوجوان شرکاء سے اچھے شہری بننے کی گزارش کی۔
نیشنل یوتھ پارلیمنٹ -2022قومی سطح کے مقابلے میں بھوپال کی راجیشوری انجنا اول ، راجستھان کے ڈونگر پور کے جناب سدھارتھ جوشی نے دوسرا اور بھٹنڈا کی مس امر پریت کور نے تیسرا مقام حاصل کیا۔ جناب اوم بڑلا نے نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول کے تیسرے ایڈیشن کے فاتحین کو ایوارڈ سے نوازا اور تمام شرکا ء کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول (این وائی پی ایف)کا انعقاد اُن نوجوانوں کے خیالات جاننے کے لئے کیا جاتا ہے، جو آنے والے سالوں میں عوامی خدمات سمیت مختلف کیریئر میں شامل ہوں گے۔ این وائی پی ایف 31دسمبر 2017ء کو وزیر اعظم کے ذریعے آکاش وانی سے اپنے من کی بات پروگرام میں پیش کئے گئے خیالات پر مبنی ہے۔ اس خیال سے تحریک لیتے ہوئے این وائی پی ایف کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد 12 جنوری سے 27فروری 2019ء تک ’’نئے ہندوستان کی آواز بنیں اور حل تلاش کریں و پالیسی میں تعاون دیں‘‘ موضوع کے ساتھ کیا گیا تھا۔ پروگرام میں کل 88000ہزار نوجوانوں نے حصہ لیا تھا۔
این وائی پی ایف کا دوسرا ایڈیشن 23دسمبر 2020ء سے 12 جنوری 2022ء تک ورچوئل ذرائع سے ’’یووا-اُتساہ نئے بھارت کا‘‘موضوع کے ساتھ منعقد کیا گیا تھا، جسے ملک بھر کے 23لاکھ سے زیادہ نوجوانوں اور اسٹیک ہولڈرز نےضلع، ریاست اور قومی پر سطح پر دیکھا تھا۔
این وائی پی ایف کا تیسرا ایڈیشن 14فروری 2022ء کو ضلع سطح پر ورچوئل ذرائع سے شروع کیا گیاتھا۔ 23 سے 27فروری 2022ء تک ملک بھر کے 2.44لاکھ سے زیادہ نوجوانوں نے ضلعی یوتھ پالیمنٹ کے بعد اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ میں ورچوئل موڈ کے توسط سے حصہ لیا۔ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 87 فاتحین (62 خواتین اور25 مرد) کو پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر و نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر مملکت اور دیگر شخصیتوں کے سامنے پیش ہونے کا موقع ملا۔اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ (ایس وائی پی)کے (29) فاتحین کو قومی جوری کے سامنے اپنی بات رکھنے کا موقع ملا، جس میں جناب بھرتروہری مہتاب، ممبرپارلیمنٹ لوک سبھا ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ ، ممبر پارلیمنٹ لوک سبھا محترمہ انوجے سنگھ، آر آئی ایس(سبکدوش)، جناب کنچن گپتا سینئر مشیر برائے وزارت اطلاعات و نشریات شامل تھے۔اعلیٰ تین قومی فاتحین کو آج اختتامی تقریب کے دوران لوک سبھا اسپیکر کے سامنے بولنے کا موقع حاصل ہوا۔ قومی سطح پر تین حتمی فاتحین کو سرٹیفکیٹ اور ایوار ڈ دیئے جائیں گے۔(2لاکھ روپے، 1.5 لاکھ روپے اور ایک لاکھ روپے کا نقد انعام) اور 50ہزار روپے کے دو حوصلہ افزائی ایوارڈ ز سے بھی نوازا جا سکتا ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 2495)
(Release ID: 1805174)
Visitor Counter : 253