کابینہ
کابینہ نے بھارت میں عالمی ادارہ صحت کے گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے قیام کو منظوری دی
Posted On:
09 MAR 2022 1:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 09 مارچ 2022:
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے حکومت اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے درمیان میزبان ملک معاہدے پر دستخط کرکے گجرات کے جام نگر میں عالمی ادارہ صحت گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن (ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم) کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔
ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم کا قیام آیوش کی وزارت کے تحت جام نگر میں کیا جائے گا۔ یہ دنیا بھر میں روایتی ادویات کے لیے پہلا اور واحد عالمی مرکز (دفتر) ہوگا۔
فوائد:
I. دنیا بھر میں آیوش نظاموں کو مقام عطا کرنا
II. روایتی طب سے متعلق عالمی صحت کے معاملات پر قیادت فراہم کرنا
III. روایتی ادویات کے معیار، حفاظت اور افادیت، رسائی اور منطقی استعمال کو یقینی بنانا
IV. متعلقہ تکنیکی شعبوں، آلات اور طریقہ کار میں اصول، معیار اور رہ نما خطوط تیار کرنا، ڈیٹا انڈرٹیکنگ تجزیات اکٹھا کرنا اور اثرات کا جائزہ لینا۔ عالمی ادارہ صحت ٹی ایم انفارمیٹک سینٹر کا تصور کرنا جو موجودہ ٹی ایم ڈیٹا بینکوں، ورچوئل لائبریریوں اور تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں اشتراک کار کرسکے۔
V. مقاصد کے ساتھ مناسبت رکھنے والے شعبوں میں مخصوص صلاحیت سازی اور تربیتی پروگرام تیار کرنا اور کیمپس، رہائشی یا ویب پر مبنی تربیتی پروگراموں کا انعقاد کرنا یا عالمی ادارہ صحت اکیڈمی اور دیگر اسٹریٹجک شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری کرنا۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گبیریئس نے عزت مآب وزیر اعظم کی موجودگی میں 13 نومبر 2020 کو پانچویں یوم آیوروید کے موقع پر بھارت میں عالمی ادارہ صحت جی سی ٹی ایم کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نے عالمی ادارہ صحت کے اس اقدام کی ستائش کی اور اس کہا کہ ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم عالمی صحت کے اہم مرکز کے طور پر ابھرے گا، نیز شواہد پر مبنی تحقیق، تربیت اور روایتی طب کے لیے بیداری کو تقویت دے گا۔
اس مرکز کے قیام کے لیے سرگرمیوں کی ہم آہنگی، عمل درآمد اور نگرانی کے لیے ایک مشترکہ ٹاسک فورس (جے ٹی ایف) تشکیل دی گئی ہے۔ جے ٹی ایف میں حکومت ہند کے مستقل مشن، جنیوا اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے شامل ہیں۔ اس کے دائرے میں گجرات کے جام نگر کے آئی ٹی آر اے میں ایک عبوری دفتر قائم کیا جارہا ہے تاکہ شناخت شدہ تکنیکی سرگرمیوں اور ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم کی فعال منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنایا جاسکے۔
عبوری دفتر کا مقصد وسیع پیمانے پر شواہد پیدا کرنا اور اختراعات کرنا، روایتی ادویات کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی حل، کوچرین کے تعاون سے منظم جائزے، ڈبلیو ایچ او جی پی ڈبلیو 13 (تیرہواں جنرل پروگرام آف ورک 2019-2023) میں روایتی ادویات کے اعداد و شمار پر عالمی سروے اور پائیدار ترقیاتی اہداف، روایتی طب سماجی ثقافتی اور حیاتیاتی تنوع جس میں پائیدار ترقی اور انتظام کے لیے آگے بڑھنے کی اپروچ شامل ہے۔ ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم کے مرکزی دفتر کے قیام کے لیے کراس کٹنگ فنکشنز، کاروباری کارروائیاں اور انتظامی عمل بھی شامل ہیں۔
ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم روایتی ادویات سے متعلق تمام عالمی صحت کے معاملات پر قیادت فراہم کرے گا اور ساتھ ہی روایتی ادویات کی تحقیق، طریقوں اور صحت عامہ سے متعلق مختلف پالیسیوں کی تشکیل میں رکن ممالک کی مدد کرے گا۔
آیوش کی وزارت نے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ بہت سے محاذوں پر تعاون کیا ہے جن میں آیوروید اور طب یونانی کی تربیت اور مشق سے متعلق بینچ مارک دستاویزات تیار کرنا، بیماریوں کی بین الاقوامی درجہ بندی-11 کے روایتی میڈیسن چیپٹر میں دوسرا ماڈیول متعارف کرانا، ایم یوگا جیسی ایپس تیار کرنا، ہربل میڈیسن (آئی پی ایچ ایم) کے بین الاقوامی فارماکوپیا کے کام میں معاونت کرنا اور دیگر تحقیقی مطالعات وغیرہ شامل ہیں۔
روایتی ادویات صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک اہم ستون ہیں اور اچھی صحت اور بہبود کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ محفوظ اور موثر روایتی ادویات اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی کہ تمام لوگوں کو معیاری ضروری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات اور محفوظ، موثر اور سستی ضروری ادویات تک رسائی حاصل ہو کیوں کہ دنیا 2030 میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے دس سالہ سنگ میل کے قریب پہنچ رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم متعلقہ ممالک میں روایتی ادویات کو منضبط و مربوط کرنے اور مزید مقام دلانے میں ممالک کو درپیش مختلف چیلنجوں کی نشان دہی کرے گا۔
ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ہونے والے مختلف دیگر اقدامات سے دنیا بھر میں روایتی ادویات کو مقام دلانے میں بھارت کو مدد ملے گی۔
***
(ش ح - ع ا – ع ر)
U. No. 2406
(Release ID: 1804364)
Visitor Counter : 363
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam