وزارت خزانہ

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے 46ویں سول اکاؤنٹس ڈے پر ای۔ بل سسٹم لانچ  کیا

نئے ای۔ بل سسٹم کے ذریعہ پیپر لیس دعوے  جمع کرائے جاسکیں گے  اور  ایک سرے سے دوسرے سرے تک بلوں کی ڈیجیٹل پروسیسنگ ہوسکے گی

Posted On: 02 MAR 2022 5:15PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں 46ویں سول اکاؤنٹس ڈے کے موقع پر مرکزی حکومت کی وزارتوں کے لیے ای-بل سسٹم لانچ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ER5Z.jpg 

 

مرحلہ وار طریقے سے نیا سسٹم بل جمع کرانے اور ان کی  پروسیسنگ کے پورے عمل کو پوری طرح  پیپر لیس اور شفاف بنا ئے گا۔ اس طرح یہ ’’ڈیجیٹل انڈیا‘‘ کے وژن کو حقیقت کا  جامہ پہنانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے میں ایک بڑا قدم ہے۔

اس سسٹم  کے مقاصد درج زیل  ہیں:

  1. حکومت کے تمام وینڈرز/سپلائیرز کو کہیں سے  بھی کسی بھی  وقت  اپنے بل/دعوے جمع کرانے کی سہولت فراہم کرانا۔
  2. سپلائر اور سرکاری افسروں کے درمیان فزیکل  رابطے  کو ختم کرنا۔
  3. بلوں/دعووں کی پروسیسنگ میں کارکردگی کو بڑھانا۔
  4. ’فرسٹ-ان-فرسٹ-آؤٹ‘ (ایف آئی ایف او) طریقہ کار  کے ذریعے بلوں کی پروسیسنگ میں اختیار  کو کم کرنا۔

اس وقت حکومت کو مختلف سامان اور خدمات فراہم کرانے والے سپلائروں کو حکومت ہند کی متعلقہ وزارتوں/محکموں/دفاتر کے اپنے بلوں کی فزیکل اور دستخط شدہ کاپیاں جمع کرانی پڑتی ہیں۔ اسی طرح سرکاری ملازمین کو بھی اپنے دعوؤں کی ہارڈ کاپیاں جمع کرانے کی پڑتی ہیں۔ اسی طرح  بلوں کی پروسیسنگ کاکام بھی فزیکل اور ڈیجیٹل طریقوں کے ملےجلے نظام کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔ اس کی وجہ سے  سپلائروں/وینڈرز یا ان کے نمائندوں کو بل جمع کرانے کے لیے دفاتر  آنے کی  ضرورت  پڑتی ہے۔  اس کے علاوہ، وہ اپنے بلوں کی پروسیسنگ کی صورتحال کو ٹریک کرنے سے قاصر  ہوتے ہیں۔

نئے شروع کیے گئے ای-بل سسٹم کے تحت وینڈرز/سپلائرز اپنے گھروں/دفاتر سےکسی بھی وقت  ڈیجیٹل دستخط کے ذریعے متعلق دستاویزات کے ساتھ  اپنے بل آن لائن اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل دستخط نہ رکھنے والوں کے لیے آدھار کا استعمال کرتے ہوئے ای۔ سائن کی سہولت بھی فراہم کرائی گئی ہے۔

یہ سسٹم شروع میں  درج ذیل نو وزارتوں/محکموں کی درج ذیل نو پے اینڈ اکاؤنٹنگ یونٹوں  میں شروع  کیا گیا ہے:-

1) فوڈ پروسیسنگ صنعت کی وزارت کا پی اے او

2) کیمیکل فار فرٹیلائزر کی وزارت کے  محکمہ فارماسیوٹیکل  کا پی اے او

3) سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ کا پی اے او

4) وزارت خزانہ کے  اخراجات کے محکمے کا  پی اے او (سی جی اے ۔ ایچ کیو)

5) وزارت خزانہ کے  اخراجات کے محکمے کا  پی اے او (پی ایف ایم ایس ڈویژن)

6) نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کا پی اے او

7) وزارت داخلہ کا پی اے او (سینسس)

8) اسٹیل کی وزارت کا پی اے او

9) الیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹیکنالوجی کی وزارت کا پی اے او (این آئی سی)

دیگر وزارتوں/محکموں میں 23۔2022 میں  مرحلہ وار طریقے سے ای۔ بل سسٹم  شروع کیا جائے گا۔

کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور لاکھوں وینڈرز/سپلائرز کو آسانی  فراہم کرانے کے علاوہ، ای-بل سسٹم ماحول دوست بھی  ہوگا اور  سالانہ  کاغذ کے کروڑوں بل جمع کرانے کی ضرورت ختم کرے گا اور اس طرح ہر سال ٹنوں  کاغذ کی بچت کرے گا۔ ای۔ بل سسٹم میں دستاویزات کی بازیابی اور ایک مضبوط آڈٹ ٹریل کے لیے ایک وسیع ڈیجیٹل اسٹوریج  سہولت  بھی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 2160

                          



(Release ID: 1802439) Visitor Counter : 180