الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی کا ویژن اور سرگرم  حکومتی پالیسیاں، کارکردگی  کا مظاہرہ کرنے والے کاروباریوں کا ماحولیاتی نظام بھارت  میں وی ایل ایس آئی اور سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی ترقی کا تعین کرنے والے  عوامل ہیں


کووڈ وبا کے دوران بھارت  نے ایک مضبوط معیشت، مضبوط حکومت اور پرعزم شہریوں  کی تعمیر کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا یا

نریندر مودی حکومت کی کووڈ کے بعد کی  پالیسیوں سے ای ایس ڈی ایم ، ایمبیڈڈ ڈیزائن، اور سیمی کنڈکٹر اختراع میں نئے مواقع پیدا ہوئے  ہیں  :  وزیر مملکت جناب  راجیو چندر شیکھر

Posted On: 01 MAR 2022 12:43PM by PIB Delhi

صنعتی شراکت داروں کے تعاون سے وی ایل ایس آئی سوسائٹی آف انڈیا کے زیراہتمام منعقد ہونے والی 35ویں بین الاقوامی وی ایل ایس آئی ڈیزائن اور ایمبیڈڈ سسٹمز کانفرنس 2022 میں، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’ بھارت آج ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشن  اور استعمال کے تعلق سے ایک زبردست مارکیٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔  یہ ایک ایسے ملک کی نمائندگی کرتا ہے جہاں اختراعی ایکو سسٹم اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کاروباریوں  کے ایک مضبوط ایکو سسٹم کی جڑیں کافی گہری ہیں۔ حکومتی پالیسی اور حکومتی سرمایہ ان دو  عناصر کو متحرک کرنے اور ایک پائیدار ماحول پیدا کرنے جا رہے ہیں ، جو آنے والی دہائی میں دنیا کی مانگ  اور بھارت  کی ضروریات کو پورا کریں گے ۔‘‘ اس سال کی کانفرنس کا تھیم ’’سلیکون کیٹلائزنگ کمپیوٹنگ کمیونکیشن اینڈ کوگنیٹیوکنورجنس‘‘  تھا۔

وزیر اعظم کے ویژن کو شیئر کرتے ہوئے، جس نے ٹکنالوجی کے شعبے کی ترقی اور توسیع کے معاملے میں بھارت  کو ایک بے مثال تبدیلی کے مقام تک پہنچایا ہے، جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’15 اگست 2021 کو وزیر اعظم نے ہم سب کے لیے ایک ویژن پیش کیا تھا۔ جو بھارتی  ٹکنالوجی اور اختراعی ماحولیاتی نظام کے بارے میں بہت حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے اگلے 10 برسوں کو بھارت  کی ’ٹیکیڈ‘ ٹکنالوجی کی دہائی کے طور پر بیان کیا، جو ایک لفظ کے طور پر کئی لوگوں کے لیے مختلف چیزوں سے جڑاہوہے ۔یہ ہماری معیشت کی سمت، ٹکنالوجی ایکو سسٹم کی سمت اور حکومت کے کام کرنے کے طریقے کوبدلنے والی ٹکنالوجی کی طاقت اور اپنے  شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کے بارے میں ہے ۔

کووڈ  وبا کے اثرات اور اس پر بھارت  کے نپے تلے  ردعمل کے بارے میں انہوں نے کہا، ’’ کووڈ وبا کے دوران بھارت  کی کارکردگی نے دنیا بھر کے مبصرین کے بیچ  بھارت  کی تعریف ایک ایسے ملک کے طور پر کی ہے جس نے ایک مضبوط معیشت ،مضبوط حکومت اور پرعزم شہریوں  کی تعمیر کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا یا ہے ۔ بھارت  نے اب تک کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی حاصل کی ہے، جس نے سال 2021 کے دوران  ایک ماہ میں فیصد سے زیادہ کی شرح سے ایک یونیکورنس بنائے ہیں ۔‘‘

الیکٹرانکس کے شعبے میں مواقع کے بارے میں جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’ یہ آج واضح ہے کہ ہمارے پاس  ای ایس ڈی ایم (الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ) اسپیس میں ، ایمبیڈڈ ڈیزائن اسپیس میں  اور یقینی طورپر  سیمی کنڈکٹر کے اسپیس  میں بے پناہ مواقع ہیں۔ خاص طور پر سیمی کنڈکٹر اسپیس کے لیے ہمارے عزائم بہت واضح ہیں۔ اس میں فیبس ،جو جیوپولیٹکس کودیکھتے ہوئے فطری ہونے   کے ساتھ ساتھ اختراع ، ڈیزائن اور نظام کے ارد گرد ایکو سسٹم میں بھی  بڑی سرمایہ کاری طورپر شامل ہے ۔‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت  کس طرح ریسرچ اور ڈیزائن انجینئرنگ سے لے کر فیکٹری، ٹیسٹنگ اور پیکجنگ افرادی قوت  تک ہنر مندی پیدا کرنے میں سرکاری سرمایہ لگا رہا ہے، جبکہ ضروری ڈیزائن اور اختراعی ایکو سسٹم میں انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ حکومت ریڈیوسڈ  انسٹرکشن سیٹ کمپیوٹر (آرآئی ایس سی- V) آرآئی ایس سی- Vاور دیگر اوپن سورس انسٹرکشن سیٹ آرکیٹیکچر (آئی ایس اے ) سسٹم کے مستقبل کے روڈ میپ کے آس پاس  اپنے خود کے  ڈیزائن اور ترقی پزیر کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

آخر میں، جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’کسی ایسے شخص کے لیے جس کے پاس ٹکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ میں 3 دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ ہے، میں نے کبھی بھی بھارت  کے اس دور سے زیادہ خوداعتمادی  پہلے کبھی محسوس نہیں کی۔ یہ ہمارے وزیر اعظم کی قیادت اورویژن سمیت مختلف عوامل کے امتزاج سے ممکن ہوا ہے جو ہمیں اس اہم موڑ پر لے آئے ہیں – روایتی ٹکنالوجی کی صلاحیتوں سے آگے بڑھنے اور توسیع کرنے کے  موقع تک پہنچایاہے ۔‘‘

*******

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U: 2113)


(Release ID: 1802131) Visitor Counter : 174