کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ملک میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے صنعت اور تعلیمی شعبے کے درمیان شراکت داری کو مضبوط کرنے پر زور دیا


ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ‘‘انڈسٹری کنیکٹ 2022’’: صنعت اور تعلیمی ماحول کے مابین تال میل کے موضوع پر ایک سیمینار کا افتتاح کیا

Posted On: 25 FEB 2022 3:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی:25 فروری،2022۔صحت اور خاندانی بہبود، کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں کیمیکلز اور کھادوں نیز نئی اور قابلِ تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا کی موجودگی میں ‘‘انڈسٹری کنیکٹ 2022’’ صنعت اور تعلیم کے شعبے کے درمیان تال میل کے موضوع پر ایک سیمینار کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر محترمہ آرتی آہوجہ، سکریٹری (کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز)؛ ڈاکٹر ششیر سنہا، ڈی جی، سی آئی پی ای ٹی؛ جناب کاشی ناتھ جھا، جوائنٹ سکریٹری، محکمہ برائے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز اور دیگر معززین موجود تھے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I3P4.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب مانڈویہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے کووڈ 19 وبائی مرض کے لئے مؤثر طریقے سے بندوبست کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے سائنسی اور طبی برادری کو ہر طرح کی مدد فراہم کی، جس سے ہندوستان ویکسین کی تحقیق میں دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کو یقینی بناتا ہے۔

انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے اختراعات اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا اور صنعت و اکیڈمیا کی زیادہ سے زیادہ شراکت داری پر زور دیا جس سے تحقیق، اختراع اور سیکھنے کے عمل کو فروغ ملے گا۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ اختراعی جوش اور بڑے پیمانے پر معیاری مصنوعات تیار کرنے سے وزیر اعظم نریندر مودی کے میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ کے وژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ معیار کی ہندوستانی مصنوعات دور دور تک سفر کریں گی اور ایک آتم نربھر بھارت اور ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی میں حصہ ڈالیں گی۔ جناب مانڈویہ نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سیمینار میں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ بنانے پر غور کیا جائے گا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب کھوبا نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا آتم نربھر بھارت کا وژن نہ صرف خود کفالت کے بارے میں ہے بلکہ عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترنا بھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز انڈسٹری بھی نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کرکے بلکہ برآمدات کو بڑھا کر اور عالمی مانگ کو پورا کرکے اس وژن میں تعاون کرنے کے لیے منفرد کام کیا ہے اور اس میں سی آئی پی ای ٹی کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔

محترمہ آرتی آہوجا نے کہا کہ بہت سارے اسٹارٹ اپس کو سیکٹر میں تکنیکی مدد کی ضرورت ہے اور سی آئی پی ای ٹی ان کی مدد کر سکتا ہے۔ سیکٹر کے لیے بہتر نتائج کو یقینی بنانے کے لیے صنعت کو سی آئی پی ای ٹی کے ساتھ مزید کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مزید ترقی کی صلاحیت بہت زیادہ ہے اور اب اختراع کا وقت ہے کیونکہ دنیا رکاوٹوں کے ساتھ بدل رہی ہے اور ہمیں انہیں اپنے فائدے میں تبدیل کرنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

جناب پربھ داس، چیئرمین، ایف آئی سی سی آئی پیٹرو کیمیکلز کمیٹی، نیز ایم ڈی اور سی ای او، ایچ پی سی ایل-متل انرجی لمیٹیڈ نے کہا کہ ہمیں ڈیجیٹائزیشن کو مزید اپنانے اور آگے رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پر توجہ دینے سے یقیناً کمپنیوں کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

جناب راجیش کمار پاٹھک، سکریٹری، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ، محکمہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے صنعت پر زور دیا کہ وہ درآمدی متبادل کے لیے پہل کریں اور ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ انہیں فروغ دے گا۔ انہوں نے مزید مالی اعانت سمیت انڈسٹری کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

پروفیسر (ڈاکٹر) ششیر سنہا، ڈائریکٹر جنرل، سی آئی پی ای ٹی نے سی آئی پی ای ٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری کنیکٹ 2022 کے انعقاد کا مقصد سی آئی پی ای ٹی اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنا ہے۔ انہوں نے صنعت کے لیے سی آئی پی ای ٹی میں دستیاب ہنر مندی اور تکنیکی معاونت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

جناب کمل ناناوتی، صدر،سی پی ایم اے نے سیکٹر میں مہارت کی خلیج کو پر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے انڈسٹری 4.0 کو بھی پیش کیا جس میں پلاسٹک پروسیسنگ انڈسٹری میں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے جس میں پلاسٹک پروسیسنگ میں مہارت، پائیدار مصنوعات اور جدید ڈیزائننگ؛ مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی کے امکانات اور ترقی کے نئے محرکات/ ذیلی شعبوں/ عمل انگیزی کے سیٹ کو تبدیل کیا جاتا ہے۔

جناب کاشی ناتھ جھا، جوائنٹ سکریٹری (پیٹرو کیمیکلز)، محکمہ برائے کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز، حکومت ہند نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ ہندوستان صنعت کے لیے تیار ہنرمند افرادی قوت کے میدان میں خاص طور پر پیٹرو کیمیکلز کے سیکٹر میں عالمی رہنما بن سکتا ہے جہاں سی آئی پی ای ٹی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

محکمہ برائے کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز، کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت، حکومت ہند نے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) اور فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف آئی سی سی آئی) کے اشتراک سے آج ‘‘انڈسٹری کنیکٹ 2022’’  صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان ہم آہنگی کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا ہے۔

‘‘انڈسٹری کنیکٹ 2022’’ کے موضوع پر سیمینار کے دوران دو تکنیکی سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ ان تکنیکی سیشنوں میں سی آئی پی ای ٹی، ٹی ڈی بی (ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ) اور مختلف صنعتی انجمنوں کے عہدیداروں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا تاکہ شعبے کے اہم مسائل پر غور کیا جاسکے۔

سیمینار کے وسیع مقاصد آر اینڈ ڈی  پر توجہ مرکوز کرنا ہیں - صنعت سے لیبارٹری، پیٹرو کیمیکلز سیکٹر میں انسانی سرمائے کے لیے مہارت کی کمی کا تجزیہ، دیسی ٹیکنالوجی فراہم کرکے آتم نربھر بھارت کو تعاون کرنا، صنعت کنیکٹ کی مدد سے آتم نربھر سی آئی پی ای ٹی، شعبے کے لئے صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹی ڈی بی (ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ بورڈ) ٹیکنالوجی کی مدد کرنا شامل ہیں۔

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 2003



(Release ID: 1801167) Visitor Counter : 174