وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزارتِ دفاع نے پورے ہندوستان میں پھیلے 4 لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹروں میں اِسپرش کے تحت آن بورڈ پنشن خدمات کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے  

Posted On: 24 FEB 2022 2:00PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،24 فروری / وزارت دفاع کے دفاعی اکاؤنٹس کے محکمے ( ڈی اے ڈی ) نے  پورے ملک میں چار لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹروں (سی ایس سی ) مرکزوں کے لئے پنشن انتظامیہ  کے نظام ( رکشا ) [ اِسپرش ] پہل کے تحت  سی ایس سی  ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹیڈ  کے تحت  الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کی وزارت کے تحت خصوصی مقاصد کے لئے قائم کی گئی  ایس پی وی   کے ساتھ  حکمرانی کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں ۔   دفاعی اکاؤنٹس کے  کنٹرولر جناب شام دیو    اور  سی ایس سی  ای گورننس سروسز انڈیا لمیٹیڈ   کے سی ای او  جناب سنجے کمار راکیش نے 24 فروری ، 2022 ء کو  مفاہمت نامے پر نئی دلّی میں محکمۂ دفاع کے سکریٹری   ڈاکٹر اجے کمار کی موجود میں دستخط  کئے ۔

          یہ مفاہمت نامہ  پنشن پانے والوں ، خاص طور پر ،  اُن لوگوں کو آخر تک کنکٹیویٹی فراہم کرے گا ، جو  ملک کے دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں  اور جن کے پاس  اِسپرش پر لاگ آن کرنے کی تکنیکی  سہولت موجود نہیں ہے  ۔ اِن پنشن پانے والوں  کے لئے  یہ سروس سینٹر اِسپرش کے لئے ایک  انٹرفیس  فراہم کریں گے اور پنشن پانے والوں کے لئے  پروفائل اپ ڈیٹ کی درخواستیں کرنے، شکایات کے اندراج اور ازالے ، ڈیجیٹل سالانہ شناخت، پنشن پانے والوں کے ڈاٹا کی تصدیق یا اپنی ماہانہ پنشن کے حوالے سے تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لئے  ایک موثر ذریعہ فراہم کریں گے۔

         کوٹک مہندرا بینک کے ساتھ بھی ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے ہیں ، جس کے تحت سابق فوجیوں کی زیادہ آبادی والے علاقوں میں بینک 14 برانچوں میں سروس سینٹرز قائم کرے گا ۔  یہ مراکز 161 سے زائد ڈی اے ڈی دفاتر اور تقریباً 800 اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کی شاخوں کے موجودہ نیٹ ورک  میں مزید  اضافہ کریں  گے، جو پنشن پانے والوں کے لئے اِ سپرش کے استعمال میں مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لئے  سروس سینٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان سروس سینٹروں  تک رسائی پنشن پانے والوں کو مفت فراہم کی جائے گی ، جب کہ معمولی سروس چارج محکمے کے ذریعے ادا کیا جائے گا ۔

دفاع کے سکریٹری نے اِسپرش اقدام کے ذریعے پنشن انتظامیہ میں کارکردگی، جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنانے پر سی جی ڈی اے کی ستائش  کرتے ہوئے کہا کہ  یہ مفاہمت نامہ رہن سہن میں آسانی کو فروغ دے گا اور پنشن سے متعلق معاملات کو ایک مقرر وقت میں حل کرنے میں مدد کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس سی کے ساتھ ساجھیداری  سے ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو پنشن خدمات ڈجیٹل طور پر فراہم  ہو گی  اور  اس بات کو یقینی بنایا سکے گا کہ کوئی بھی پنشن یافتہ شخص کسی جغرافیائی  پریشانی یا تکنیکی پریشانی کی وجہ سے اپنے فوائد  سے محروم نہ رہ سکے ۔ اس موقع پر سکریٹری (سابق فوجیوں کی بہبود) شری بی آنند، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) شری سنجیو متل، کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے) شری رجنیش کمار اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران بھی  موجود تھے۔

اِسپرش  ، وزارتِ دفاع کی ایک پہل ہے ، جس کا مقصد  محکمۂ دفاع کے پنشن یافتہ افراد کو حکومت کے ’ڈیجیٹل انڈیا ‘ ، ’ فوائد کی براہ راست منتقلی ( ڈی بی ٹی ) ‘ اور ’ کم از کم حکومت ، زیادہ سے حکمرانی  ‘ کے ویژن کے ساتھ پنشن انتطامیہ کو ایک جامع حل فراہم کرنا ہے ۔  اس  نظام  کا بندوبست ڈی اے ڈی پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹس (پنشن) پریاگ راج کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور  یہ تینوں  سروسز اور متعلقہ اداروں کو خدمات فراہم کرتا ہے ۔  ابتدائی طور پر یہ نظام نئے ریٹائر ہوئے افراد کو خدمات فراہم کر رہا ہے اور بعد میں موجودہ دفاعی پنشنروں کا احاطہ کرنے کے لئے ، اِس میں توسیع کی جا رہی ہے ۔ یہ نظام پنشن  کے تمام مرحلوں یعنی شروعات اور منظوری ، اجراء اور نظر ثانی جیسی تمام سرگرمیاں انجام دے گا ۔

          اِسپرش کو دفاعی پنشن والوں  کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور یہ ایک آن لائن پورٹل کےذریعے  پنشن اکاؤنٹ کی شفاف تصویر پیش کرتا ہے ۔ یہ پنشن پورٹل  اس طرح ہے : (https://sparsh.defencepension.gov.in/) ۔ یہ پورٹل پنشن پانے والوں کی مکمل  جانکاری  کو بر قرار رکھتا ہے اور پنشن کے آغاز سے پنشن کے خاتمے تک  پوری معلومات فراہم کر سکتا ہے ۔

          اِسپرش نے  بنیادی طور پر پنشن کے اجراء کے عمل کو دوبارہ مرتب کیا ہے  اور اسے  پنشن کی ادائیگی کے  حکم ( پی پی او )کے اجراء سے لے کر  فوائد کی براہ راست منتقلی تک  کے کام کو انجام دیتا ہے ۔ اِسپرش کے موثر کام کی ایک حالیہ مثال 43370 پنشن پانے والوں کو صرف 30 دن کے اندر اضافی گریجویٹی کے 196 کروڑ روپئے جاری کرنا ہے ۔  یہ ایک وسیع مشق تھی ، جس کے لئے  پرانے نظام کے تحت 6 ماہ سے زیادہ کا وقت درکار ہوتا ۔ یہ اضافی گریجویٹی  ، اُن لوگوں کے  ڈی اے میں اضافے کے اعلان کی وجہ سے ہوئی ہے ، جو  جون ، 2021 ء سے جنوری ، 2022 ء کے درمیان ریٹائر ہوئے ہیں ۔ اس طرح اسپرش حکمرانی میں اصطلاحات کی ضرورت کے ساتھ  ’ ڈیجیٹل انڈیا ‘ کے جذبے کو  حقیقی طور پر پیش کرتا ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  1959


(Release ID: 1800821) Visitor Counter : 213