نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستانی ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن سے پاک کرنے کے لئے گرین فائنانسنگ  بہت اہم ہے

Posted On: 22 FEB 2022 3:30PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،22 فروری / نیتی آیوگ اور ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ ( ڈبلیو آر آئی ) انڈیا نے پائیدار نقل و حرکت کو تیز کرنے کے لئے ممکنہ مالیاتی حل کی نشاندہی کرنے کے لئے ایک مشاورتی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔

         نیتی آیوگ اور ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی ) ،  انڈیا نے جی آئی زیڈ انڈیا کی مدد سے این ڈی سی ٹرانسپورٹ پہل برائے ایشیا (این ڈی سی – ٹی آئی اے )  پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر  ’ ٹرانسپورٹ کو کاربن  سے پاک کرنے کی فائنانسنگ  ‘ پر ایک ورچوئل مشاورتی ورک شاپ کا انعقاد کیا ۔

         حکومت ِ ہند پائیدار نقل و حرکت کو اپنانے پر خصوصی توجہ کے ساتھ  ٹرانسپورٹ کو کاربن سے پاک بنانے کے لئے سرگرم عمل ہے۔

         اس ورکشاپ کا مقصد مالیاتی اداروں اور ٹرانسپورٹ تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ قابل عمل حکمت عملیوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ٹرانسپورٹ کو کاربن سے پاک بنانے کے لئے جدید مالیاتی پالیسیوں کو مضبوط بنانے کے لئے اجتماعی طور پر کام کیا جا سکے۔

         ورکشاپ میں مختلف وزارتوں کے مندوبین ، این ڈی سی – ٹی آئی اے  پروجیکٹ  کے شراکت داروں ، ہندوستانی بینکوں کے نمائندوں ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور نجی شعبے کی کمپنیوں کے نمائندوں،  متعلقہ فریقوں اور ٹرانسپورٹ اور فائنانسنگ کے شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔

         نیتی آیوگ کے سی ای او  جناب امیتابھ کانت نے کلیدی خطبہ دیا اور جرمنی کے شعبہ اقتصادی اور عالمی امور کے سربراہ اور وزیر ڈاکٹر اسٹیفن کوچ نے خصوصی خطاب کیا۔

نیتی آیوگ کے سی ای او  جناب امیتابھ کانت نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہمیں ہندوستان میں صاف نقل و حرکت کی مزید حوصلہ افزائی کے لئے مزید مالیاتی  تمسکات کی ضرورت ہے کیونکہ ہم ریاستوں، ملکی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں، صنعت کاروں اور آپریٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر لا رہے ہیں۔ ہمیں  فائنانسنگ کے ایسے نظام پیش کرنے چاہئیں ،  جو وسیع پیمانے پر قابل اطلاق، قابل قبول اور بنیادی طور پر پائیدار ہوں ۔ ہمیں پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اور ای بسوں کے لئے  فائنانسنگ کو متحرک کرتے ہوئے مشترکہ نقل و حرکت کو فروغ دینا چاہیئے ، جو ہمارے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مرکز ہیں۔ ہمارا بنیادی مقصد اپنے شہریوں کی ضروریات اور امنگوں میں توازن پیدا کرنا، کنکٹیویٹی کو بہتر بنا کر زندگی اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا، لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرنا اور ایک ایسے طریقۂ کار  کو اپنا کر صاف نقل و حرکت کو تیز کرنا ہے ، جو نہ صرف ماحول دوست ہو، بلکہ آب و ہوا پر مرکوز اور پائیدار بھی ہو۔ گرین فائنانسنگ ہمیں الیکٹرک گاڑیوں کے لئے کم سود  والی فائانسنگ حاصل کرنے کے قابل بنائے گی ۔

ڈاکٹر اسٹیفن کوچ نے کہا کہ ہندوستان کو ٹرانسپورٹ کی برق کاری کے لئے ایک مضبوط روڈ میپ کی ضرورت ہے۔  اس میں فائنانسنگ بہت اہم رول ادا کرتی ہے ۔ پونجی کی دستیابی کثیر فریقین کے اشتراک سے ممکن ہو سکتی ہے ۔ این ڈی سی – ٹی آئی اے  پہل  بہت سے شرکاء کو یکجا کرتی ہے تاکہ تاکہ ساتھیوں کے ذریعے آموزش میں سہولت پیدا کی جا سکے اور ’’ ٹرانسپورٹ کو کاربن سے پاک بنانے کی فائنانسنگ ‘‘ سمیت مختلف موضوعات پر معلومات کے تبادلے کو ممکن بنایا جا سکے ۔

         ڈبلیو آر آئی انڈیا کے سی ای او ڈاکٹر او پی اگروال نے کہا کہ ٹرانسپورٹ  ، جو ہندوستان میں گرین ہاؤس گیس خارج کرنے والا تیسرا سب سے بڑا سیکٹر ہے ، سی او 2 اخراج میں تقریباً 14 فی صد توانائی سے متعلق تعاون کرتا ہے ۔  یہ شعبہ ملک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا شعبہ بھی ہے ۔  اس لئے کم کاربن  والے مستقبل کی جانب بڑھنا ٹرانسپورٹ سیکٹر کو  کاربن سے پاک کرنے میں تیزی لانا ضروری ہے ۔

ڈبلیو آر آئی انڈیا کے  ایگزیکیٹیو  ڈائریکٹر (انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ) جناب امت بھٹ نے کہا کہ  فائنانس کی دستیابی میں کمی  ، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن  سے پاک کرنے  میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔   کلیدی سرمایہ کاری اور اختراعی فائنانسنگ کے ذریعے صفر اخراج والی موٹر گاڑیوں میں 100 فی صد تبدیلی کے کام میں تیزی آ سکتی ہے ، جو  سی او پی  - 26 کے اعلانیہ پر عمل کے لئے ضروری ہے ۔

         این ڈی سی – ٹی  آئی اے   سات اداروں کا ایک مشترکہ پروگرام ہے ، جس میں ہندوستان ، چین اور ویتنام اپنے اپنے ملکوں میں ٹرانسپورٹ کو کاربن سے پاک کرنے کی خاطر جامع طریقۂ کار کو فروغ دے رہے ہیں ۔  یہ پروجیکٹ  انٹرنیشنل کلائمیٹ انیشئیٹیو ( آئی کے آئی ) کا ایک حصہ ہے ۔ ماحولیات ، فطرت کے تحفظ اور نیو کلیائی تحفظ کی وفاقی وزارت ( بی ایم یو ) جرمن بنڈسٹیگ کے  ذریعے کئے گئے فیصلے کی بنیاد پر ، اِس کی حمایت کرتی ہے ۔

 نیتی آیوگ  ، پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے لئے ہندوستان  کی طرف سے ساجھیداری ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  1890


(Release ID: 1800381) Visitor Counter : 177