صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

ہمارے ملک کے مختلف حصوں میں مختلف مذہبی روایات اور رسومات رائج ہیں، لیکن صرف ایک ہی عقیدہ ہے اور وہ ہے پوری انسانیت کو ایک خاندان سمجھ کر سبھی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا: صدر جمہوریہ کووند


صدر جمہوریہ ہند نے پوری میں گوڈیا مٹھ اور مشن کے بانی سریمد بھکتی سدھانت سرسوتی گوسوامی پربھوپاد کے 150ویں یوم پیدائش کی تین برس تک جاری رہنے والی تقریبات کا آغاز کیا

Posted On: 20 FEB 2022 3:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:20 فروری،2022۔ صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے مختلف حصوں میں مختلف مذہبی روایات اور رسومات رائج ہیں۔ لیکن صرف ایک ہی عقیدہ ہے اور وہ ہے پوری انسانیت کو ایک خاندان سمجھ کر سب کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا۔ وہ آج (20 فروری 2022) پوری، اڈیشہ میں گوڈیا مٹھ اور مشن کے بانی سریمد بھکتی سدھانت سرسوتی گوسوامی پربھوپاد کے 150ویں یوم پیدائش کی تین برس تک جاری رہنے والی تقریبات کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ خدا کی ہر شکل میں عبادت کی جاتی ہے۔ لیکن بھکتی بھاو (عقیدت) کے ساتھ خدا کی عبادت کرنے کی روایت ہندوستان میں نمایاں رہی ہے۔ یہاں بہت سے عظیم سنتوں نے بے لوث عبادت کی ہے۔ ایسے عظیم سنتوں میں بھی سری چیتنیا مہا پربھو کا ایک خاص مقام ہے۔ ان کی غیر معمولی عقیدت سے متاثر ہو کر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بھکتی کا راستہ اختیار کیا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سری چیتنیا مہا پربھو کہا کرتے تھے کہ لوگوں کو اپنے آپ کو گھاس سے چھوٹا سمجھتے ہوئے عاجزی کے ساتھ خدا کو یاد کرنا چاہئے۔ ایک درخت سے زیادہ روادار ہونا چاہیے، کسی بھی احساس سے عاری اور دوسروں کو عزت دینا چاہیے۔ ہر وقت خدا کو یاد کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ احساس بھکتی مارگ کے تمام پیروکاروں میں پایا جاتا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ شری چیتنیا مہا پربھو کی خدا کے لیے لگاتار محبت اور سماج کو مساوات کے دھاگے سے جوڑنے کی ان کی مہم ان کو ہندوستانی ثقافت اور تاریخ میں ایک منفرد شہرت اور شناخت دیتی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھکتی مارگ کے سنت مذہب، ذات پات، جنس اور رسومات کی بنیاد پر اس وقت کے مروجہ امتیاز سے بالاتر تھے۔ اس لیے ہر طبقے کے لوگ نہ صرف ان سے متاثر ہوئے بلکہ اس راہ میں پناہ لی۔ گرو نانک دیو جی نے بھکتی مارگ پر چلتے ہوئے ایک مساویانہ معاشرہ تشکیل کرنے کی کوشش کی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھگتی مارگ کی خدا سے مکمل عقیدت کی خصوصیت نہ صرف زندگی کے روحانی پہلو میں بلکہ ہر فرد کی روزمرہ کی زندگی میں بھی نظر آتی ہے۔ ضرورت مندوں کی خدمت کو ہماری ثقافت میں اولین ترجیح دی گئی ہے۔ ہمارے ڈاکٹروں، نرسوں اور صحت کارکنوں نے کووڈ وبائی مرض کے دوران خدمت کے اسی جذبے کا مظاہرہ کیا۔ وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر تھے لیکن ایسے انتہائی سخت حالات میں بھی انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور لوگوں کے علاج میں مصروف رہے۔ ہمارے بہت سے کورونا جانبازوں نے اپنی جانیں قربان کیں لیکن ان کے ساتھی کارکنوں کی لگن اٹل رہی۔ پورا ملک ایسے جانبازوں کا ہمیشہ ممنون اور مقروض رہے گا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سری چیتنیا مہا پربھو کے علاوہ بھکتی تحریک کی دیگر عظیم شخصیات بھی ہماری ثقافتی تنوع میں اتحاد کو مضبوط کرتی ہیں۔ بھکتی برادری کے سنت اپنی تعلیمات میں ایک دوسرے سے متصادم نہیں ہوئے، بلکہ اکثر ایک دوسرے کی تحریروں سے متاثر تھے۔ سوامی وویکانند نے 1893 میں شکاگو میں اپنی تقریر میں ہندوستان کا روحانی پیغام عالمی برادری کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس طرح مختلف مقامات سے نکلنے والے دریا بالآخر سمندر میں مل جاتے ہیں، اسی طرح انسان اپنی مرضی سے مختلف راستے چنتا ہے۔ یہ راستے مختلف معلوم ہوتے ہیں، لیکن آخر کار سب خدا تک پہنچتے ہیں۔ ہندوستان کے روحانی اتحاد کے اس اصول کا پرچار رام کرشن پرم ہنس اور سوامی وویکانند نے کیا تھا جسے بابائے قوم مہاتما گاندھی نے بھی اپنایا تھا۔

صدر جمہوریہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ گوڈیا مشن انسانی فلاح و بہبود کے اپنے مقصد کو سرفہرست رکھتے ہوئے سری چیتنیا مہا پربھو کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کے اپنے عزم میں کامیاب رہے گا۔

 

صدر جمہوریہ کی پوری تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

 

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1827



(Release ID: 1799874) Visitor Counter : 214