بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی کے وزیر نے بھارت کے توانائی کی منتقلی سے متعلق اہداف پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی صدارت کی


توانائی کے تحفظ اور اسے قابل استعمال بنانے کیلئے وقف ریاست کی مخصوص ایجنسی کی ضرورت پر زور دیا

بھارت زرعی شعبے میں ڈیزل کو قابل تجدید توانائی سے بدلنا چاہتا ہے تاکہ 2024 تک زرعی شعبے کو ڈیزل سے پاک بنایا جاسکے

Posted On: 11 FEB 2022 11:24AM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے بھارت کے توانائی کے منتقلی سے متعلق اہداف میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے رول پر بات چیت کرنے کیلئے بجلی اور ایم این آر ای کی وزارت کے افسران، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بجلی / توانائی کے محکموں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز اور پرنسپل سکریٹریز کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کی صدارت کی۔

وزیر موصوف نے ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے خلاف بھارت کی لڑائی کو تیز کرنے کے وزیر اعظم کے عہد کو دوہرایا اور معیشت کے تمام امکانی شعبوں میں توانائی کی منتقلی کو یقینی بنانے کیلئے مرکز اور ریاستوں کے درمیان باہم اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ میٹنگ سی او پی 26 میں قابل احترام وزیراعظم کے ذریعے کیے گئے عہد وپیمان کے عین موافق ہے جس کے تحت ہمارے ملک میں کاربن کی شدت کو کم  کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ کا مقصد ہندوستان کے ماحولیات سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ریاستوں کی شرکت کو یقینی بنانا ہے اور اس کے مدنظر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کو توانائی کے تحفظ سے متعلق اہداف متعین کیے جاسکتے ہیں۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب آر کے سنگھ نے معیشت کے امکانی شعبوں میں توانائی کی بہتری سے متعلق اقدام اٹھانے کیلئے بڑے پیمانے پر کوششیں کرنے کیلئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے پاس ایسی مخصوص ایجنسی ہونی چاہیے جو توانائی کی اثرانگیزی اور اس کے تحفظ کے لئے وقف ہو۔ انہوں نے ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے ایکشن پلان تیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ایک نئے اور جدید بھارت کیلئے کام کررہے ہیں جو جدید پاور سسٹم کے بغیر ممکن نہیں ہےاور ہم اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ‘‘

جناب آر کے سنگھ نے زور دیکر کہا کہ بھارت 2024 تک زراعت کے شعبے میں ڈیزل کی جگہ قابل تجدید توانائی استعمال کرنے کے صفر ڈیزل کے ہدف کو حاصل کریگا۔

میٹنگ کے دوران وزیر موصوف نے کہا کہ کاروباری عمارتوں کو ای سی ڈی ایس پر عمل کرنا چاہیے اور گھریلو عمارتوں کو ای سی او نواس پر عمل کرنا چاہیے اور یہ عمارت سے متعلق ذیلی قانون کاحصہ ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے ذخیرے کی مدد سے بجلی کی پوری مانگ کو غیرحجری ایندھن کے طریقوں سے مکمل کیا جائیگا۔

نومبر 2021 میں ماحولیات سے متعلق گلاسگو میں ہونے والی سی او پی 26 چوٹی کانفرنس میں قابل احترام وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کے ’پنچ امرت‘ کا اعلان کیا تھا جو درج ذیل ہیں:

  • بھارت 2030 تک 500 جی ڈبلیو غیرحجری توانائی کی صلاحیت تک پہنچ جائیگا۔
  • بھارت 2030 تک توانائی سے متعلق اپنی تمام ضروریات کا 50فیصد قابل تجدید توانائی سے پورا کریگا۔
  • بھارت ا ب سے 2030 تک اپنے مجموعی مجوزہ کاربن کے اخراج میں ایک بلین ٹن کی کمی کریگا۔
  • 2030 تک بھارت اپنی معیشت کی کاربن کی شدت کو 45فیصد سے کم کریگا۔
  • بھارت 2070 تک مجموعی صفر کے ہدف کو حاصل کرلیگا۔

بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل نے اس موقع پر متعدد اقدامات کے بارے میں بتایا جنہیں ریاستی سطح پر کیاجاسکتا ہے۔

بجلی کے سکریٹری نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعاون اور اشتراک پر زور دیا تاکہ ریاستی توانائی کی اثرانگیزی کا ایکشن پلان تیار کیاجاسکے اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سونپے گئے اہداف کو حاصل کرنے میں انہیں نافذ کیاجاسکے۔

میٹنگ کے اختتامی اجلاس میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے عہدیداروں نے اپنی اپنی باتیں رکھیں اور حالیہ برسوں میں ریاستی سطح پر کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔

بی ای ای ہر ایک ریاست کیلئے ہدف شدہ مقاصد کو حاصل کرنے کی خاطر ریاست کے لئے مخصوص ایکشن پلان تیار کرنے میں ریاستوں کی مددکریگا۔

 

 

-----------------------

ش ح۔ ق ت۔ ع ن

U NO: 1478


(Release ID: 1797507) Visitor Counter : 221