سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

قومی شاہراہیں جو جنگلات اور جنگلاتی پناہ گاہوں سے گزر رہی ہیں

Posted On: 09 FEB 2022 2:42PM by PIB Delhi

تقریباً 100 قومی شاہراہوں کے کچھ حلقے یا حصے جنگلاتی پناہ گاہوں اور نیشنل پارک یا ماحولیاتی اعتبار سے اس کے  حساس علاقے کے طور پر معلنہ جنگلاتی علاقوں میں پڑ رہے ہیںیا ان سے گزر رہے ہیں۔

جنگلاتی زندگی پر ہائی وے کی ترقی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے وزارت نے منصوبوں پر عمل   کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس بات کی تمام تر کوششیں کی جائیں کہ قومی پارکوں یا جنگلاتی پناہ گاہوں کے ذریعے کوئی بھی سڑک نہ گزرے، خواہ  لمبا راستہ اور ذیلی راستہ کیوں نہ اختیار کرنا پڑے۔ باوجودیکہ اگر اس سے بچنا قطعی ممکن نہ ہو تو 30 میٹر سے زیادہ زمین حاصل نہ کی جائے اورایسے علاقوں میں کام شروع کرنے سے پہلے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ مجریہ 1972، فاریسٹ کنورژن ایکٹ مجریہ 1980 اور انوائرمنٹ (تحفظ) ایکٹ مجریہ 1986 کے تحت درکار تمام ضروری منظوریاں حاصل کر لی جائیں۔ وزارت نے پروگرام عمل میں لانے والی ایجنسیوں کو "ماحول دوست اقدامات" کے عنوان سے مینوئل کی دفعات پر عمل کرنے کا بھی حکم دیا ہے تاکہ جنگلاتی زندگی  پر بنیادی ساختیاتی کام کے اثرات کو کم کئے جاسکیں۔ یہ مینوئل منصوبہ بندی کے مرحلے پر ہی وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے تیار کیا ہے۔

مزید برآں جنگلات کے حکام کے ساتھ مشاورت کے ذریعہ سائٹ کے لحاظ سے ناموافق اثرات کم کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس میں سائٹ کی ضروریات کے مطابق متعدد صورتوں میں سے ایکیا ایک سے زیادہ کو شامل کرنا ہے جیسے نالوں، زیریں راستے، بالائی راستے (ایکوڈکٹ)، وایاڈکٹ، سرنگ، گارڈ وال کی تعمیر، حصاربندی، نباتاتی رکاوٹ، اینٹی لائٹ گلیئر، ساؤنڈ بیریئر وغیرہ۔ متعلقہ جنگلاتی حکام کو ان کے منظور شدہ وائلڈ لائف مینجمنٹ پلان جیسے واٹر ہولز کی تیاری، سائٹ کے لئے مخصوص شجرکاری اور زمین کی تزئین، جانوروں کے تحفظ کییونٹ، ریسکیو آپریشن، اینٹی پوچنگ یونٹ، واچ ٹاور، نگرانی، آگاہی، مقامی لوگوں کی شمولیت، پوسٹ گارڈ کی تعمیر، پروٹیکٹڈ ایریا کی حدود کے گرد روشنی اور حصار بندییا اس کے ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں وغیرہ کے مطابق اقدامات کرنے کے لئے فنڈ بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ یہ سب جنگلاتی پناہ گاہوں کے تحفظ اور انسانی اور جانوروں کے تنازعات کو کم کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ عوام اور سڑک استعمال کرنے والوں کو خبردار کرنے اور جانوروں کی حفاظت کے لئے جنگلاتی حکام کے ساتھ مل کر احتیاطی سائن بورڈز اور رمبل سٹرپس بھی لگائے گئے ہیں۔

یہ معلومات نقل و حمل  اور شاہ راہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

****************************

 

U NO 1365

ش ح-ع س-ک ا



(Release ID: 1796973) Visitor Counter : 134