خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ کے دونوں مشترکہ ایوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں سے ایک ہے
بینکوں نے 22-2021میں 28 لاکھ سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو 65ہزار کروڑ روپے سے زیادہ مالی مدد فراہم کی ہے:صدر جمہوریہ
مدرا یوجنا کے ذریعہ خواتین کے کاروبار اور ہنر کو فروغ دیا جارہا ہے:صدر جمہوریہ
لڑکے اور لڑکیوں کے ساتھ مساوی سلوک کے لئے حکومت نے شادی کے لیے خواتین کی عمر 18 سے بڑھا کر مردوں کی عمر کے مطابق 21 سال کردی ہے:صدر جمہوریہ
تمام موجودہ 33 سینک اسکولوں میں طالبات کا داخلہ شروع ہوگیا ہے۔ حکومت نے قومی دفاعی اکیڈمی میں خاتون کیڈٹس کے داخلے کی بھی منظوری دی ہے۔ خاتون کیڈٹس کا پہلا بیچ جون 2022 میں این ڈی اے میں داخل ہوگا:صدر جمہوریہ
مختلف پولیس فورسز میں 2014 کے مقابلے خاتون اہلکاروں کی تعداد بڑھ کردوگنی ہوگئی ہے: صدر جمہوریہ
Posted On:
31 JAN 2022 1:34PM by PIB Delhi
نئی دہلی،31جنوری 2022
صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے آج پارلیمنٹ کے دونوں مشترکہ ایوانوں سے خطاب کیا۔ صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے مرکزی حکومت کی جانب سے کئے جارہے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد مختلف شعبوں میں روزگار اور مساوی شرکت کے نئے مواقع فراہم کرنا ہے۔
اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین، دیہی معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ بینکوں نے 22-2021میں 28 لاکھ سے زائد سیلف ہیلپ گروپوں کو 65ہزار کروڑ روپے سے زیادہ مالی مدد فراہم کی ہے۔ 15-2014 سے یہ چوتھی مرتبہ ہے جب رقم میں توسیع کی گئی ہے۔ حکومت نے سیلف ہیلپ گروپ کے ہزاروں خواتین اراکین کو بھی تربیت فراہم کی ہے اور ‘بینکنگ سکھی’ کے طور پر انہیں شراکت دار بنایا ہے۔ یہ خواتین، دیہی علاقوں میں گھر گھر جاکر بیکنگ خدمات فراہم کررہی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے بتایا کہ خواتین کو بااختیار بنانا میری حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں سے ایک ہے۔ ہم سب اجوولا یوجنا کی کامیابی کے گواہ ہیں۔ ہمارے ملک کی ماؤں اور بہنوں کے کاروبار اور ہنر کو مدرا اسکیم کے ذریعہ فروغ دیا جارہا ہے۔ ‘بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ’ پہل سے بہت مثبت نتائج دکھائی دیے ہیں اور اسکولوں میں لڑکیوں کی تعداد میں حوصلہ افزا بہتری آئی ہے۔ لڑکے اور لڑکیاں برابر ہیں، اس کے لیے میری حکومت نے شادی کے لیے خواتین کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 سال کردیا ہے، جو کہ مردوں کی بھی یہی عمر ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت نے ایک بار میں تین طلاق دئے جانے کے عمل کو ایک مجرمانہ جرم بنا کرکے مسلم خواتین کو انصاف اور آزادی دلائی ہے۔ حج کے لیے محرم کے بغیر خواتین کے جانے پر پابندی تھی، لیکن حکومت نے اِس پابندی کو ختم کردیا۔ 2014 سے قبل اقلیتی برادری کے 3 کروڑ طلبا کو اسکالر شپ فراہم کی گئی تھی، لیکن ہماری حکومت میں 2014 کے بعد سے 4.5 کروڑ ایسے طلبا کو وظیفہ فراہم کیاگیا ہے۔ ہماری حکومت میں مسلم لڑکیوں کے اسکول چھوڑنے میں خاطر خواہ کمی آئی ہے اور اسکول میں ان کے داخلہ میں اضافہ ہوا ہے۔
صدر جمہویہ نے کہا کہ ہماری بچیوں کے درمیان سیکھنے کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے قومی تعلیمی پالیسی میں صنفی انکلوزن فنڈ کے لئے بھی التزامات کئے گئے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ تمام موجودہ 33 سینک اسکولوں میں طالبات کا داخلہ شروع ہوگیا ہے۔ حکومت نے قومی دفاعی اکیڈمی میں خاتون کیڈٹس کے داخلے کی بھی منظوری دی ہے۔ خاتون کیڈٹس کا پہلا بیچ جون 2022 میں این ڈی اے میں داخل ہوگا۔ میری حکومت کی پالیسی کے فیصلوں اور حوصلہ افزا اقدامات کے ساتھ مختلف پولیس فورسز میں خاتون اہلکاروں کی تعداد میں 2014 کے مقابلے دوگنا اضافہ ہوا ہے۔
****
( م ن۔ع ح۔ع ر(
U. No.877
(Release ID: 1793797)
Visitor Counter : 193