صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے 8 جنوبی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے عوامی صحت عامہ سے متعلق تیاریوں اور کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے قومی ٹیکہ کاری مہم کی پیش رفت کا جائزہ لیا


مرکزی وزیر صحت نے کووڈ سے بچاؤ سے متعلق بندوبست کے لئے مرکز اور ریاستوں کے درمیان تال میل اور اشتراک کی ستائش کی

انہوں نے کووڈ-19 کے خلاف طبی جانچ ، متاثرہ افراد کا پتہ لگانے ، علاج معالجہ،ٹیکہ کاری اور کووڈ سے بچاؤ کے لئے مناسب طور طریقے اپنانے سے متعلق 5 سطحوں والی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنے کی بات کو دہرایا

باہمی سمجھ بوجھ،بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرانے اور تعاون اشتراکی جذبہ کی بدولت ہمیں اس عالمی وبا سے لڑنے میں مدد ملی ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویا

بھارت کی کووڈ-19 کے خلاف ٹیکہ کاری کی مہم (دنیا بھر میں او ر خاص طور پر ہمارے ملک جیسے گھنی آبادی والے ملکوں کے لئے) عالمی سطح کی ایک کامیابی ہے:مرکزی وزیر صحت

Posted On: 28 JAN 2022 6:27PM by PIB Delhi

’’مرکز اور ریاستوں کے مابین باہمی سمجھ بوجھ ، بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرانے اور تعاون پر مبنی اشتراکی جذبہ کی بدولت ہمیں اس عالمی وبا کے خلاف لڑائی میں مدد لی ہے‘‘۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے یہ بات بتائی ہے۔ انہوں نے آج صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجودگی میں آٹھ جنوبی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (کرناٹک، کیرالہ،تمل ناڈو ، آندھرا پردیش ،تلنگانہ ،پڈوچیری،انڈومان و نکوبار جزائر اور لکشدیپ) کے ریاستی وزرائے صحت اور پرنسپل سکریٹریوں /ایڈیشنل چیف سکریٹریوں اور منتظمین کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان نمایاں تال میل اور اشتراک کی ستائش کی۔اس موقع پر پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ جناب این رنگا سوامی بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/12O65D.jpg

یہ ورچوئل میٹنگ ، کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے اور اس کے بندوبست کے لئے صحت عامہ کی تیاریوں اور کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے قومی ٹیکہ کاری مہم کی پیش رفت کا جائزہ لینے کی غرض سے منعقد کی گئی تھی۔ اس اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں ریاستیں سطح کے جن وزرائے صحت نے شرکت کی ان میں ڈاکٹر کے سدھا کر (کرناٹک) ڈاکٹر وینا جارج (کیرالہ) جناب ماسبرامینم (تمل ناڈو ) اور جناب تھینرو ہریش راؤ (تلنگانہ ) شامل ہیں ۔ریاستوں کے وزرائے صحت نے مرکزی حکومت کی جانب سے مسلسل مدد فراہم کرنے اور کووڈ ٹیکہ کاری کے لئے مطلوبہ ٹیکے دستیاب کرانےکی غرض سے اتفاق رائے سے مرکزی وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/32TN7I.jpg

ملک کے 95 فیصد بالغ افراد کو پہلا ٹیکہ لگانے اور 74 فیصد افراد کو دوسرا ٹیکہ بھی لگانے سے متعلق بھارت کی قابل ذکر کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ’’کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے بھارت کی ٹیکہ کاری مہم دنیا بھر کی اور خاص طور پر ہمارے ملک جیسے گھنی آبادی والے ملک کے لئے ایک عالمی سطح کی کامیابی ہے‘‘۔ کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے ملک گیر ٹیکہ کاری مہم کو مزید تقویت بہم پہنچاتے ہوئے ہم نے اب اس ماہ سے احتیاطی ٹیکے لگانے اور 15 سال سے17 سال تک کی عمر کے افراد کے لئے ٹیکے لگانے کے کام کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو نمایاں کیاکہ ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دونوں ٹیکوں کی مطلوبہ خوراکیں فراہم کردی گئی ہیں تاکہ ٹیکہ کاری کی مہم کی رفتار میں کوئی کمی نہ آنے پائے۔انہوں نے ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ 15 سال سے 17 سال تک کی عمر کے افراد کے لئے اور جن افراد نے ابھی دوسرا ٹیکہ نہیں لیا ہے ، ان کو ٹیکے لگانے کے کام میں تیزی لائیں۔

ملک کے دور دراز کے علاقوں اور اپنے گھروں میں ہی الگ تھلگ رہنے والے افراد کی خدمت کے لئے،بذریعہ ٹیلیفون یا آن لائن طبی صلاح و مشورے اور ٹیلی میڈیسین  کے کردار پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے ریاستوں کو صلاح دی کہ وہ صحت عامہ کے بہتر بندو بست کے لئے ہب اور اسپوک ماڈل کے حصہ کے طورپر ،بذریعہ فون یا آن لائن طبی صلاح و مشورے کےمزید مراکز کھونے پر توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے کہا’’ٹیلی کنسلٹیشن مراکز سے ہمیں نہ صرف کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران مدد ملے گی بلکہ ان سے کووڈ کے علاوہ دیگر بیماریوں سے متعلق طبی دیکھ بھال میں مدد ملے گی۔‘‘کیرالہ ریاست کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ ٹیلی میڈیسین مراکز کے ذریعہ اپنے گھروں میں ہی الگ تھلگ رہنے والے ایسے افراد کو بھی جنہیں ادارہ جاتی سہولتوں تک رسائی حاصل نہیں تھی،کینسر ذیابطیس سے متعلق بندوبست ، دماغی صحت وغیرہ جیسی غیر کووڈ بیماریوں کے لئے طبی دیکھ بھال فراہم کی گئی آندھرا پردیش اور کرناٹک ریاستوں کی بھی ،جہاں بڑی تعداد میں بذریعہ فون یا آن لائن طبی صلاح و مشوروں کے ساتھ ای سنجیونی میں خاطر خواہ پیش رفت کا مظاہرہ ہوا ہے،ان کی کوششوں کے لئے ستائش کی گئی۔

مرکزی وزیر صحت نے صحت سے متعلق پختہ اور لچک دار بنیادی ڈھانچہ اور ای سی آر پیII پیکج کی اہمیت کر اجاگر کیا جن کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈس فراہم کئے گئے ہیں اور ان فنڈس کو 31 مارچ2022 سے پہلے استعمال کئے جانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے ریاستوں کو صلاح دی :’’حالانکہ کچھ ریاستوں نے صحت سے متعلق طبی ڈھانچہ تیار کرنے کی غرض سے منظورشدہ فنڈ س  کے موثر استعمال کے لئے تیزی سے کام کیا ہے دیگر ریاستیں ای سی آر پی۔II کے تحت جزیاتی اور مالیاتی پیش رفت کا جائزہ لے سکتی ہیں۔ ‘‘ترقی کی رفتار میں تیزی لاسکتی ہے۔

ڈاکٹر مانڈویا نےکووڈ-19 سے متعلق بندو بست کی غرض سے طبی جانچ ، متاثرہ افراد کا پتہ لگانے ، علاج معالجہ ، ٹیکہ کاری اور کووڈ سے بچاؤ کے لئے مناسب طور طریقے اختیار کرنے اور کیسوں کی موثر نگرانی سے متعلق 5 سطحی حکمت عملی کا اعادہ کیا۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ ابھی بیماری کے ابھرتے ہوئے کلسٹرس اور بہت زیادہ متاثرہ علاقوں پر قریبی نظر رکھیں۔جن ریاستوں سے کووڈ کی جانچ میں آر ٹی پی سی آر کے کم حصے کی خبر ملی ہے انہیں اس کا از سر نو جائزہ لینے کی صلاح دی گئی۔ مناسب اور بروقت طبی جانچ کرنے کی بدولت وائرس سے متاثرہ کیسوں کی فوری طور پر نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی اور اس بیماری کے کیسوں میں اچانک تیزی آنے کو روکا جاسکے گا۔

مرکزی وزیر صحت نے ریاستوں کو کووڈ-19 کے خلاف تدارکی اقدامات اور بندوبست سے متعلق ان کی کوششوں میں مرکز کی جانب ہر طرح کی امداد کی یقین دہانی کرائی اور ان پر زور دیا کہ وہ بروقت ڈاٹا یا اعداد وشمار دستیاب کرائیں کیونکہ اس سے زیادہ مستحکم اور موثر پالیسی سازی کی جاسکے گی۔

صحت کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ای سی آر پی ۔II فنڈس کو مکمل طور پر بروئے کار لانے کے لئے تمام ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زو ر دیا کہ وہ لیباریٹریوں کا معیار بہتر بنائیں ،  دواؤں کی قلت کی صورت میں بر وقت دواؤں کی خریداری کریں، پی ایس اے پلانٹس کے کام کاج کا آغاز کرنے میں تیزی لائیں اور ٹیلی صلاح ومشورہ کے مزید مراکز شروع کریں۔

کووڈ کے بندوبست سے متعلق مختلف پہلوؤں پر جامع اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا کرناٹک نے تمام آٹھ خطوں میں قائم 8 وار رومس کے بارے میں اطلاع دی جس پر سرکردہ عہدیدارنظر رکھے ہوئے ہیں۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں نے ’’فیور سروے‘‘ کے انعقاد کے بارے میں بتایا جن کے تحت حفظان صحت کے کارکنان نے گھر گھر جاکر بخار میں مبتلا مریضوں کی نگرانی۔تلنگانہ نے بتایا کہ تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں اسپتالوں کے بستروں سے متعلق ایک بندوبست قائم کیا گیا ہے۔

اس میٹنگ میں مرکزی صحت سکریٹری جناب جناب راجیش بھوشن ، ڈی جی ۔آئی سی ایم آر ڈاکٹر بلرام بھارگو، صحت کی وزارت میں اے ایس ڈاکٹر منوہر اگنانی اور جناب لؤ اگروال (وزارت صحت) ،این سی ڈی جی کے ڈائریکٹر ڈاٹر سجیت سنگھ اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

 

*************

 

ش ح ۔ ع م ۔ م ش

U. No.874



(Release ID: 1793791) Visitor Counter : 124