کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ منڈاویا  نے این آئی پی ای آر ریسرچ پورٹل کا آغاز کیا


دوا سازی کے شعبے کی مسلسل ترقی کے لیے تحقیق اور اختراع کی ضرورت ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

نوجوان ٹیلنٹ یعنی ہنر اور انسانی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے صنعت اور تعلیم کا تعاون بیحد  اہم ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

Posted On: 28 JAN 2022 2:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،28 جنوری 2022: کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر جناب منسکھ منڈوایا نے آج نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وے کے پال کی موجودگی میں کیمیکل اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوباکے ساتھ، این آئی پی ای آر ریسرچ پورٹل کا آغاز کیا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی پی ای آر) ریسرچ پورٹل کا مقصد تمام این آئی پی آرز کے بارے میں معلومات اور ان کی تحقیق سرگرمیوں ، پیٹنٹ فائل کرنے اور اشاعت کی معلومات کو ایک جگہ پر لانے کے ذریعے  مزید پھیلانا ہے تاکہ صنعت اور دیگر اسٹیک ہولڈر ان کے بارےمیں جان سکیں۔

جے جوان، جے کسان، جے وگیان اور جے انوسندھان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو دوہراتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈوایانے کہاکہ تحقیق اور ترقی ملک کی معیشت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں تمام اسٹیک ہولڈرس کی امیدوں اور خواہشات کی اس توانائی کو بروئے کار لانے اور ایک مکمل ماحولیاتی نظام  بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جینرکس میں ہماری مہارت کو دوسرے شعبوں تک بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027ONJ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030GY9.jpg

صنعت اور اکیڈمیاں دونوں میں صحتمند مسابقت کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مقابلہ اور  طلب تحقیق اور اختراع کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ ہمارے شہریوں کے لیے معیاری خیالات اور حل کو فروغ دیتاہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ دوا سازی کے شعبے کی مسلسل ترقی کے لیے تحقیق اور اختراع کی ضرورت ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ  ملک میں پہلے سے ہی نوجوان ہنر اور انسانی وسائل موجود ہیں، لیکن ہمیں صنعت اور اکیڈمی کے تعاون کے ذریعے ان کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس صنعت-تعلیم کے تعاون کو بڑھانے کے لیے، فارماسیوٹیکل محکمے نے تمام  سات این آئی پی ای آرز کی تحقیقی سرگرمیوں کے احاطے کے لیے یہ ریسرچ پورٹل بنایا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آج جس پلیٹ فارم کا افتتاح کیا گیا ہے اس سے ہمیں اس ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور یہ ہماری صنعتوں بالخصوص اینایس ایم ای شعبے کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوگا۔

جناب بھگونت کھوبا نے کہا کہ  ہندوستان دوا سازی مینوفیکچرنگ کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور ہماری ویکسین کی ترقی کی کہانی اسٹیک ہولڈر کے درمیان موثر تعاون کی ایک مثال ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم تمام این آئی پی ای آر کی تحقیق اور اختراعی کاموں کو ٹریک کرے گا۔ انھوں نے مزیدکہا کہ حکومت تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور یہ پورٹل اسی سمت میں ایک قدم ہے۔

ڈاکٹر وی کے پال نے ہندوستان کے صحت کے ماحولیاتی نظام میں این آئی پی ای آر کے ذریعے  ادا کئے گئے کلیدی رول کو یاد کیا۔ انھوں نے حکومت سے فنڈنگ پائپ لائن کو ہموار (اسٹریم لائن) کرنے اور مختص شدہ بجٹ کو جاری کرنے میں تیزی لانے کی درخواست کی۔ انھوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ این آئی پی ای آر ریسرچ فنڈ کی طرح ترجیحی شعبوں کے لیے تعاون فراہم کرے۔ انھوں نے این آئی پی ای آر کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اسٹیک ہولڈر کے ساتھ وابستہ ہوکر اور نوجوان نسل کے خیالات کو متحرک کرکے، تعلیمی خود مختاری کو فروغ دیکر اورا پنے تحقیقی اہداف کو پورا کرکے ایک متحرک سائنسی معاشرہ تشکیل دیں۔

این آئی پی ای آر کے تحقیقی پروگرام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جو کہ وقت کی ضرورتوں پر توجہ مرکوز کرتاہے،فارماسیوٹیکل محکمے کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا نے کہا کہ تحقیق اور اختراع کی عالمی وبا کے گذشتہ دو سالوں کے مقابلے میں کبھی زیادہ اور واضح نہیں رہی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے نئی دواؤں کی ضرورت، نئے سرے سے  دوائیاں، مخصوص ادویات،زیادہ کارآمد دوائیں اور سب سے سستی دواؤں کی ضرورت دیکھی ہے جو بنی نوع انسان کی مدد کے لیے اہم ہیں۔ محترمہ اپرنا نے اجاگر کیا کہ یہ پورٹل تحقیقی کام کو فروغ دے گا جو اس شعبے کی  موجودہ ترقی، ضرورت اور مریض برادری کی ضرورت سے زیادہ مطابقت رکھتاہے۔

اس پورٹل کا مقصد اس تحقیقی کام کی دستیابی کی تصدیق کرنا ہے جو جاری ہے۔ اس سے دوسرے محققین اور خاص طورپر صنعت کو  متعلقہ اداروں کے ساتھ رہنے میں مدد ملے گی تاکہ وہ مل کر کام کرسکیں اور تحقیق کو مزید بامقصد اور بامعنی بناسکیں۔ طویل عرصے سے، تحقیقی ادارے تنہائی میں کام کر رہے ہیں۔ یہ تحقیقی پورٹل حکومت کے اندر مختلف محکموں میں پھیلے ہوئے تحقیقی اداروں کو اور ان اداروں کو صنعت کے ساتھ یکجاکرنے کی کوشش کرے گا۔  کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت نے تمام متعلقہ تحقیقی اداروں جیسے بایوٹیکنالوجی کا محکمہ، سائنس اور صنعتی تحقیق کا محکمہ، آیوش کی وزارت، آئی سی ایم آر وغیرہ سے بھی اور یہاں تک کہ ڈی آر ڈی او سے جہاں دوا سازی کے شعبے سے متعلق بہت سی تحقیق ہوتی ہے، درخواست کی ہے کہ وہ اس پورٹل سے منسلک ہوں۔

پورٹل دیکھنے کے لیے برائے مہربانی نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں:

 http://nipermis.pharmaceuticals.gov.in/

*****

U.No.817

(ش ح –ش ب - ر ا)



(Release ID: 1793355) Visitor Counter : 160