زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت زراعت میں ڈرون کے استعمال کو فروغ دے گی۔’’زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن ‘ کے تحت مالی تعاون فراہم کیا جارہا ہے


وزارت زراعت ڈرون کی خریداری کے لئے زرعی اداروں کو دس لاکھ روپے تک گرانٹ فراہم کرے گی

کسانوں کی کوآپریٹیو سوسائٹی،ایف پی او اور دیہی صنعت کاروں کو بھی ڈرون کی خریداری کے لئے مالی تعاون فراہم کرنے کے لئے کسٹم ہائیرنگ سینٹرس قائم کئے جائیں گے

سبسڈی والی خریداری سے ڈرون عام آدمی کے لئے مزید قابل رسائی ہوں گے اور گھریلو ڈرون بنانے میں حوصلہ افزائی ہوگی

Posted On: 22 JAN 2022 4:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 جنوری 2022/

ہندستان میں صحیح کاشت کاری کو فروغ دینے کےلئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے اس شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کے لئے ڈرون تکنالوجی کو سستا بنانے کے لئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔ زراعت میں میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے، جس میں زراعتی ڈرون کی لاگت کا 100 فی صد تک یا 10 لاکھ روپے جو بھی کم ہوں، کسانوں کے ذریعہ کھیتوں میں  اس تکنیک کے  ذریعہ بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے لئے فارم مشینری تربیت اور  جانچ اداروں، آئی سی اے آر اداروں ، زراعتی سائنسی مراکز اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعہ  ڈرون کی خریداری کے لئے گرانٹ کے طور پر فراہم کئے جائیں گے۔

کسان  پروڈیوسر تنظیموں (ایف پی او) کسانوں کے کھیتوں پر  اپنے زرعی ڈرون کےمظاہرہ کے لئے ڈرون کی لاگت کی 75 فی صد تک گرانٹ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔

نفاذی ایجنسی کو 6 ہزار روپے فی ہیکٹر اتفاقی خرچ فراہم کیا جائے گو جو ڈرون نہیں  خریدنا چاہتی لیکن کسٹم ہائیرنگ  سینٹرس،ہائی ٹیک ہبس، ڈرون مینوفیکچررس اور اسٹارٹ اپس سے مظاہروں کےلئے  ڈرون کرائے پرلیں گی۔ ڈرون میزائلوں کے لئےڈرون خریدنے والی ایجسنیوں کے لئے اتفاقی  یا ہنگامی خرچ 3 ہزار روپے  فی ہیکٹر تک محدود ہوں گے۔ مالی امداد او ر گرانٹس 31 مارچ  2023 تک دستیاب ہوں گے۔

ڈرون ایپلی کیشن کے ذریعہ زرعی خدمات حاصل کرنے کے لئے ڈرون اور اس کے اسٹیچمینٹ کے بنیادی قیمت کا چالیس فی صد یا چار لاکھ روپے جو بھی کم ہو، موجودہ کسٹم ہائیرنگ سینٹرس جو  کوآپریٹیو سوسائٹی، کسانوں ، ایف پی او  اور دیہی کاروباریوں کے ذریعہ قائم کئے  گئے ہیں ،کو ڈرون کی خریداری کےلئے  مالی امداد کے طور پر دستیاب ہوں گے۔ نئے ایچ سیز یا ہائی ٹیک ہب  جو کاشتکاروں کی  کوآپریٹیو سوسائٹیز، ایف پی اوز  اور دیہی صنعت کاروں یا کاروباریوں کے ذریعہ    ایف ایم اے ایم،  آر کے وی وائی یا کسی دیگر   اسکیم کی مالی مدد سے قائم کئے جائیں گے،  ان میں سی ایچ سیز/ ہائی ٹیک ہبس  کے پروجیکٹ میں   دیگر زرعی مشینوں کے ساتھ ایک مشن کے طور پر ڈرون کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

کسٹم ہائیرنگ سینٹر قائم کرنے والے  ایگریکلچر گریجویٹ یعنی زرعی ڈگری  والے  افراد ڈرون اور اس کے اٹیچمنٹس (منسلکات) کی بنیادی  قیمت کا پچاس فی صد یا ڈرون کی خریداری کے لئے پانچ لاکھ روپے تک  کی  گرانٹ سپورٹ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔   دیہی صنعت کاروں کو  کسی تسلیم شدہ بورڈ سے دسویں جماعت  یا اس کے مساوی  امتحان   پا س ہونا چاہئےاور اس کے پاس ڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) یا کسی مجاز  ریمورٹ پائلیٹ آرگنائزیشن سے  مخصوص کردہ   انسٹی ٹیوٹ سے  ریمورٹ پائلٹ لائسنس ہونا چاہئے۔

سی ایچ سیز /ہائی ٹیک ہب کے لئے زرعی ڈرون کی رعایتی خریداری ٹکنالوجی کو سستا بنایا جائے گا  جس کے نتیجے میں ان کو وسیع پیمانے پر حاصل یا اپنایا جائے گا۔ اس سے ہندستان میں عام آدمی کے لئے  ڈرون زیادہ قابل رسائی ہوں گے اور گھریلو ڈرون کی پیداوار کو بھی نمایاں طور پر حوصلہ افزائی ملے گی۔

ڈرون آپریشن کی اجازت وزات شہری ہو ا بازی (ایم او سی اے)  اور شہری  ہوا بازی کے ڈائریکٹر جنرل  (ڈی جی سی اے) مشروط  مستثنی راستے سے دے رہے ہیں۔  ایم او سی اے نے بحوالہ  جی ایس آر نمبر  589 (ای) کے  ذریعہ  25 اگست 2021 کو ہندستان میں  ڈرون کے استعمال  اور آپریشن کو منظم کرنے کے لئے  ’ڈرون رولز 2021‘ شائع کئے ہیں۔ محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے  زرعی ، جنگلات،غیر فصل والے علاقوں وغیرہ  میں فصلوں کے تحفظ کے لئےکیڑے مار ادویات کےساتھ ڈرون اپلی کیشن کے  لئے  معیاری آپریٹنگ طریقہ کار  (ایس او پیز) اور مٹی اور ٖفصل کے   غذائی اجزا کے لئے  چھڑکاؤ میں   ڈرون ایپلی کیشن کے لئے   پیش کیا ہے۔مظاہرہ کرنے والے اداروں  اور ڈرون ایپلی کیشن کےذریعہ  زرعی خدمات  فراہم کرنے والے  تمام اداروں کو  ان قواعد و ضوابط او ایس او پیز کی تعمیل کرنی ہوگی۔

ڈرون ایپلی کیشن کے  استعمال کے لئے ایس او پی کے لئے  یہاں کلک کریں۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-637


(Release ID: 1791847) Visitor Counter : 231