سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بازار کی قیمت سے بہت کم قیمت پر پینے کا صاف ستھرا پانی دستیاب کرانے کے لئے اختراعاتی ٹیکنالوجی کے توسط سے پانی کو صاف کرنے کے لئے آئی آئی ٹی کے سابق طلبہ کے ذریعے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے اسٹارٹ اَپ کا آغاز کیا


ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) اور آئی آئی ٹی کے سابق طلبہ کے ذریعے قائم کی گئی ایک تکنیکی اسٹارٹ اَپ کمپنی – سواجل واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان کی وزارت ہنرمندی اور صلاحیتوں سے مالامال افراد پر مشتمل ممکنہ ایسے چھوٹے اور قابل عمل اسٹارٹ اپس تک پہنچنے کے تئیں پابند عہد ہے، جن کے پاس وسائل کی کی کمی ہے

وزیر موصوف نے نجی شعبے سے ایسے تقریباً 14 کروڑ گھروں کا احاطہ کرنے کے لئے تکنیکی حل کے ساتھ آگے آنے کے لئے کہا جہاں ابھی تک پینے کا صاف ستھرا پانی نہیں پہنچ سکا ہے

Posted On: 11 JAN 2022 5:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11 /جنوری 2022 ۔ سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اختراعاتی ٹیکنالوجی کے توسط سے پانی کو صاف کرنے کے لئے آئی آئی ٹی کے سابق طلبہ کے ذریعے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے اسٹارٹ اَپ کا آغاز کیا۔ اس سہولت کا مقصد بازار کی قیمت سے بہت ہی کم قیمت پر پینے کا صاف ستھرا پانی دستیاب کرانا ہے۔  

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی اسٹارٹ اَپ پہل دیگر اسٹارٹ اَپ کے لئے بھی باعث تحریک بننی چاہئے۔

بھارت سرکار کے سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمہ کے تحت ایک قانونی ادارہ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) اور گروگرام میں واقع آئی آئی ٹی کے سابق طلباء کے ذریعے گروگرام میں قائم ایک تکنیکی اسٹارٹ اپ کمپنی میسرس سواجل واٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔ یہ کمپنی گندی بستیوں، گاؤں اور ہائی یوٹیلٹی ایریاز کے لئے انٹرنیٹ آف تھنگ (آئی او ٹی) سے لیس سولر واٹر پیوری فکیشن یونٹ پر اپنے پروجیکٹ کے لئے بہت ہی کم قیمت پر سماج کو مختلف طبقات کے لئے قابل اعتبار پینے کا صاف ستھرا پانی دستیاب کرانے کے مقصد سے جدید تکنیکوں پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔

Description: C:\Users\admin\Desktop\js-1.JPG

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) کے ذریعے سواجل کو دی گئی مالی مدد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت ہنرمند اور صلاحیت مند لوگوں والے ممکنہ ایسے چھوٹے اور قابل عمل اسٹارٹ اپس تک پہنچنے کے لئے پابند عہد ہے، جن کے پاس وسائل کی کمی ہے۔ وزیر موصوف نے سواجل کی سی ای او اور شریک بانی ڈاکٹر وِبھا ترپاٹھی کو اس تکنیک کو فروغ دینے کے لئے کہا، تاکہ 2024 تک سبھی کو پینے کا صاف ستھرا پانی دستیاب کرانے کے بھارت کے اس بڑے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد مل سکے، جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تصور کیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ قومی دیہی ڈرنکنگ واٹر پروگرام (این آر ڈی ڈبلیو پی) اور جل جیون مشن جیسی مرکزی پہل کے علاوہ نجی شعبہ کو بھی ایسے تقریباً 14 کروڑ گھروں میں پینے کا صاف ستھرا پانی دستیاب کرانے کے لئے جدید ترین تکنیکی حل کے ساتھ بڑے پیمانے پر آگے آنا چاہئے، تاکہ وہاں تک پینے کا صاف پانی پہنچایا جاسکے جہاں تک ابھی نہیں پہنچ سکا ہے۔

 

Description: C:\Users\admin\Desktop\js-2.JPG

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم کی 75ویں یوم آزادی کی تقریر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جل جیون مشن کے محض دو برسوں میں ہی ساڑھے چار کروڑ سے زیادہ کنبوں کو نل کے ذریعے پانی ملنا شروع ہوگیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ان کی وزارت وزیر اعظم نریندر مودی کے’’ہر گھر نل سے جل‘‘ کے تصور اور مشن میں بامعنی تعاون دے رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گزشتہ برس اکتوبر میں جودھپور سے جل شکتی کے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ سی ایس آئی آر – این جی آر آئی حیدرآباد کے ذریعے ڈیولپ کئے گئے زیر زمین پانی کے بندوبست کے لئے جدید ترین ہیلی – بورن سروے تکنیک کا آغاز کیا تھا۔ اس جدید ترین ہیلی – بورڈ سروے کے لئے سب سے پہلے راجستھان، گجرات، پنجاب اور ہریانہ  کولیا جارہا ہے۔

گروگرام میں واقع کمپنی کے ذریعے پیٹنٹ کرایا گیا سسٹم ’کلیئرووینٹ‘ پیوری فکیشن سسٹمز کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتا ہے۔ اس طرح یہ ریئل ٹائم میں ہر نظام کو ریموٹلی مینج کرنے، اپڈیٹ کرنے اور اس کی مرمت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ انھوں نے واٹر اے ٹی ایم ایس کے فارم پر پینے کے صاف ستھرے پانی کے سالیوشن کو بھی تیار کیا ہے، جو پینے کا پانی ستھرا پانی دستیاب کرانے کے لئے سولر اینرجی کے ساتھ انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی) تکنیک کو جوڑتا ہے۔ سواجل کے ذریعے مجوزہ یہ دیہی واٹر اے ٹی ایم مخصوص جگہ کی بنیاد پر ندیوں، کنوؤں، تالابوں یا زمین کے نیچے سے پانی اٹھانے کے لئے شمسی توانائی کا استعمال کریں گے۔ اس کے بعد اس پانی کو پینے کے لئے صحت بخش اور صاف بنانے کے لئے مذکورہ تکنیک سے اس کی صفائی (ٹریٹمنٹ) کی جائے گی۔ اس اختراع کے ساتھ پینے کے صاف ستھرے پانی کی قیمت کو کم کرکے 25 پیسے فی لیٹر تک کیا جاسکتا ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری اور ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) کے چیئرپرسن ڈاکٹر سری واری چندر شیکھر نے بتایا کہ انٹرنیٹ آف تھنس (آئی او ٹی)، مصنوعی ذہانت کو قابل تجدید شمسی توانائی کے ساتھ ملاکر گاؤں اور دور دراز کے علاقوں میں پینے کے صاف ستھرے پانی کی ضرورت کی تکمیل کے لئے یہ پروجیکٹ نئی ابھرتی ہوئی تکنیکوں کا ایک امتزاج ہے۔

سواجل کی سی ای او اور شریک بانی ڈاکٹر وِبھا ترپاٹھی نے کہا کہ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ سے مالی مدد کے ساتھ سواجل جیسا سماجی اثر والا اسٹارٹ اَپ حیرت انگیز کارنامہ انجام دے سکتا ہے۔ ہم بھارت میں اور زیادہ ریاستوں کو اس پروجیکٹ کے تحت جلد از جلد لانے کی امید کررہے ہیں۔

 

Description: C:\Users\admin\Desktop\js-3.JPG

 

ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی) کے سکریٹری، آئی پی اینڈ ٹی اے ایف ایس، جناب راجیش کمار پاٹھک نے کہا کہ یہ پروجیکٹ سماج کے مختلف طبقات کو کمیونٹی ملکیت کے ساتھ پینے کے پانی کی ان کی ضرورتوں کی منصوبہ بندی کرنے اور ان کی نگرانی کے لئے بااختیار بنائے گا اور اس سے سال کے سبھی 365 دنوں میں 24 گھنٹے، ساتوں دن سستا، قابل رسائی، بھروسہ مند اور پینے کا صاف ستھرا پانی حاصل کیا جاسکے گا۔ ٹی ڈی بی عوام کے لئے مفید ایسی جدید تکنیکوں کی حمایت کرنے کے تئیں پابند عہد ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 317



(Release ID: 1789269) Visitor Counter : 182