عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای-گورننس 2021 سے متعلق 24ویں قومی کانفرنس حیدرآباد میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی


ای-گورننس پر ’حیدرآباد اعلامیہ‘ کو 2 دن کے گہرے غور و خوض کے بعد منظور کیا گیا

ڈجیٹل پلیٹ فارموں پر شہریوں اور حکومت کو قریب لانے کے لیے اگلی نسل کی انتظامی اصلاحات

سیکرٹریٹ میں اصلاحات، سوچھتا مہم، عوامی شکایات کا ازالہ اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی

ای آفس اور CPGRAMS کو فروغ دیا جائے گا

ایوارڈ یافتگان اور یونیکارن کے درمیان تبادلہ خیال کا انعقاد

Posted On: 08 JAN 2022 4:39PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (DARPG) اور وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی (MeitY) حکومت ہند نے 7 تا 8 جنوری 2022  کو ریاستی حکومت تلنگانہ کے اشتراک سے حیدرآباد، تلنگانہ میں ای گورننس (NCeG) 2021 سے متعلق 24ویں کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس کا موضوع ہے ”انڈیاز ٹیک ایڈ: عالمی وبا کے بعد کی دنیا میں ڈجیٹل گورننس“۔ آج کے اختتامی اجلاس میں ای-گورننس پر ”حیدرآباد اعلامیہ“ کو دو دن تک جاری رہنے والے اجلاسوں کے دوران گہرے غور و خوض کے بعد منظور کیا گیا۔

کانفرنس کا افتتاح مہمان خصوصی مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کیا اور اس کی صدارت جناب کے ٹی راما راؤ، کابینی وزیر برائے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور شہری ترقی، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی الیکٹرانکس اور مواصلات، حکومت تلنگانہ نے کی۔

24ویں NCeG نے ای گورننس کو فروغ دینے کے لیے کچھ جدید ترین ٹیکنالوجیز پر خیالات کے تعمیری تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی نمائندگی کی۔ کانفرنس کے لیے مدعو کیے گئے معزز مقررین نے کانفرنس کے لیے طے کیے گئے موضوعات پر اپنے علم اور بصیرت کا اظہار کیا۔

دو دنوں کے دوران، مکمل اجلاسوں میں چھ ذیلی موضوعات پر بات چیت کی گئی – آتم نربھر بھارت: عوامی خدمات کی عالمگیریت؛ انوویشن- پلیٹ فارمائزیشن، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز؛ گڈ گورننس کے لیے ٹیکنالوجی کی مداخلت سے زندگی گزارنے میں آسانی؛ حکومتی عمل کی نو انجینئرنگ اور حکومتی عمل میں شہریوں کی شرکت؛ انڈیاز ٹیک ایڈ - ڈیجیٹل اکانومی (ڈجیٹل ادائیگی - شہریوں کا اعتماد بحال کرنا)۔

50 سے زائد مقررین نے اپنے مقالے نیم ورچوئل موڈ میں پیش کیے۔ کانفرنس میں سیمی ورچوئل موڈ میں 2000 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔

ای-گورننس اقدامات کے نفاذ کو تسلیم کرنے کے لیے، افتتاحی سیشن کے دوران نیشنل ای-گورننس ایوارڈز 2021 پیش کیے گئے۔ ایوارڈ اسکیم کے 6 زمروں کے تحت مرکزی وزارتوں/ محکموں، ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں، اضلاع، مقامی اداروں، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ اور تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو 26 ایوارڈز پیش کیے گئے۔ اس میں 12 گولڈ، 13 سلور اور 1 جیوری ایوارڈ شامل ہیں۔

24ویں NCeG نے ملک بھر کے اعلیٰ سرکاری افسران، صنعت کے ماہرین اور محققین سمیت تمام مندوبین کے لیے بہترین طریقوں، جدید ترین ٹیکنالوجی کی پیشرفت کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ تمام سیشنز کی توجہ شہریوں کے فائدے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ گورننس‘ کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے مؤثر ای-گورننس ٹولز کے اشتراک سے سیکھنے پر مرکوز تھی۔

 

حیدرآباد اعلامیہ

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (DARPG) اور وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی (MeitY) حکومت ہند نے 7 تا 8 جنوری 2022  کو ریاستی حکومت تلنگانہ کے اشتراک سے حیدرآباد، تلنگانہ میں ای گورننس (NCeG) 2021 سے متعلق 24ویں کانفرنس کا انعقاد کیا۔

وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں، ہندوستان کے ای-گورننس کا منظرنامہ پیمانے، دائرہ کار اور سیکھنے کے نمونوں میں یکسر بدل گیا ہے۔ جب کہ ہندوستان آزادی کے 75ویں سال کو آزادی کا امرت مہوتسو کے طور پر منا رہا ہے، وزیر اعظم کا شہریوں اور حکومت کو قریب لانے کے لیے اگلی نسل کے انتظامی اصلاحات کو اپنانے کا واضح مطالبہ کانفرنس کے مباحث کا مرکز تھا۔ سیکرٹریٹ میں اصلاحات، سوچھتا مہم، عوامی شکایات کا ازالہ اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر غور کیا گیا جو کہ ہندوستان کے گڈ گورننس ماڈل کا بنیادی حصہ ہیں۔ عالمی وبا کے دوران، ای آفس کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے سنٹرل سیکریٹریٹ میں پیپرلیس دفاتر بنانے میں مدد ملی۔ CPGRAMS نے 2021 میں 20 لاکھ عوامی شکایات کے ازالے میں مدد کی۔ افتتاحی اجلاس میں نیشنل ای گورننس ایوارڈز پیش کیے گئے۔ دو روزہ کانفرنس میں ایوارڈ یافتگان اور یونیکارن کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔

کانفرنس میں دو دن تک جاری رہنے والے اجلاسوں کے دوران گہرے غور و خوض کے بعد متفقہ طور پر حیدرآباد کے اعلامیہ کو منظور کیا گیا۔

کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت ہند اور ریاستی حکومتیں درج ذیل سے متعلق آپس میں تعاون کریں گی:

  1. ڈجیٹل پلیٹ فارموں کے ذریعے شہریوں اور حکومت کو قریب لانا۔
  2. آدھار، یو پی آئی، ڈیجی لاکر، امنگ، ای سائن اور رضامندی فریم ورک سمیت انڈیا اسٹیک کے نمونوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے شہری خدمات کو تبدیل کرنا
  3. اہم سماجی شعبوں میں قومی سطح کے عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے نفاذ کو تیز تر کرنا
  4. ڈیٹا گورننس فریم ورک کو فعال کرنا تاکہ سرکاری اداروں میں ڈیٹا کے اشتراک کی سہولت فراہم کی جا سکے اور data.gov.in پر تمام ڈیٹا کو دستیاب کرنا
  5. سماجی عطائے اختیار کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، بلاک چین، 5G، اگمنٹڈ ریئلٹی، ورچوئل ریئلٹی وغیرہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا
  6. مستقبل کی ٹیکنالوجیز پر ہنر مند وسائل کی تخلیق کے ذریعے ہندوستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کا عالمی مرکز بنانا
  7. عالمی وبا جیسی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط تکنیکی حل کے ساتھ لچکدار سرکاری انفراسٹرکچر کو یقینی بنانا
  8. جاری سرکاری خدمات میں تحقیق اور ترقی اور نو انجینئرنگ کے عمل کے جذبے کو فروغ دینا
  9. بینچ مارکنگ سروسز کے ذریعہ ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں کے درمیان صحت مند مسابقت کے ذریعہ اچھی حکمرانی کو اعلی سطح تک پہنچانا
  10. MeITY کے تعاون سے NeSDA 2021 کو ای-گورننس کے منظر نامے کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا جائے گا
  11. عوامی شکایات کے بغیر کسی رکاوٹ کے ازالے کے لیے تمام ریاستی/ ضلعی پورٹلز کا CPGRAMS کے ساتھ انضمام
  12. ای گورننس 2020-21 کے لیے نیشنل ایوارڈز کے تحت نوازے گئے پروجیکٹس کی نقل اور علاقائی کانفرنسوں کے ذریعے بہترین طریقوں کو پھیلانے کے لیے ان کی نامزدگی
  13. تمام وزارتوں اور محکموں میں ای-آفس ورژن 7.0 کو اپنانا
  14. بنیادی سطح پر شہریوں تک انسانی مداخلت کے بغیر اختتام سے آخر تک سروس کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا
  15. ”ڈیجیٹل“ کو سرکاری خدمات کے ڈیزائن اور ڈیلیوری کا بنیادی پہلو بنانا اور اسے حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنا

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- ع ا  

U: 238


(Release ID: 1788653) Visitor Counter : 245