امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

آج 4ایس –اسپیڈ ، اسکل ، اسکیل اور اسٹینڈرڈزکے لئے کام کرنے کاوقت ہے : جناب گوئل


مجموعی کوائلٹی کنٹرول کا مطلب کوائلٹی پربھروسہ اور کوائلٹی میں یقین بھی ہوگا :جناب گوئل

ہرایک اقدام کوائلٹی کا تقاضہ کرتاہے جو کہ ہمارا منترہونا چاہیئے :جناب گوئل

کوائلٹی کوئی مہنگی چیز نہیں ہے بلکہ کفایتی چیز ہے :جناب گوئل

بی آئی ایس نے اپنی 75ویں سالگرہ منائی

Posted On: 07 JAN 2022 11:03AM by PIB Delhi

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس ) نے 6جنوری ، 2022کو  اپنی کارکردگی کے 75شانداربرس  مکمل کرلیے ۔ بی آئی ایس  1947میں  انڈین اسٹینڈرڈز انسٹی ٹیوشن  (آئی ایس آئی ) کے نام سے  وجود میں آیاتھا۔ بی آئی ایس معیارسازی  اور تصدیق اور توثیق  سے متعلق  اپنی بنیادی سرگرمیوں کے ذریعہ ، گذشتہ 75برسوں سے  قومی معیشت  کو اپنا تعاون دیتارہاہے ۔

صارفین کے امور ، خوراک اورعوامی تقسیم ، تجارت وصنعت  اور ٹیکسٹائل کی وزارت کے  مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے  اس ادارے  اوراس سے وابستہ تمام افراد کو  مبارک دی ہے ۔

امورصارفین ، خوراک اورعوامی تقسیم کی وزارت اور بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈ س کے افسران  سے خطاب کرتے ہوئے  انھوں نے کہا کہ  ‘‘محترم وزیراعظم نے  گجرات کا وزیراعلیٰ  بننے سے بھی پہلے  3ایس  -اسپیڈ،  اسکل اور اسکیل  کا تصور پیش کیاتھا۔ آج 4ایس –اسپیڈ ، اسکل ، اسکیل اور اسٹینڈرڈس  پرکام کرنے کا وقت ہے ۔

 انھوں نے  یہ بھی کہا کہ آج جب کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسومنارہے ہیں ، یہ حسن اتفاق ہے اورایک بہترین موقع بھی کہ ہم وزیراعظم کے ان الفاظ پر کہ ‘یہ آزادی کے امرت کال کی شروعات ہے ’ پرغورکرسکیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ قوم اوربی آئی ایس  دونوں  سال 2047میں  اپنے اپنے 100برس مکمل کریں گے ۔ اس بنا پر  بی آئی ایس کے لئے  یہ بہت ہی مناسب موقع ہوسکتاہے  کہ وہ  اب سے 2047تک  یعنی اپنے 25سال کے لئے  منصوبہ بندی  اور ایجنڈا سازی کرلے ۔ ساتھ ساتھ  اس کی تیاری بھی  کہ ہم ہندوستان کو ایک عالمی طاقت ،  ایک سپرپاور اورایک عظیم ملک بنانے میں  کس طرح کا تعاون دے پائیں گے ۔

جناب گوئل نے کہاکہ وہ امتیازی خصوصیت  جو چند ممالک کو ہم سے  ممتاز کرتی ہے  وہ معیارپر توجہ مرکوز رکھناہے ۔ اوراگرہم لوگ اس مقصد کو لے کر  ایک مشن  شروع کردیں  کہ اگر 135کروڑہندوستانی  کوائلٹی کا مطالبہ کرنے لگیں  اورہندوستان کی اقتصادی سرگرمیوں میں  حصہ لینے والا ہرفرد  کوائلٹی فراہم کرتاہے تو  کوائلٹی  اپنی پہچان خود کرادے گی ۔

انھوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت  ایک ملک ، ایک معیار کے تصور کی سمت میں  کام کررہی ہے ۔اوریہ بہت اہم ہوجاتاہے کہ ہم لوگ ماہرانہ انداز میں کام کرتے ہوئے  معیارات طے کریں تاکہ ہمیں بین الاقوامی سطح پر  تسلیم کیاجاسکے ۔

جناب گوئل نے کہاکہ  معیارسازی  اور ہم  آہنگی  کا اندازہ لگاکر  صارفین کو  محفوظ  ، بھروسہ مند  اوراعلیٰ معیار کی مصنوعات  فراہم کرائی جاسکتی ہیں  اوراس اعتبارسے  ہماری ذمہ داری آنے والے برسوں میں  بہت اہمیت اورمعنویت اختیارکرسکتی ہے ۔

انھوں نے مزید کہا  کہ ‘‘بہت سی مینوفیکچرنگ کمپنیاں آج  معیارات کے  مکمل کنٹرول  پرنگاہ رکھتی ہیں  یاکوائلٹی کی 6سگما سطحوں پر  ، جہاں وہ  خرابیوں  اورغلطیوں  کا شمارکرتے ہیں اور اس سلسلے میں بہت سخت اقدامات کئے جاتے ہیں اوریہ  ایک ترقی پسند ، جدید اور ترقی یافتہ ملک   کی علامت ہے ۔

انھوں نے زوردیکر کہاکہ  بی آئی ایس  کوائلٹی کے بارے میں صارفین میں مزید آگاہی پیداکرے گا۔ مجموعی  کوائلٹی کنٹرول کا مطلب بھی کوائلٹی میں یقین  اورکوائلٹی پربھروسہ ہی ہوگا۔ 

جناب گوئل نے  حال مارکنگ  اورجانچ پڑتال  کے عمل کو  کامیاب بنانے کے لئے  بی آئی ایس کی ستائش کی ۔ انھوں نے کہاکہ  ‘‘ آج جب کہ ہم  اس سال  آزادی کا امرت مہوتسومنارہے ہیں  اور  آنے والے 25برسوں کے لئے  امرت کال  کا منصوبہ رکھتے ہیں ، بی آئی ایس  بھی ایک برانڈانڈیا تعمیرکرنے کے سلسلے میں یکساں کردار اداکرے گاتاکہ  ہمیں  دنیا بھرمیں  معیاری اشیاء اورخدمات فراہم کرنے  والے ملک کے طورپر  تسلیم کیاجائے  اورساتھ ہی ساتھ  قوم کے طرز فکر میں بھی تبدیلی لائی جاسکے ۔ ’’

انھوں نے مزید کہاکہ ہرعمل  معیارکا تقاضہ کرتاہے  ، جو کہ ہمار امنترہوناچاہیئے ۔

جناب گوئل نے  بی آئی ایس کو  ترقی کرنے کے لئے درج ذیل 5 منترکی تجویز بھی پیش کی :

  1. ہمیں رکاوٹوں پیداکرنے والے کی حیثیت نہیں ،بلکہ سہولت  پیداکرنے والے حیثیت سے کام کرناچاہیئے ۔
  2. بی آئی ایس کو  ایک عالمی ادارے کی حیثیت سے  ترقی کرنا ہے ۔عالمی تجربات سے  سیکھنا ہے  اورعالمی معیارات کو  باہم یکجاکرنا ہے ۔ دنیا کو دکھانا ہے کہ ہم  بہترین ہیں ۔ اس کے لئے ہمیں پیش پیش رہنا ہوگا۔
  3. ملک کی تجربہ گاہوں میں  کی جانے والی توثیق کا اندازہ کرنے کے لئے   خامیوں سے متعلق تجزیئے  پرکام کرنا ہوگااور ہندوستان بھرمیں اعلیٰ معیار کی جدید تجربہ گاہیں قائم کرنی ہوں گی ۔
  4. کوائلٹی یامعیارکے انقلاب کی  بہت سخت ضرورت ہے ۔اس سلسلے میں ایک ملک ، ایک معیارکا فارمولہ حیرت انگیز طورپر موثرثابت ہوگا۔
  5. کوائلٹی بیش قیمت نہیں  بلکہ کم قیمت چیز ہے ۔

امورصارفین کے محکمے کے سکریٹری جناب روہت کمارنے  ایڈیشنل سکریٹری  محترمہ ندھی کھرے  اور وزارت  اوربی آئی ایس دیگر افسران کے ساتھ  اس تقریب میں شرکت کی ۔

 بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈس کے ڈائرکٹرجنرل  جناب پرمود کمارتیواری نے  اس خصوصی  موقع پر اپنی  نیک خواہشات  اور مبارکباد  بی آئی ایس کے تمام شراکت داروں کو پیش کیں ۔ انھوں نے کہاکہ  ‘‘ یہ بی آئی ایس کے  ملازمین اوردیگرشراکت داروں  کی عمدہ کارکردگی کے لئے  مسلسل کوششوں اورجدوجہد ہی کا  نتیجہ ہے  کہ ہم آج اس قابل احترام حیثیت تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ ہم ہندوستان کی ترقی کے لئے  مستقبل میں  مزید جوش وجذبے اورفداکاری کے ساتھ  تعاون کرنے کا عہد کرتے ہیں ۔ ’’

ہندوستان میں  برطانوی سامراج کے زوال کے دورمیں  ، جب کہ  ملک کے سامنے  صنعتی بنیادی ڈھانے کی تعمیر اورتشکیل کا  زبردست  چیلنج  موجود تھا، تو یہ  ہندوستان کی انجینئرو ں کا ادارہ ہی تھا  ، جس نے ایک ادارے کے آئین کا ایک پہلا ایسا مسودہ تیارکیا ، جو قومی معیارات  کی تشکیل کی ذمہ داری  سے عہدہ برآہوسکے ۔ اس کے نتیجے میں  صنعتوں  اور بہم رسانی کے محکمے نے 3ستمبر ، 1946کو  ایک میمورنڈم جاری کیا ، جس میں  انڈین اسٹینڈرس انسٹی ٹیوشن (آئی ایس آئی ) نام کی ایک تنظیم  کے تشکیل دیئے جانے کا  باضابطہ اعلان کیاگیاتھا۔  آئی ایس آئی کے ادارے کا قیام 6جنوری ، 1947کو عمل میں آیا اور جو ن 1947میں  ڈاکٹرلال  سری ورمن نے  اس کے پہلے ڈائرکٹرکی حیثیت سے  اپنی ذمہ داری سنبھالی ۔

بیوروآف انڈین اسٹینڈرڈس (بی آئی ایس ) یکم اپریل ، 1987کو  ، پارلیمنٹ کے  26نومبر ، 1986کو منظورکئے گئے ایک قانون کے ذریعہ  وجود میں آیاتھا۔ اس کو وسیع  تر اختیارات  حاصل تھے اوراس نے  سابقہ آئی ایس آئی کے  تمام اسٹاف، اثاثوں ، ذمہ داریوں اور کاموں  کو اپنے احاطے میں لے لیا  ۔اس کایاپلٹ کے ذریعہ ، حکومت نے  معیاری ثقافت  اور شعورکا ماحول تیارکرنے  ، اس کے ساتھ ساتھ  معیارات  کے تشکیل دینے اور ان پرعمل درآمدمیں صارفین کی بڑے پیمانے پرحصہ داری  کے لئے  اقدام کرنے کا پروگرام بنالیا۔

****************

(ش ح ۔س ب۔ ع آ)

U-200



(Release ID: 1788269) Visitor Counter : 167