جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اُتراکھنڈ میں جل جیون مشن کے تحت 164.03کروڑ روپے کے پینے کے پانی کی سپلائی کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی


اِن پروجیکٹوں سے 5؍اضلاع کے 140 گاؤں کی 48 ہزار آبادی مستفید ہوگی

اُتراکھنڈ کے تمام اسکول اور آنگن باڑی مراکز کے پاس اب نل کے پانی کی سپلائی کی سہولت ہے

Posted On: 24 DEC 2021 12:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی،24دسمبر؍2021:

23دسمبر 2021ء کو ریاستی سطح کی منصوبہ منظوری کمیٹی (ایس ایل ایس ایس سی)کی میٹنگ میں اُتراکھنڈ میں جل جیون مشن کے تحت 164.03کروڑ روپے کے پینے کے پانی کی سپلائی کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ اِس میٹنگ میں منظور کئے گئے تمام  آٹھ آبی سپلائی  منصوبے کثیر دیہی منصوبے ہیں۔ اِن کے تحت 9,200سے زیادہ دیہی خاندانوں کو نل جل کنکشن مہیا کیا جائےگا۔

ان آٹھ پروجیکٹوں سے الموڑا ، باگیشور، دہرادون، نینی تال اور اُٹرکاشی ضلع کے 140 گاؤں کو فائدہ ہوگا۔الموڑا ضلع میں ماسی ، مانگور کھال اور جھمر بہوگرام نل کے پانی کی سپلائی کے  پروجیکٹوں سے 68 گاؤں میں رہنے والےتقریباً 20 ہزار لوگ مستفید ہوں گے۔وہیں باگیشور ضلع میں شما  اور بیدا ماجھیرا بہو گرام نل جل سپلائی پروجیکٹوں سے 38 گاؤ ں کے تقریباً 18 ہزار لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔اس کے علاوہ بس گاؤں  لوشگیانی بہو گرام نل جل سپلائی منصوبے سے نینی تال ضلع کے 9 گاؤں کے 3ہزار سے زیادہ لوگوں کو نل سے صاف پانی دستیاب ہوگا۔اِسی طرح اُترکاشی میں کنداری بہو گرام یوجنا اور دہرادون میں موتی دھار پنیالہ یوجنا سے اِن دونوں اضلاع کے 25 گاوؤں میں رہنے والے 7 ہزار سے زیادہ لوگ مستفید ہوں گے۔

اِن تمام گاوؤں کو گرمی کے موسم میں پینے کے پانی کے اہم مسئلے کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ حالانکہ اب اُمید ہے کہ دسمبر 2022ء تک جب یہ پروجیکٹ پورے ہوجائیں ، اِن 140 گاوؤں میں رہنے والے 48 ہزار سے زیادہ لوگوں کو اگلے 40-30سالوں تک مستقل بنیاد پر ضرورت کے مطابق صاف نل کے پانی کی سپلائی ہوتی رہے گی۔

 

02.png

 

پچھلے دو مہینوں میں ایس ایل ایس ایس سی نے اُتراکھنڈ کے 11 اضلاع میں واقع 846 گاوؤں کے 58.5 ہزار خاندانوں کے لئے 714کروڑ روپے کے پینے کے پانی کی سپلائی کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ اِن پروجیکٹوں سے تین لاکھ سے زیادہ مستفید ہوں گے۔اِس سے اُن خواتین اور بچوں کو سخت محنت سے کافی راحت ملے گی، جنہیں ہر روز گھر سے دور واقع آبی ذرائع سے پانی لانے میں کئی گھنٹے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔

15اگست 2019ء کو جب  جل  جیون مشن کی شروعات کی گئی تھی، اُس وقت صرف 1.3لاکھ (8.58فیصد) دیہی خاندانوں کے پاس نل کے ذریعے پینے لائق پانی کی سپلائی کی سہولت تھی۔ اِس کے بعد پچھلے 28مہینوں میں کووڈ-19وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہوئی رُکاوٹوں کا سامناکرنے  کے باوجود ریاست نے 6.22لاکھ (41.02فیصد) خاندانوں کو نل جل کنکشن مہیا کیا ہے۔ اب تک ریاست کے 15.18لاکھ دیہی خاندانوں میں سے 7.53لاکھ (49.60فیصد)کے پاس نل جل سپلائی کی سہولت ہے۔22-2021ء میں ریاست کا منصوبہ 2.64لاکھ خاندانوں کو نل جل کنکشن مہیا کرنے کا ہے۔اُتراکھنڈ سرکار کا ہدف دسمبر 2022ء تک تمام دیہی خاندانوں کو صاف نل کا پانی دستیاب کرانا ہے۔

جل جیون مشن (جے جے ایم)کے تحت دیہی خاندانوں کو نل کے پانی کی سپلائی مہیا کرنے سے متعلق منصوبوں پر غور کرنے اور منظور کرنے کے لئے ریاستی سطح پر منصوبہ منظوری کمیٹی (ایس ایل ایس ایس سی)کی تشکیل کا التزام ہے۔ ایس ایل ایس ایس سی پانی سپلائی پروجیکٹوں ؍ منصوبوں پر غورو خوض کرنے کے لئے ایک ریاستی سطح کی کمیٹی کی شکل میں کام کرتی ہے۔ اِس کمیٹی میں بھارت سرکار کے راشٹریہ جل جیون مشن (این جے جے ایم)سے ایک شخص کو ممبر کے طورپر نامزد کیا جاتاہے۔

 

03.jpg

            

ہر گھر میں صاف نل کے پانی کی سپلائی یقینی بنانے اور خواتین و لڑکیوں کو گھر سے زیادہ دور جاکر وہاں سے پانی لانے کی مشکل سے آزاد کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو تعبیر آشنا کرنے کے لئے مشن نے 22-2021ء کے دوران اُتراکھنڈ کو گرانٹ کی شکل میں 360.95کرڑ روپے جاری کئے ہیں۔ وہیں اِس سال مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے 1,443.80کروڑ روپے مختص کئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔جل شکتی کے مرکزی وزیر نے چار گنا اضافے کو منظوری دیتے ہوئے دسمبر 2022ء تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کےلئے ریاست کو مکمل مدد دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

اس میٹنگ میں این جے جے ایم کی ٹیم نے مؤثر کمیونٹی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اِس کے علاوہ ریاست کو پانی سپلائی پروجیکٹوں میں شامل کرنے کےلئے دھوسر آبی نظم کے التزام کو شامل کرنے کی صلاح دی ہے، کیونکہ یہ جل جیون مشن کی ایک انتہائی اہم اِکائی ہے۔

ملک میں اسکول، آشرم شالہ اور آنگن باڑی مراکز میں بچوں کو صاف نل کے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کےلئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 100دنوں کی مہم کا اعلان کیا تھا۔ اِس کے بعد مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے 2؍اکتوبر 2020ء کو اِس کی شروعات کی۔ تعلیمی مراکز میں مہیا کرائے گئے نل کے پانی کا استعمال بچے اور اساتذہ پینے ، مڈ ڈے میل پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلاء میں کرتے ہیں۔ اُتراکھنڈ کے تمام اسکول اور آنگن باڑی مراکز کو اُن کے احاطے میں نل کا پانی مہیا کرایا گیا ہے۔

’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘، کے مطابق کام کرتے ہوئے جل جیون مشن کا آئیڈیل جملہ ’کوئی بھی چھوٹا نہیں‘ہے اور اِس کا مقصد  پینے لائق نل کے پانی کی سپلائی کی ہر ایک تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔2019ء میں اس مشن کے آغاز میں ملک کے کل 19.20کروڑ دیہی خاندانوں میں سے صرف 3.23کروڑ (17فیصد)کے پاس نل کے پانی کی سپلائی کی سہولت تھی۔پچھلے 28 ماہ کے دوران کووڈ-19وباء اور لاک ڈاؤن کے چلتے پیدا ہوئی رُکاوٹوں کے باوجود جل جیون مشن کو تیزی سے لاگو کیا گیا ہےا ور 5.45 کروڑ دیہی خاندانوں کو نل جل کنکشن مہیا کئے گئے ہیں۔موجودہ وقت میں پورے ملک میں 8.69 کروڑ (45.20فیصد) دیہی خاندانوں کے پاس نل جل سپلائی کی سہولت ہے۔گوا، تلنگانہ، ہریانہ کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں انڈمان اینڈ نکو بار جزائر ، پڈوچیری، دادر اور نگر حویلی و دمن اینڈ دیو  نے دیہی علاقوں میں صد فیصد دیہی نل جل کنکشن کو یقینی بنایا ہے۔موجودہ وقت میں 83اضلاع کے ہر خاندان اور 1.28لاکھ سے زیادہ گاؤں میں نل سے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔

 

************

 

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 

(U: 14771)


(Release ID: 1784975) Visitor Counter : 186