صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر بھارتی پراوین پوار نے  آکسیجن اسٹیوارڈ شپ کے قومی پروگرام کا افتتاح کیا


یہ اقدام ملک بھر کے ہر ضلع میں ’’آکسیجن اسٹیوارڈ‘‘ کی شناخت اور  تربیت کے لئے ہے

’’حکومت ہند نے 1500  سے زیادہ  پریشر سوئنگ ایڈسورپشن (پی ایس اے) آکسیجن بنانے والے پلانٹوں کی منظوری دی ہے؛ 1463 کو  کمیشن کیا جا چکا ہے‘‘

Posted On: 22 DEC 2021 12:00PM by PIB Delhi

زندگی بچانے والی  صحت عامہ  کی ایک اشیاء کے طور پر ، طبی آکسیجن کے کردار  کی  اہمیت کو سمجھتے ہوئے نیز  طبی آکسیجن کی دیکھ ریکھ میں  صحت دیکھ بھال کے  ورکروں کی صلاحیت سازی کے ضرورت کے مد نظر ، صحت اور خاندانی بہبود کی  مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھارتی پراوین پوار  نے ،  آج نئی دہلی کے  اے آئی آئی ایم ایس میں  مرکزی وزارت صحت  کے    آکسیجن اسٹیوارڈ شپ کے قومی پروگرام کا افتتاح کیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G4W8.jpg

اس اقدام کا مقصد  آکسیجن کے انتظامیہ اور نظم ونسق میں  مصروف  تمام  صحت دیکھ بھال کے ورکروں کو ، ضروری  معلومات  اور مہارت کے ساتھ  اس بات کو یقینی بنانے کے لئے با اختیار بنانا ہے کہ  اس کا  معقول استعمال ہو اور   ،  خاص طور پر وسائل میں حائل رکاوٹوں کی سیٹنگ کے باعث ، طبی آکسیجن کے  کسی طرح کے زیاں کو در گزر کیا جا سکے۔ اس مقصد ملک بھر میں  ہر ضلع میں  کم سے کم  ایک  ’’آکسیجن اسٹیورڈ‘‘ کی شناخت  کرنا  اور  اسے تربیت فراہم کرنا ہے۔ تربیت شدہ پیشہ ور  افراد  آکسیجن کی تھریپی اور انتظامیہ میں ،  اپنے متعلقہ  اضلاع میں  تربیت کی  قیادت کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ نیز  آکسیجن  کی فراہمی  کے آڈٹ  اور  پھیلاؤ  کے منظر نامے میں  تیاری کی  معاونت کریں گے۔

اس موقع پر  خطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر پوار  نے کہا کہ  ’’آکسیجن ،  نہ صرف  کووڈ – 19  بلکہ  بہت سی بیماریوں کے  علاج میں  زندگی بچانے والی  اور  انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ وبا کے دوران  ملک میں  آکسیجن کی بہت زیادہ  طلب  سامنے آئی تھی۔ لہذا  آکسیجن  کا معقول انتظام  لازمی  نیز  وقت  کی ضرورت بن گیا ہے‘‘۔

 وافر مقدار میں آکسیجن  دستیاب کرانے کی ضمن میں حکومت کی کاوشوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے اجاگر کیا کہ ’’حکومت ہند نے 1500  سے زیادہ  پریشر سوئنگ ایڈسورپشن (پی ایس اے) آکسیجن بنانے والے پلانٹوں کی منظوری دی ہے؛ 1463 کو  کمیشن کیا جا چکا ہے، جن میں 1225 پی ایس اے پلانٹ شامل ہیں، جنہیں ملک کے ہر ایک ضلع میں  پی ایم  کیئر فنڈ کے تحت  نصب اور کمیشن  کیا گیا  ہے۔‘‘ انہوں نے مزید  کہا  ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ  عوامی  صحت عامہ  سہولتوں میں  پی ایس اے  پلانٹس نصب کریں اور  نجی  صحت دیکھ بھال کی سہولتوں میں پی ایس اے پلانٹ کی تنصیب کے لئے  راہ ہموار کریں۔

آکسیجن اسٹیورڈ شپ پروگرام پر  تبصرہ کرتے ہوئے  ڈاکٹر پوار  نے  اس  امید کا اظہار کیا کہ  یہ  ’’ لازمی معلومات  اور مہارت پر  ضروری  توجہ کے ساتھ ،ہمارے صحت دیکھ بھال کارکنوں کی  مہارت میں اضافے سے آکسیجن کی تھریپی میں  اضافہ کرے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ  آکسیجن کے بحران کے دوران در پیش مسائل سمیت وسائل کی راہ میں حائل  وجوہات میں  آکسیجن  کے زیاں  یا  ضرورت سے زیادہ استعمال کو  در گزر کرنے ،  آموزش  اور  آئندی بحران کی صورت حال کو ٹالنے  کے لئے   بھی  ہمارے  شرکاء  کو تربیت فراہم کرے گا۔

 نیتی  کے  رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال   نے واضح کیا کہ  تمام ممالک  وسائل کی  کمی  کا سامنا کرتے ہیں  لیکن  یہ بات اہم  ہے کہ  دستیاب ذرائع  کو معقول طور پر استعمال کیا جانا چاہئے۔ اس کوشش کے تئیں  انہوں نے  آکسیجن  انتظامیہ میں کارکردگی کو  یقینی بنانے سے متعلق  اس پروگرام کی  توجہ  مرکوز  کرنے کے لئے  اس اقدام کی ستائش  کی۔ انہوں نے  حال ہی میں  شروع کردہ ’آکسیجن کیئر‘  ڈیش بورڈ  کو بھی اجاگر  کیا  اور اسے  آکسیجن انتظامیہ کے تئیں  ایک اور  اہم اقدام قرار دیا۔

 سکریٹری  (صحت) جناب راجیش بھوشن  نے واضح کیا کہ  کووڈ – 19  کی وبا نے نہ صرف  طبی آکسیجن کے لئے مطالبے میں اضافہ کیا  ہے بلکہ اس کی بروقت  فراہمی کی  ضرورت پر بھی  زور دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ  ایک جانب  مرکزی حکومت  نے  آکسیجن  کی پیدا وار  اور  فراہمی کے طریقہ کار  کے قیام  اور  انہیں مستحکم کرنے میں  ریاستوں کی معاونت کی ہے، تو  دوسری طرف  آکسیجن کے انتظامیہ میں ملوث  پیشہ وارانہ افراد  کی آموزش میں  نمایاں خلاء  پائے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ  اس ورکشاپ کا مقصد  ہے ’’موجودہ افرادی قوت کو از سر نو با مقصد  بنانا ، انہیں  تفصیل سے  از سر نو روشناس کرانا اور ان کی مہارت کو بہتر کرنا ہے‘‘ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وبا  کے باعث ابھرنے والے کسی بھی غیر متوقع  واقع  کا ،  نظاموں پر  کسی بھی طرح کے  غیر ضروری  دباؤ  کے بغیر ،  پیشہ وارانہ طور پر  انتظام کیا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ALG4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004WHIY.jpg

وزارت صحت کے  ڈاکٹر منوہر اگنانی اے ایس،  قومی طبی کونسل  کے صدر نشین ڈاکٹر سریش  چندر  شرما، نئی دہلی کے ایمس کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر رندیپ گلیریا اور  وزارت صحت  کے سینئر حکام  اس موقع پر موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-  اع - ق ر)

U-14646


(Release ID: 1784141) Visitor Counter : 221