نیتی آیوگ

نیتی آیوگ اور سی ایس ای نے ’فضلے وار شہر :میونسپل ٹھوس فضلے کے بندوبست میں بہترین طریق کارکاخلاصہ‘ کا اجرا کیا


نیتی آیوگ کے وائس چیئر پرسن ڈاکٹر راجیو کمار، سی ای او امیتابھ کانت، اسپیشل سکریٹری ڈاکٹر کے راجیشور راؤ اور سی ایس ای کی ڈائرکٹر جنرل سنیتا نارائن نے مشترکہ طور پر رپورٹ جاری کی

رپورٹ میں 15 ریاستوں سے 28 شہروں- لداخ میں لیہ سے لیکر کیرل میں الپوزہ تک ، مدھیہ پردیش مین اندور سے لیکر اڈیشہ میں ڈھین کنال تک اور سکم میں گنگٹوک سے لیکر گجرات میں سورت تک میں بہترین طریق کار کو درج کیا گیا ہے

Posted On: 07 DEC 2021 12:18PM by PIB Delhi

فضلے وار شہر :میونسپل ٹھوس فضلے کے بندوبست میں بہترین  طریق کارجو کہ  ٹھوس فضلے کا بندوبست  بھارتی شہر کس طرح کرتے ہیں،  اس کی ایک جامع معلومات  کا ذخیرہ ہے، کو  نیتی آیوگ کے وائس چیئر پرسن ڈاکٹر  راجیو کمار، سی ای او امیتابھ کانت، اسپیشل سکریٹری  کے راجیشور راؤ اور سائنس اور ماحولیات کے مرکز  سی ایس ای کی ڈائرکٹر جنرل سنیتا نارائن نے  6 دسمبر کو جاری کیا۔

گزشتہ چند برسوں میں  بھارت کے ٹھوس فضلے کے بندوبست کے شعبے میں  زبردست ترقی دیکھنےمیں آئی ہے۔ ایک صاف ستھرے بھارت کے لئے کوششوں مزید  مستحکم کرنے کے مقصد سے  سووچھ بھارت مشن مرحلہ2 شروع کیا گیا۔ ’فضلے وار شہر :میونسپل ٹھوس فضلے کے بندوبست میں بہترین  طریق کار‘ کے عنوان والی رپورٹ میں  بھارت کی 15 ریاستوں کے 28 شہروں کے بہترین طریق کار درج کئے گئے ہیں۔ یہ نئی رپورٹ  نیتی آیوگ اور سی ایس ای کے ذریعہ مشترکہ طور پر کئے گئے  ملک گیر  مطالعہ اور سروے کا نتیجہ ہے۔ یہ رپورٹ  زمین پر  ماہ کی  وسیع  اجتماعی تحقیقی کا نتجہ ہے جس کا آغاز جولائی 2021 میں کیا گیا تھا۔

نیتی آیوگ کے وائس چیئر پرسن ڈاکٹر  راجیو کمار نے کہا کہ  بھارتی ترقی کے مستقبل  کے پیش نظر  جہاں پر شہر کاری اہم ہوگی اور شہر ہی اقتصادی ترقی کی محرک طاقت ہوں گے، شہروں میں  موثر فضلے کے بندوبست کے نظام کا نفاذ  بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا ’’ سووچھتا کے لئے  جن آندولن  بہت ضروری ہے۔ جس میں  سبھی کو شامل کیا جائے اور ہر کوئی  فضلے کو علیحدہ کرنے اور  مجموعی فضلے کے  بندوبست کی کارروائیوں کی اہمیت کو سمجھاتا ہو‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں  ہر ایک شہر اندور سے تحریک حاصل کرسکتا ہے۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت کے مطابق  ٹھوس فضلے کا موثر بندوبست  بھارت کی تیز رفتار شہر کاری  کے پیش نظر  بھارت کا کلیدی چیلنج ہوگا۔انہوں نے ضروری اصول و ضوابط کے ساتھ  بزنس کے طریقہ کار کے طور پر  فضلے بندوبست میں  سرکولریٹی  لانے  اور  فضلے کو علیحدہ کرنے  کو فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

نیتی آیوگ کے اسپیشل سکریٹری  ڈاکٹر کے راجیشور راؤ نے کہا کہ  یہ کتاب  معلومات کا ذخیرہ ہے، جس میں  فضلے کے بندوبست کے مختلف  شعبوں میں  قابل قدر  ترقی حاصل کرنے والے  ملک کے 28 شہروں کی کامیابی کی داستانوں  کو جمع کیا گیا ہے۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر کے  شہری مقامی اداروں کی  فضلے کے بندوبست کی  سروس چین  کے مختلف حصوں  کے لئے  حکمت عملی تیار کرنے والے  وسائل کی معلومات تک رسائی ہونی چاہیے۔

راجیشور  راؤ کے ساتھ  ریسرچ  کے لئے ڈائرکشن کا کام کرنے والی  سنیتا نارائن نے کہا  ’’یکم ستمبر 2021 کو شروع کیا جانے والا  سووچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) 2.0 اب شہروں میں ٹھوس فضلے کے بندوبست کے لئے  ایک واضح حکمت عملی پر مبنی ہے۔ ایک ایسی حکمت عملی جو  فضلے کو  شروع میں ہی  علیحدہ کرنے۔ مواد کی ری پروسیسنگ  اور زیرو لینڈ فل والی  ہے۔ اس تبدیلی کو  تسلیم کئے جانے اور  مشتہر   کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ فضلہ  عوامی صحت کے لئے مشکلات کا باعث نہ بنے‘‘۔

یہ رپورٹ  ترقی پذیر شہروں کے لیے نئے خیالات  حاصل کرنے، حکمت عملی سے  سیکھنے، ادارہ جاتی انتظامات کرنے، ٹیکنالوجی اور ایسی تبدیلیوں کو نافذ  کرنے  کے لئے  ایک  وسیلہ ہے جس سے شہروں کی کارکردگی بہتر ہوسکے گی۔

نیتی آیوگ اور سی ایس ای ملک بھر کے شہروں میں  معلومات  کی تشہیر کے لئے  مشترکہ طور پر ورکشاپس کا اہتمام  کریں گے۔

پوری رپورٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں   https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2021-12/Waste-Wise-Cities.pdf

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-13880                         



(Release ID: 1779000) Visitor Counter : 133