صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 صحت اور خاندانی بہبود کےمرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے 12ویں ہندستانی یوم اعضا عطیہ تقریب کی صدارت کی


’’جیتے جی خون کا عطیہ، مرنے کے بعد اعضا کا عطیہ: یہ ہماری زندگی کا  آئیڈل جملہ  ہونا چاہئے‘‘: ڈاکٹر مانڈویا

’’اعضا کا عطیہ قدرت کی طرف سے ایک اور کوشش ہے  کہ وہ بے غرضانہ ہواورمعاشرہ کو  واپس دے:ڈاکٹر بھارتی پی پوار

Posted On: 27 NOV 2021 2:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی27- نومبر 2021/ صحت اور خاندانی بہبود کےمرکزی وزیر  ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج 12ویں ہندستانی یوم  اعضا عطیہ تقریب سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا ’’جیتے جی خون کا عطیہ، مرنے کے بعد اعضا کا عطیہ: یہ ہماری زندگی کا آیئڈل جملہ ہونا چاہئے۔‘‘ اس موقع پر  صحت کی خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر صحت  ڈاکٹر پروین  بھی موجود تھی۔

 

اس تقریب کا مقصد فوت شدہ عطیہ دہندگان کی طر ف سے  ٹرانسپلانٹ وصول کنندگان کو دیئے گئے  زندگی کے تحفے کا جشن منانا تھا۔مرکزی وزرا نے اعضا کے عطیہ کو فروغ دینے کے لئے اس تقریب کا ایک ایسے وقت میں افتتاح کیا جب ملک میں اعضا کی تبدیلی کی مانگ اعضا کے عطیات سے کہیں زیادہ ہے۔ اس موقع پر فوت ہونےو الے عطیہ دہندگان کے  اہل خانہ کو مبارک باد پیش کی گئی، جنہوں نے غم کی گھڑی میں اپنی رضا مندی دی۔

ڈاکٹر مانڈویا نے اپنے خطاب میں اعضا کے عطیہ کی اہمیت کو  سمجھایا۔  انہوں نے کہاکہ ، ’’ہماری ثقافت ’شبھ‘ اور ’لابھ‘  پر زور دیتی ہے، جہاں ذاتی مفاد معاشرے کی  زیادہ  بہتری کے ساتھ ہوتی ہے۔12ویں ہندستانی اعضا کے عطیہ دن میں حصہ لینا میرے لئے  عزت کی بات ہے،یہ دن عطیہ  اعضا عطیہ کے عظیم کام کے لئے منایاجاتا ہے۔  سال 2010 سے فوت شدہ  عطیہ دہندگان اور ان کے  کنبوں کے  سماجی تعاون کو یاد کرنے کے لئے ہر سال ہندستانی  اعضا عطیہ  دن منایاجاتا ہے۔

انہوں نے گجرات میں واقع جام نگر کے ’دیپک‘ نام کےا یک اعضا کے دہندہ سے متعلق  اپنا تجربہ  مشتر کیا، جس کے والد نے اعضا کے عطیہ کے لئے اپنی رضامندی دی۔ انہوں نے  سب لوگوں سے نہ صر ف اپنے اعضا کا عطیہ کرنے کی اپیل کی بلکہ ملک میں ٹرانسپلانٹ کے لئے  دستیاب اعضا کی کمی  کا بھی ذکر کرنے کے ساتھ  دوسروں کو  آگے آنے کی ترغیب دی۔انہوں نے کہاکہ  پورا سماج، ڈاکٹر، باشعور شہریوں، سرکاری ا ور یہاںتک کہ  میڈیا کو اعضا کے عطیہ کو لےکرجھجک کو دور کرنے اور پورےملک میں اعضا عطیہ کو فروغ دینے کے لئے  سرگرم طور سے اپنا کردار  نبھانے کی ضرورت ہے۔

ریاستی سطح پرایس او ٹی ٹی او ، علاقائی سطح پر  آر او ٹی ٹی او  اور قومی سطح پر این او ٹی ٹی او  کے ذریعہ اعضا  عطیہ، جمع اور تبدیلی کے نیٹ ورک کی حصولیابیوں پر وزیر موصوف نےکہا،’’مجھے اس بات کو مشترک کرتے ہوئے بہت فخر محسوس ہورہا ہے کہ ملک میں ہر سال کئے گئے اعضا کی پیوند کاری کی کل تعداد سال 2013 میں4990 سے بڑھ  کر 2019 میں 12746 ہوگئی ہے اور گلوبل آبزرویٹری آن ڈونیشن اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ڈی او ڈی ٹی)کی ویب سائٹ پر دستیاب اعدادوشمار کےمطابق اب پوری دنیا میں  ہندستان  اعضا عطیہ کرنے کے معاملے میں امریکہ اور چین کے بعد تیسرے  مقام پر ہے۔اس طرح دیکھیں تو 13-2012کے مقابلےمیں اعضا عطیہ  کرنے کی شرح میں چار گنا اضافہ  ہوا ہے ۔حالانکہ ہم ابھی بھی پیویند کاری کی ضرورت والے  مریضوںکی تعداد اور مرنے کے بعد اعضا عطیہ کرنے کے لئے  رضامندی دینے والے لوگوں کی تعداد کےدرمیان  ایک بھاری  فرق کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے تقریب میں موجود سامعین کو یہ بھی یاددلایاکہ سماج  تیزی سے بدل رہا ہے اور ہر ایک زندگی  کی حرمت اور قیمت کی اہمیت سبھی کو نظر آرہی ہے  ۔ جلد ہی  اعضا کا عطیہ کرنےوالوں کو اسی اعزاز کی نظر سے دیکھاجائے گا، جس نظر سے  اپنی کمائی ہوئی دولت اور جائیدادکو دان دینے والوں کو  دیکھا جاتا ہے۔

ڈاکٹر بھارتی پوار نے متعداد افراد اور ان کے خاندانوں کی مجبوری ، جب ایک اعضا کا عطیہ کرنے  اور پھر اسے  ٹرانسپلانٹ کرنے پر حل ہوجاتی ہے  کو سمجھانے کے لئے  ہمارے میڈیکل میدان کے  تجربات کو بتایا۔

وزیر مملکت نےا س بات کا ذکرکیا کہ  وزیراعظم جناب نریندرمودی کا حالیہ کولکتہ دورہ میں انہوں نے ایک اعضا عطیہ  دہندہ کے ساتھ  بات چیت میں انکے اس کام کا  گرمجوشی سے استقبال کیا تھا۔ انہوں نے کہا’’ہندستانی  یعنی اعضا عطیہ دینے جہاں ہم صحت اور انسانیت کے لئے فوت شدہ  دہندگان کے بےلوث تعاون کو تسلیم کرتے ہیں اور یہ ہمارے اعتماد کو انسانیت میں پھر سے قائم کرتےہیں اور ہمیں عظیم ہیرو کے قدموں کے نشانوں پر چلنے کے لئے  ترغیب دیتے ہیں۔

وزرا نے ہمارے ملک میں  ٹرانسپلاٹ ، پیشہ وروں کے ذریعہ مثالی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کے لئے  انعام  عطا کئے:مہاراشٹر کے ریاستی اعضا اور ٹیشو ٹرانسپلانٹ تنظیم نے سب سے زیادہ  فوت ہوئے عطیہ دہندگان کے  اعضا کے  ٹرانسپلانٹ یا پیوند کاری کےلئے انعام حاصل کیا ہے۔

 

 

اعضا عطیہ کرنےو الے اسپتالوں او ر ٹرانسپلانٹ کو آرڈینیٹروں کو بھی نوازا گیا ہے ۔

بیداری پیدا کرنے کے ایک حصہ کے طور پر  طلبا کو پوسٹر مقابلوں میں  حصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے ۔ تقریب میں  جیتنےو الوں کو انعامات بھی دیئے گئے۔

 

 اس تقریب کا اختتام  ڈاکٹر منڈاویاکی قیادت میں  تمام لوگوں کے ذریعہ  ضرورت مندوں کے لئے مو ت کے بعد اپنےا عضا  عطیہ کرنے کا عزم  کرنے کے ساتھ ہوا۔

 

اس تقریب کی نظامت  صحت خدمات کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر سنیل کمار نے کی، وہیں اس دوران وزارت صحت کے  اعلی حکام بھی  موجود  تھے۔

***************

ش ح۔   ش ت۔ ج

Uno-13360


(Release ID: 1775746) Visitor Counter : 167