امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور کو-آپریشن کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منی پور میں رانی گیڈینلیو قبائلی فریڈم فائٹرز میوزیم کا بھومی پوجن کیا
Posted On:
22 NOV 2021 6:52PM by PIB Delhi
رانی گیڈینلیو کے نام سے منسوب اس میوزیم کے ذریعے ہمارے مجاہدین آزادی کے جذبے اور حب الوطنی کو آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا۔
حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جدوجہد آزادی میں قبائلی برادری کے تعاون کی یاد میں ہر سال 15 نومبر کو برسا منڈا کے یوم پیدائش کو جن جاتیہ گورو دیوس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
15 سے 22 نومبر کو آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر جنجاتیہ گورو دیوس کے طور پر منایا جائے گا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت ملک کی قبائلی برادری کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
ایکلویہ اسکول ہوں یا ایم ایس پی پر جنگلاتی مصنوعات کی خریداری ، مودی حکومت نے قبائلی برادری کے لیے کئی ترقیاتی کام شروع کیے ہیں۔
وزیر اعظم کے امرت مہوتسو کے وژن کے تین مقاصد ملک کے عوام کے سامنے رکھے گئے ہیں۔
یہ ان تمام آزادی پسندوں کو یاد کرنے کا موقع ہے جنہوں نے آزادی کے لیے اپنی جانوں اور جدوجہد کی سب سے بڑی قربانی دی کیونکہ جناب مودی کی قیادت میں آج جہاں ملک دنیا میں فخر کے ساتھ کھڑا ہے، وہیں ان کی قربانی اس کی بنیاد میں ہے۔
ہماری زندگی ملک کی ترقی، ملک کی شان و شوکت اور ملک کو آگے لے جانے میں لگنی چاہیے، اس لیے آزادی کا 75 واں سال منانے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہماری آزادی کے 75 سال سے لے کر 100 سال تک کا عرصہ ہمارا بہترین عرصہ ہوگا ، قوم کے لوگوں کو یہ عزم کرنا ہوگا کہ بھارت کی آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر عالمی برادری میں اپنا صحیح مقام حاصل کرے گا۔
منی پور کے بہت سے آزادی پسندوں نے ریاست میں انگریزوں کے خلاف لڑ کر اپنے ملک کا پرچم بلند کرنے کا کام کیا۔
منی پور کے مہاراجہ جناب کلچندر سنگھ نے انگریزوں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور شمال مشرق میں ان کے خلاف آزادی کی جدوجہد شروع کی اور انہیں انڈمان میں قید کی سزا دی گئی۔
یہ مہاراجہ کلچندر سنگھ اور منی پور کے دیگر آزادی پسندوں کو خراج تحسین ہے کہ ماؤنٹ ہیریئٹ کا نام بدل کر ماؤنٹ منی پور رکھا گیا ہے۔
جدوجہد آزادی میں سب سے زیادہ مصیبتیں اٹھا کر اگر کسی نے قربانی دی ہے تو ہمارے قبائلی معاشرے کے آزادی پسندوں نے دی ہے۔
ملک بھر کے میوزیم معاشرے کو متحد کرنے میں مدد کریں گے، کیونکہ جہاں کوئی قبائلی آبادی نہیں ہے، قبائلی معاشرے کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں، کہ انہوں نے آزادی کے لیے کس طرح جنگ لڑی اور سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔
وزیر اعظم نے 15 اگست 2016 کو اعلان کیا تھا کہ ہماری حکومت مختلف ریاستوں میں آزادی کی جدوجہد میں قبائلی برادری کے تعاون کو ظاہر کرنے والے میوزیم بنائے گی۔
حکومت نے اس کے لیے 195 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے جس میں سے 110 کروڑ روپے کی رقم بھی جاری کر دی گئی ہے۔
اس طرح کے میوزیم گجرات، جھارکھنڈ، آندھر پردیش، چھتیس گڑھ، کیرالہ، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور منی پور میں قائم کیے جائیں گے ۔
منی پور کا میوزیم، 15 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا، ایک بار پھر پورے شمال مشرق کے قبائلی علاقوں میں حب الوطنی کا شعور بیدار کرے گا۔
گزشتہ 5 سال میں، جناب نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ جناب بیرین سنگھ جی کی جوڑی کی قیادت میں، منی پور میں طویل عرصے کے بعد امن کا وقت آیا ہے اور آج منی پور ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے۔
ایک وقت تھا جب منی پور میں مسلح گروہوں نے دہشت پھیلائی تھی اور کئی معاملات میں اس وقت کی حکومتیں بھی ملوث تھیں، لیکن جناب بیرن سنگھ کی قیادت میں امن و امان کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے۔
جناب نریندر مودی اور جناب بیرن سنگھ نے پچھلے پانچ سال میں جو ترقیاتی کام کئے ہیں اس کا اثر یقیناً 70 سال میں منی پور کی ترقی پر پڑے گا۔
منی پور اور پہاڑی دیہات میں بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ کام ہوا ہے پہلی بار محسوس ہوتا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ان کا خیال رکھتی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹیو کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منی پور میں رانی گیڈینلیو قبائلی فریڈم فائٹرز میوزیم کا بھومی پوجن کیا۔ اس موقع پر منی پور کے وزیر اعلیٰ جناب این بیرن سنگھ، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹیو کے وزیر نے کہا کہ مجھے رانی گیڈینلیو ٹرائبل فریڈم فائٹرز میوزیم کے بھومی پوجن کا موقع ملا ہے اور اس مقدس کام کے ذریعے ہمارے آزادی پسندوں کے جذبے، حب الوطنی اور کوششوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر منی پور کے تمام آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ منی پور کے بہت سے آزادی پسندوں نے ریاست میں انگریزوں کے خلاف جنگ لڑی اور ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ منی پور کے مہاراجہ کلچندر سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو سزا سنائے جانے کے بعد انڈمان اور نکوبار جزائر میں ماؤنٹ ہیریوٹ پر برسوں تک قید رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران منی پور کے مہاراجہ شری کلچندر سنگھ نے اپنی ہمت اور بہادری سے شمال مشرق میں انگریزوں کے خلاف جنگ شروع کی۔ ہم نے مہاراجہ کلچندر سنگھ اور منی پور کے تمام آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کی یاد میں ماؤنٹ ہیریئٹ کا نام بدل کر ماؤنٹ منی پور رکھ دیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ میوزیم نہ صرف منی پور بلکہ پوری شمال مشرقی ریاستوں کے لیے توجہ کا مرکز بنے گا کیونکہ ہماری آزادی کی جدوجہد ہمارے قبائلی بھائیوں کے بغیر ادھوری ہے۔ جدوجہد آزادی میں اگر کسی نے قربانی دی ہے تو وہ ہمارے قبائلی معاشرے کے فریڈم فائٹرز ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹیو کے وزیر نے کہا کہ یہ آزادی کا امرت مہوتسو کا سال ہے اور حال ہی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہر سال 15 نومبر کو بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کو جن جاتیہ گورو دیوس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ثقافت اور ملک کی آزادی کے تحفظ کے لیے قبائلی معاشرے کے کردار کو سراہنا۔ آزادی کے 75 سال کے موقع پر، ہم 15 سے 22 نومبر تک پورا ہفتہ آدیواسی گورو ہفتہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
رانی گیڈینلیو کو یاد کرتے ہوئے، جناب امت شاہ نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ہم سب اُن سے تحریک لیتے ہیں اور آنے والی نسلیں بھی اسی طرح متاثر ہوں گی۔ آپ پیدائشی طور پر رانی نہیں تھیں اور نہ ہی انہیں کسی نے رانی کا خطاب دیا، لیکن انہوں نے جس طرح جدوجہد آزادی میں حصہ لیا، آج پورا ملک اُن کا احترام کرتا ہے۔ جب حکومتیں کسی کو خطاب دیتی ہیں تو اسے چند سال میں بھول جاتی ہیں لیکن جب لوگ خطاب دیتے ہیں تو لوگ عمر بھر یاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابا تلکا مانجھی، سدھو کانو، چاند بھیرو، تلنگا کھڈیا، شنکر شاہ اور مدھیہ پردیش کے رگھوناتھ شاہ جیسے بہت سے آزادی پسند، سیٹھ بھیکھاری، گنپت رائے، عمراؤ سنگھ تکیت، وشواناتھ سہدیو، نیلمبر پتامبر، نارائن سنگھ، جاترا اوراون۔ ، جدونانگ اور راج موہن دیوی نے مختلف مواقع پر انگریزوں سے زبردست مقابلہ کیا۔ اس موقع پر بھگوان برسا منڈا کو کوئی کیسے بھول سکتا ہے کیونکہ ہمارے قبائلی رہنما، جنہیں پورا ملک بھگوان برسا منڈا کے نام سے جانتا ہے، ملک میں آزادی کے لیے آواز اٹھانے والے پہلے شخص تھے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹیو کے وزیر نے کہا کہ ہم اس سال امرت مہوتسو سال کے طور پر منا رہے ہیں۔ لیکن، امرت مہوتسو کے پیچھے وزیر اعظم کے خیال کے ملک کے لوگوں کے سامنے تین مقاصد تھے۔ سب سے پہلے، یہ ایسے تمام مجاہدین آزادی کو یاد کرنے کا موقع ہے جنہوں نے عظیم قربانی دی اور آزادی کی جنگ لڑی، کیونکہ آج شری مودی کی قیادت میں جہاں ملک دنیا میں فخر کے ساتھ کھڑا ہے، وہیں ان کی قربانی اس کی بنیاد پر ہے۔ اگر وہ اس وقت قربانیاں نہ دیتے تو آج ملک یہ دن نہ دیکھتا۔ نوجوان نسل کو ملک کے بہت سے شہیدوں اور آزادی پسندوں کے بارے میں یاد دلانے کے لیے، معلوم یا نامعلوم، مختلف مقامات پر آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسرا مقصد نوجوان نسل میں حب الوطنی کا جذبہ بیدار کرنا ہے۔ ہم آزادی کے بعد پیدا ہوئے ہیں اور اس نسل اور آنے والی نسل کو آزادی کے لیے مرنے کا موقع نہیں ملے گا، لیکن ہمارے پاس ملک کے لیے جینے کا موقع ضرور ہے۔ ہماری زندگی ملک کی ترقی، ملک کی شان و شوکت اور ملک کو آگے لے جانے میں لگی ہوئی ہے، اس لیے آزادی کا امرت مہوتسو منانے کی ضرورت ہے۔ تیسرا نقطہ نظر یہ ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہماری آزادی کے 75 سال سے لے کر 100 سال تک کا عرصہ ہمارے بہترین سال ہوں گے، قوم کے لوگوں کو یہ عزم کرنا ہوگا کہ بھارت عالمی برادری میں اپنا صحیح مقام حاصل کرے گا۔ اس کی آزادی کے 100 سال مکمل ہو رہے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ رانی گیڈینلیو منی پور کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئی تھیں اور 13 سال کی عمر میں جدونانگ کی تحریک آزادی میں شامل ہوئیں اور ان کی دو سالہ وابستگی نے انہیں انگریزوں کے خلاف فریڈم فائٹر بننے کے لیے تیار کیا۔ انہوں نے تحریک کی قیادت سنبھالی اور جدونانگ کی شہادت کے بعد ان کی کرشماتی قیادت میں ایک زبردست آزادی کی جدوجہد ہوئی۔ شمال مشرق کی دور دراز پہاڑیوں میں رہنے والی ایک چھوٹی بچی نے دنیا کی سب سے بڑی سلطنت کو للکارا ہے۔ آج ملک انہیں احترام کے ساتھ یاد کرتا ہے۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ روپے بھی جاری کیے۔ وزیراعظم نے ان کی پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر5 اور 100 روپے کے سکے جاری کیے اور انہیں پدم بھوشن کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ بھارتی ساحلی محافظ نے 19 اکتوبر 2016 کو ان کے نام پر ایک گشتی کشتی کا نام دے کر ان کو اعزاز بخشا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک بھر میں آزادی پسندوں کے لیے عجائب گھروں کے قیام سے معاشرے کو متحد کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ جہاں قبائلی آبادی نہیں ہے، لوگ نہیں جانتے کہ قبائلی سماج نے کتنی جدوجہد کی اور ملک کی آزادی کے لیے کتنی قربانیاں دیں۔ اسی لیے 15 اگست 2016 کو وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ ہماری حکومت مختلف ریاستوں میں قبائلی مجاہدین آزادی سے منسوب میوزیم بنائے گی تاکہ نوجوان نسل جان سکے کہ ہمارے قبائلی برادری قربانیاں دینے میں ہم سے آگے ہیں۔ حکومت نے اس کے لیے 1.95 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے، جس میں سے روپے 110 کروڑ روپے پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں۔ اس طرح کے میوزیم گجرات، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، کیرالہ، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور منی پور میں بنائے جائیں گے۔ منی پور میں میویزم 15 کروڑ روپے کی بھاری لاگت سے قائم ہونے والا جس سے ایک بار پھر شمال مشرق کے قبائلی علاقوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوگا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت قبائلیوں کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ ایکلویہ اسکول ہوں یا ایم ایس پی پر جنگلاتی مصنوعات خریدنا، نریندر مودی حکومت نے قبائلی ترقی کے بہت سے کام کیے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ پچھلے 5 سال میں جناب نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ جناب بیرن سنگھ کی قیادت میں طویل عرصے کے بعد منی پور میں امن بحال ہوا ہے اور آج منی پور ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے منی پور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کیا ہے کہ کوئی ہڑتال، بند اور ناکہ بندی نہیں ہوگی۔ ایک زمانے میں منی پور میں بہت سے مسلح گروہ دہشت پھیلا رہے تھے اور کئی معاملات میں اس وقت کی حکومتیں بھی ان کے ساتھ شامل تھیں۔ لیکن جناب بیرن سنگھ کے دور حکومت میں امن و امان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔ جناب نریندر مودی اور جناب بیرن سنگھ نے پانچ سال میں جو ترقی کی ہے وہ یقیناً منی پور کی 70 سال میں ہونے والی ترقی کے مقابلے زیادہ وزنی ہوگی۔ منی پور میں بہت سے کام ہوئے ہیں، ایک اسپورٹس یونیورسٹی بن رہی ہے، اسمبلی کی نئی عمارت تیار ہے۔ منی پور میں بنیادی ڈھانچے کا بہت کام کیا گیا ہے اور پہاڑی گاؤوں میں پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ان کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔
جناب شاہ نے کہا کہ منی پور میں سبھی پارٹیاں ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن انہوں نے ریاست کی ترقی کی کبھی فکر نہیں کی۔البتہ اب پہاڑی علاقوں میں بجلی کاری کی گئی ہے۔ نریندر مودی حکومت منی پور کے ہر شہری کی صحت پر 5 لاکھ روپے خرچ کر رہی ہے۔ ہر گھر میں گیس پہنچائی گئی ہے اور بیت الخلاء بنائے گئے ہیں، پہاڑیوں علاقوں میں اسکول قائم کیے گئے ہیں اور رابطے کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U –13151
(Release ID: 1774132)
Visitor Counter : 253