وزارت خزانہ

بھارت سرکار نے جی ایس ٹی معاوضے کے عوض بیک ٹو بیک قرض کی سہولت کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لیجسلیچر) کو 44,000 کروڑ روپے کے بقایا جات جاری کیے نئی دہلی، 28 اکتوبر 2021:

Posted On: 28 OCT 2021 3:57PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ نے آج جی ایس ٹی معاوضے کے عوض بیک ٹو بیک قرض کی سہولت کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لیجسلیچر) کو 44,000 کروڑ روپے کی رقم جاری کی۔ 1,15,000 کروڑ روپے (15 جولائی 2021 کو پہلے جاری کردہ 75,000 کروڑ روپے اور 07 اکتوبر 2021 کو 40,000 کروڑ روپے) کی رقم کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال میں جی ایس ٹی معاوضے کے عوض مجموعی طور پر 1,59,000 کروڑ روپے کی رقم بیک ٹو بیک قرض کے طور پر جاری کی گئی ہے۔ یہ رقم اصل محصولات میں سے ہر 2 ماہ بعد جاری ہونے والے عمومی جی ایس ٹی معاوضے کے علاوہ ہے۔

جی ایس ٹی کونسل کا 43 واں اجلاس 28.05.2021 کو منعقد ہوا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ مرکزی حکومت 1.59 لاکھ کروڑ روپے قرض لے گی اور معاوضہ فنڈ میں ناکافی رقم کی وجہ سے معاوضے کے اجرا کی وجہ سے وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لیجسلیچر) کو بیک ٹو بیک قرض کی بنیاد پر معاوضہ جاری کرے گی۔ اس طرح ریاستوں کو 1.10 لاکھ کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے۔ 1.59 لاکھ کروڑ روپے کے معاوضے کے علاوہ ایک لاکھ کروڑ روپے سے زائد کے معاوضے (سیس وصولی کی بنیاد پر) ہوگا جو اس مالی سال کے دوران ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لیجسلیچر) کو جاری کیے جانے کا تخمینہ ہے۔ 2.59 لاکھ کروڑ روپے کی کل رقم مالی سال 2021-22 میں موصول ہونے والے جی ایس ٹی معاوضے کی رقم سے زیادہ ہونے کا تخمینہ ہے۔

تمام اہل ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لیجسلیچر) نے بیک ٹو بیک قرض کی سہولت کے تحت معاوضے میں کمی کی مالی معاونت کے لیے اس انتظام پر اتفاق کیا ہے۔ کوویڈ-19 کی عالمی وبا کے موثر انتظام میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا بہت اہم کردار رہا ہے اور انھیں انتظام اور سرمائے کے اخراجات کی جانب اہم اقدامات کرنا ہیں۔ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں میں مدد کے لیے وزارت خزانہ نے مالی سال 2021-22 کے دوران 159000 کروڑ روپے کی بیک ٹو بیک قرضے کی سہولت دی کی ہے۔

اب جاری ہونے والی 44,000 کروڑ روپے کی رقم بھارت سرکار کے 5 سالہ سکیورٹیز سے قرض لینے سے حاصل ہوئی ہے جو موجودہ مالی سال میں 5.69 فیصد کے اوزانی اوسط منافع پر جاری کی جاتی ہے۔ جاری کردہ اس رقم کی بنا پر مرکزی حکومت کی طرف سے بازار سے قرض لینے کے کسی اضافی حصص کا تصور نہیں کیا گیا ہے۔

توقع کی جاتی ہے کہ اس اجرا سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنے سرکاری اخراجات کی منصوبہ بندی کرنے، صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو شروع کرنے میں مدد ملے گی۔

28.10.2021 کو "جی ایس ٹی معاوضے میں کمی" کے عوض ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بیک ٹو بیک قرض کے طور پر جاری کی گئی رقم کی تفصیلات:-

(کروڑ روپیے میں)

نمبرشمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا نام

مقدار

1.

آندھرا پردیش

905.59

2.

آسام

490.76

3.

بہار

1885.69

4.

چھتیس گڑھ

1374.02

5.

گوا

234.28

6.

گجرات

3608.53

7.

ہریانہ

2045.79

8.

ہماچل پردیش

745.95

9.

جھارکھنڈ

687.76

10.

کرناٹک

5010.90

11.

کیرلا

2418.49

12.

مدھیہ پردیش

1940.20

13.

مہاراشٹر

3814.00

14.

میگھالیہ

39.18

15.

اڈیشہ

1779.45

16.

پنجاب

3357.48

17.

راجستھان

2011.42

18.

تمل ناڈو

2240.22

19.

تلنگانہ

1264.78

20.

تریپورہ

111.34

21.

اترپردیش

2252.37

22.

اتراکھنڈ

922.30

23.

مغربی بنگال

1778.16

24.

مرکزکے زیر انتظام علاقہ دہلی

1713.34

25.

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر

1064.44

26.

مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری

303.56

 

جملہ

44,000.00

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

***

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

12295 U. No.

 

 



(Release ID: 1767299) Visitor Counter : 166