وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے اترپردیش کے سدھارتھ نگر میں 9 میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا


سدھارتھ نگر، ایٹہ، ہردوئی، پرتاپ گڑھ، فتح پور، دیوریا، غازی پور، مرزا پور اور جونپور میں نئے  میڈیکل کالج

’’اترپردیش کی ڈبل انجن  والی سرکار ، بہت سے کرم یوگیوں کی دہائیوں کی سخت محنت  کا نتیجہ ہے‘‘۔

’’مادھو پرساد ترپاٹھی کا نام ، میڈیکل کالج سے باہر آنے والے نوجوان ڈاکٹروں کو  عوامی خدمات کے لئے تحریک دیتا رہے  گا۔‘‘

’’پروانچل، اترپردیش ، جو کہ اس سے قبل مینن جائٹس (گردن توڑ بخار) کے لئے بدنام تھا، اب مشرقی ہندوستان کی صحت کو ایک نئی روشنی  بخشے  گا۔‘‘

’’اگر سرکار حساس ہے ، غریب کا درد سمجھنے کے لئے ذہن میں درد مندی  کا احساس ہے، تو  اس طرح کے واقعات  پیش آتے ہیں‘‘

’’ریاست میں  اتنے زیادہ میڈیکل کالجوں کا قیام  غیر متوقع ہے۔ ایسا  اس سے قبل نہیں ہوا اور  یہ اب کیوں ہو رہا ہے،  اس کی صرف ایک وجہ ہے – سیاسی عزم اور سیاسی ترجیح‘‘

’’2017تک  اترپردیش کے سرکاری میڈیکل کالجوں میں صرف 1900 سیٹیں تھیں۔ڈل انجن والی سرکار نے گزشتہ صرف  4  برسوں میں 1900 سے زیادہ سیٹوں کا اضافہ کیا ہے‘‘

Posted On: 25 OCT 2021 11:59AM by PIB Delhi

وزیراعظم نے اترپردیش کے سدھارتھ نگر میں 9 میڈیکل کالجوں کا افتتاح کیا۔یہ 9 میڈیکل  کالج سدھارتھ نگر، ایٹہ، ہردوئی، پرتاپ گڑھ، فتح پور، دیوریا، غازی پور ، مرزا پور اور  جونپور کے اضلاع میں ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی سرکار اور اترپردیش  کی سرکار ،  بہت سے کرم یوگیوں کی دہائیوں کی سخت محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا  کہ سدھارتھ نگرنے بھی اسی طرح کا  ایک جاں نثار عوامی نمائندہ  ، مرحوم مہادیو پرساد ترپاٹھی جی کی شکل میں ملک کو دیا، جن کی انتھک محنت ومشقت  آج  قوم کی مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہادیو بابو  کے نام پر  سدھارتھ نگر کے نئے میڈیکل  کالج کا نام رکھنا، اُن کی خدمات کے تئیں ایک سچا  خراج عقیدت ہے۔وزیراعظم نے کہا  کہ  مہادیو بابو کا نام کالجوں سے باہر آنے والے نوجوان ڈاکٹروں کو  عوامی خدمات کے لئے تحریک فراہم کرتا رہے گا۔

وزیراعظم واضح کیا کہ  9  نئے  میڈیکل کالجوں کے قیام سے  تقریباً  ڈھائی ہزار  نئے  بستر وضع کئے گئے ہیں ،5000 سے زیادہ  ڈاکٹروں اور  نیم طبی  عملے کے افراد کے لئے روز گار  کے نئے مواقع وضع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس کے ساتھ ہی  ہر سال سینکڑوں نوجوانوں کے لئے طبی تعلیم کی  نئی راہیں کھلی ہیں۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ  گزشتہ سرکار کے ذریعے  پروانچل کی  ساکھ خراب کی گئی تھی، جو کہ  گردن توڑ بخار کے باعث ہونے والی افسوس ناک اموات  کے باعث  خراب ہوئی تھی۔  جناب مودی  واضح  کیا کہ  وہی  پروانچل ، وہی اتر پردیش، مشرقی ہندوستان کو صحت کی ایک نئی  روشنی  عطا کرنے جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں اُس واقعے کی  یاد دہانی کرائی  جہاں اتر پردیش کے موجودہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی نے ،  رکن پارلیمان کی حیثیت سے ، پارلیمنٹ میں ریاست کے بدحال طبی نظام کی بد حالی کا بیان کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ  اترپردیش کے عوام آج دیکھ رہے ہیں کہ یوگی جی  نے، عوام کی طرف سے خدمت کرنے کا موقع  دینے پر ،انسیفلائٹس کے پھیلاؤ کو روک دیا اور  اس علاقے میں ہزار ہا بچوں کی زندگیوں کو بچایا ہے۔ وزیراعظم  نے  واضح کیا کہ ’’اگر سرکار حساس ہے، غریب کا درد سمجھنے کے لئے ذہن میں درد مندی  کا احساس ہے،  تو جب ہی  اس  طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں‘‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ریاست میں اتنے زیادہ   نئے میڈیکل کالجوں کا قیام غیر متوقع ہیں ۔ ’’وزیراعظم نے زور دے کر کہا’’ریاست میں  اتنے زیادہ میڈیکل کالجوں کا قیام  غیر متوقع ہے۔ ایسا  اس سے قبل نہیں ہوا اور  یہ اب کیوں ہو رہا ہے،  اس کی صرف ایک وجہ ہے – سیاسی عزم اور سیاسی ترجیح‘‘۔ وزیراعظم  نے واضح کیا کہ 7 سال قبل دہلی میں اور 4  سال قبل اتر پردیش میں سرکاریں ووٹ کے لئے کام کیا کرتی تھیں اور   ووٹ  حاصل کرنے کے لئے  کچھ  ڈسپنسری  یا  چھوٹے اسپتالوں کا اعلان کرکے عوام کو مطمئن کیا کرتی تھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ  طویل عرصے تک یا تو  عمارت کی تعمیر نہیں ہوئی ، اور اگر کوئی عمارت تھی، تو اس میں کوئی مشین نہیں تھی۔ اگر  دونوں کام کرلئے گئے تو  ان میں کوئی ڈاکٹر  اور دیگر عملہ نہیں ہوتا تھا۔ بدعنوان  کا یہ گورکھ دھندہ  ، جس  کے دوران غریب سے  ہزار ہا کروڑ روپے  کی لوٹ مار کی گئی ،  وہ  مسلسل 24  گھنٹوں جاری رہا کرتا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2014  سے قبل  ہمارے ملک میں 90000  سے  کم میڈیکل سیٹیں تھیں۔ گزشتہ 7  برسوں میں ملک میں 60000 نئی  میڈیکل سیٹوں کا اضافہ کیا گیا۔ اسی کے ساتھ ساتھ ڈبل انجن والی سرکار نے  گزشتہ  صرف 4  برسوں میں  1900  سے زیادہ سیٹوں کا اضافہ کیا ہے۔

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اع- ق ر)

U-12169



(Release ID: 1766270) Visitor Counter : 268