بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ماحولیات دوست سبز توانائی کے تئیں بھارت کی عہد بستگی ’’قانون کی تبدیلی کی وجہ سے لاگت کی وقت پر وصولی کے اصول‘‘ کے نوٹیفکیشن کے توسط سے اور مضبوطی حاصل ہوئی


’’ضروری طور پر چلنے والے اور دیگر معاملات کا حل نکالنے کے ذریعہ توانائی کے قابل احیاء وسائل سے پیداواریت کو فروغ دینے کے قواعد‘‘

Posted On: 23 OCT 2021 10:31AM by PIB Delhi

نئی دہلی، 23 اکتوبر 2021:

بجلی کی وزارت نے تبدیلی آب و ہوا کے تئیں بھارت کی عہد بستگی کو مکمل کرنے کے لئے بجلی کے شعبے کے استحکام اور صاف ستھری توانائی کو فروغ دینے کے لئے قواعد کو نوٹیفائی کیا ہے۔

بجلی کے شعبے میں دیگر شراکت دار، قوانین میں تبدیلی، قابل احیاء توانائی میں تخفیف اور دیگر متعلقہ معاملات کی وجہ سے لاگت کی وقت پر وصولی کے بارے میں فکر مند تھے۔  بجلی ایکٹ 2003 کے تحت بجلی کی وزارت کے ذریعہ نوٹیفائی کیے گئے مندرجہ ذیل اصول بجلی صارفین اور شراکت داروں کے مفاد میں ہیں:

  1. بجلی (قانون میں تبدیلی کی وجہ سے لاگت کی وقت پر وصولی) قواعد، 2021
  2. بجلی (ضروری طور پر چلنے والے اور دیگر معاملات کا حل نکالنے کے بعد توانائی کے قابل احیاء وسائل سے پیداواریت کو فروغ دینا) قواعد، 2021

قانون میں تبدیلی کی وجہ سے لاگت کی وقت پر وصولی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری بہت حد تک وقت پر ادائیگی کیے جانے پر ہی منحصر کرتی ہے۔ فی الحال قانون میں تبدیلی کے تحت نکاسی میں وقت لگتا ہے اور اس سے شعبے کے عملی پہلو بھی متاثر ہوتے ہیں، ساتھ ہی پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کرنے والے ڈیولپرس بھی معاشی طور پر پریشان ہو جاتے ہیں۔ یہ قواعد ملک میں سرمایہ کار دوست ماحول پیدا کرنے میں مددفراہم کریں گے۔

توانائی کے شعبے میں دنیا بھر میں تبدیلی رونما ہورہی ہے۔ بھارت نے بھی توانائی تبدیلی لانے کے لئے عزم کیا ہے۔ بھارت نے 2022 تک 175 گیگا واٹ قابل احیاتوانائی اہلیت قائم کرنے اور سال 2030 تک اسے 450 گیگا واٹ تک کر دینے کے لئے بین الاقوامی عہدبستگی کا بھی اعلان کیا ہے۔یہ قواعد قابل احیاء توانائی پیداواریت کے اہداف کی حصولیابی میں تعاون فراہم کریں گے۔ اس سے یہ یقینی ہوگا کہ صارفین کو گرین اور صاف ستھری بجلی اور آنے والی نسل کے لئے ایک صاف ستھرا ماحول محفوظ ہو سکے۔

قانون میں تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے ماہانہ ٹیرف میں تطبیق کے حساب کتاب کے لئے ایک فارمولہ بھی دیا گیا ہے۔

قواعد میں یہ شرط بھی دی گئی ہے کہ ضروری طور پر چلنے والے بجلی پلانٹوں کو میرٹ آرڈر پورا کرنے اور کسی دیگر کاروباری غور کی وجہ سے بجلی کی پیداواریت اور سپلائی میں کٹوتی یا ضابطہ کے تحت نہیں لایا جائے گا۔ بجلی گرڈ میں کسی بھی تکنیکی رکاوٹ کی حالت میں یا بجلی گرڈ کے تحفظ کی وجہ سے ہی لازمی طور پر چلنے والے کسی بجلی پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی کو کم یا ریگولیٹ کیا جا سکتا ہے۔ بجلی میں تخفیف یا اس کو ضابطے کے تحت لانے کے لئے بھارتی بجلی گرڈ کوڈ کی شرائط پر عمل کیا جائے گا۔لازمی طور پر چلنے والے بجلی پلانٹ سے سپلائی میں کٹوتی کی صورت میں، بجلی کی خرید یا سپلائی کے لئے سمجھوتے میں مجوزہ شرحوں پر خریداری کے ذریعہ بجلی پلانٹ کو معاوضہ قابل ادا ہوگا۔ قابل احیاء توانائی پیدا کرنے والے کو پاور ایکسچینج میں بجلی فروخت کرنے اور مناسب لاگت وصول کرنے کی بھی اجازت ہے۔اس سے قابل احیاء توانائی پیداکرنے والے کے ذریعہ آمدنی کی وصولی میں مدد ملتی ہے اور صارفین کے استعمال کے لئے بجلی گرڈ میں بجلی بھی دستیاب ہو جاتی ہے۔

ان قواعد میں تقسیم کاری لائنس رکھنے والوں کے لئے بجلی کی خریداری کے لئے بچولیے  خریدار کے انتظام کی بھی سہولت دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ قواعد میں کہا گیا ہے کہ بچولیہ خریدار، مرکزی یا ریاستی حکومت کے ذریعہ نامزد ایک ایجنسی ہوگی جو مرکزی حکومت کے ذریعہ ایک یا زیادہ تقسیم کاری لائسنس رکھنے والوں کو فروخت کے لئے ایکٹ کے سیکشن 63 کے تحت جاری رہنما خطوط کے مطابق بولی کے ایک شفاف عمل کے توسط سے بجلی خرید سکتی ہے۔

 


********

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12126


(Release ID: 1765990) Visitor Counter : 225