الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

انٹرنیٹ حکمرانی کے تمام حصہ داران کو واحد پلیٹ فارم پر لانے کے لئے، بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم کا آغاز نومبر 2021 میں کیا جائے گا


انٹرنیٹ استعمال کنندگان کی آواز قومی اور بین الاقوامی فورموں میں گونجنی  چاہئے: آئی آئی جی ایف تعارفی تقریب میں جناب راجیو چندر شیکھر کا اظہار خیال

انٹرنیٹ اپنے حصہ داروں کے لئے کھلا، محفوظ ، بھروسے مند اور جواب دہ ہونا چاہئے: جناب راجیو چندر شیکھر

Posted On: 21 OCT 2021 4:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 اکتوبر 2021:

بھارت میں ڈجیٹائزیشن کے لئے منصوبہ سے متعلق دلچسپ آگہی کے ساتھ بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم (آئی آئی جی ایف) کے بارے میں منعقدہ تعارفی تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ یہ تعارفی تقریب بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم (آئی آئی جی ایف) کی پیشگی تقریب ہے جوکہ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت، این آئی ایکس آئی اور کثیر النوع حصہ داروں کے گروپ کے ذریعہ 8 سے 11 نومبر 2021 کے دوران منعقد کی جائے گی۔ آئی آئی جی ایف 2021 کا موضوع ہے ’انٹرنیٹ کی طاقت کے ذریعہ بھارت کی اختیارکاری‘۔ اس تقریب کے دوران بھارت میں ڈجیٹائزیشن کے سفر پر معلوماتی گفت وشنید کی جائے گی۔ اس تقریب کی نمایاں خصوصیات تین مکمل سیشن ہوں گے جن کے عنوان ہیں، بھارت اور انٹرنیٹ بھارت کا ڈجیٹل سفر اور عالمی کردار، مساوات، رسائی اور کوالٹی سب کے لئے تیز رفتار انٹرنیٹ اور انٹرنیٹ حکمرانی میں سائبر قوانین  اور اخلاقیات۔

بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم (آئی آئی جی ایف)کو اقوام متحدہ پر مبنی انٹرنیٹ حکمرانی فورم (آئی جی ایف) کے ٹیونس ایجنڈے کے آئی جی ایف ۔پیراگراف 72 کی پیروی میں تشکیل دیا گیا۔ ایک کھلے اور مبنی بر شمولیت طریقہ کار کے ذریعہ آئی آئی جی ایف عالمی انٹرنیٹ حکمرانی ایکو نظام میں تمام حصہ داروں کوشامل کرتا ہے، جن میں حکمرانی، صنعت، سول سوسائٹی، تعلیمی شعبہ بھی بڑے انٹرنیٹ حکمرانی تبادلہ خیالات میں مساوی شراکت دار کے طورپر شامل ہیں۔

تعارفی تقریب کا مقصد ڈجیٹائزیشن کے منصوبے پر تبادلہ خیالات اور غورو خوض کرنا ، اور انٹرنیٹ حکمرانی کے سلسلے میں بین الاقوامی پالیسی وضع کرنے میں بھارت کے کردار اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرکے عالمی اسٹیج پر بھارت کی ایک اہم شراکت دار کے طور پر ازسر نو تصدیق کرنا ہے۔تقریب کا آغاز مہمان خصوصی جنا راجیو چندرشیکھر، وزیر مملکت، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی، حکومت ہند، ڈاکٹر اجے داتا، چیئرمین یو اے ایس جی، ڈاکٹرجے جیت بھٹاچاریہ، صدر سی۔ڈی ای پی، امریتا چودھری، ڈائرکٹر سی سی اے او آئی اور جناب انل کمار جین، سی ای او، این آئی ایکس آئی کے ذریعہ چراغ روشن کرکے کیا گیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر  نے کہا، ’’آئی آئی جی ایف کا انعقاد بھارت میں انٹرنیٹ کے ارتقاء کی تاریخ میں ایک ازحد اہم وقت پر کیا جا رہا ہے۔ اب جبکہ ہم وبائی مرض سے ابھر رہے ہیں، ایسے میں یہ بات واضح طور پر سامنے آرہی ہے کہ دنیا بھر میں کاروبار، حکمرانی اور حکومتیں رکاؤٹوں اور نئی ایجادات کا مشاہدہ کر رہی ہیں۔ ڈجیٹلائزیشن کی رفتار میں زبردست اضافہ رونما ہوا ہے۔‘‘

تکنالوجی کو اپنانے کے نتیجے میں پیداہوئے زبردست مواقع کے بارے میں تبادلہ خیالات کرتے ہوئے، جناب راجیو چندرشیکھر نے مطلع کیا کہ، فی الوقت ہمارے یہاں تقریباً 80 کروڑ انٹرنیٹ یوزرس موجود ہیں، جو بھارت کو بڑے پیمانے مربوط ملک بناتے ہیں۔ ہماری حکومت 120 کروڑ عوام پر احاطہ کرنے کے لئے پابند عہد ہے۔ تقریباً 40 کروڑ عوام ابھی بھی نیٹ ورک احاطے سے باہر ہیں اور اس امر کو یقینی بنانا ازحد اہم ہے کہ انٹرنیٹ کی طاقت سب کے لئے دستیاب ہو۔ ہمیں ڈجیٹل خدمات کی محرومی سے بچنا ہوگا۔‘‘

انٹرنیٹ حکمرانی سے متعلق اقدامات پر اپنی رائے ساجھا کرتے ہوئے، جناب راجیو چندرشیکھر نے زور دیتے ہوئے کہا، ’’مجھے  کثیر النوع حصہ داری کے تصور میں یقین رکھنے پر فخر ہے۔ محترم وزیر اعظم کے زیر قیادت ہماری حکومت  حصہ داروں پر مبنی عوامی پالیسی میں یقین رکھتی ہے۔ یہاں سب سے بڑے حصے داران انٹرنیٹ استعمال کنندگان ہیں، اور اس لیے یہ ضروری ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کنندگان کی آواز قومی اور بین الاقوامی فورموں میں گونجے۔ دنیا میں بڑے پیمانے پر مربوط ملک کے طور پر، عالمی پیمانے پر انٹرنیٹ کے معیارات اور تکنالوجیوں کا تعین کرنے والے ان پبلک فورموں میں ہماری موجودگی غیر متناسب طور پر کم ہے۔

انہوں نے  اپنی بات یہ کہتے ہوئے مکمل کی کہ حصہ داران کو ایک ساتھ مل کر اس بارے میں مباحثہ کرنا چاہئے کہ انٹرنیٹ کیسا ہو۔ حکومت کے طور پر ہمارا فیصلہ وہی ہوگا جو کہ حصہ داران چاہتے ہیں۔ انٹرنیٹ اپنے استعمال کنندگان کے لئے کھلا، محفوظ اور معتبر ، اور اپنے حصہ داران کے لئے جواب دہ ہوناچاہئے۔

جناب انل کمار جین، چیئر آئی آئی جی ایف نے کہا، ’’بھارت سب سے بڑی انٹرنیٹ آبادی اور آبادیاتی منافع کا حامل ملک ہے۔ پالیسی فریم ورکا دوراہا، جدید تکنالجیوں کا ظہور نجی اداروں کے ذریعہ کی گئی پہل قدمیاں ڈجیٹل معیشت کے ارتقاء کے لئے ایک زبردست موقع پیش کرتی ہیں۔ بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم اقتصادی نمو کے لئے انٹرنیٹ کی طاقت کو بروئے کار لانے میں تمام حصہ داروں کی مبنی بر شمولیت شراکت داری کو یقینی بنانے میں ایک قدم آگے ہے۔‘‘

یو اے ایس جی کے چیئرمین ڈاکٹر اجے داتا نے کہا، ’’بھارت میں 19000 بولیاں، 121 زبانیں اور 22 سرکاری زبانی بولی جاتی ہیں۔ ہندوستانی شہریوں کے پاس اپنی پسند کا ڈومین نام ہونا چاہئے۔ عالمگیری قبولیت کے تحت، تمام ڈومین ناموں کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ محض 11 فیصد ای میل سرورس ہندی کو سپورٹ کرتے ہیں۔ ہمیں اپنی پسند کی زبان میں مواد استعمال کرنا چاہئے۔ آئی آئی جی ایف کے آغاز کے لیے یہ وقت موزوں  ہے  اور ہم امید کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد اس میں شریک ہوں۔ ہم نے اس سفر کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ خاتمہ نہیں، محض شروعات ہے اور ہم غوروخوض کے ایسے مزید مواقع کی امید کرتے ہیں۔‘‘

آئی آئی جی ایف کے بارے میں

بھارتی انٹرنیٹ حکمرانی فورم  اقوام متحدہ انٹرنیٹ حکمرانی فورم (یو این۔ آئی جی ایف) سے وابستہ ایک پہل قدمی ہے۔انٹرنیٹ حکمرانی فورم (آئی جی ایف) حصہ داروں کا ایک ایسا کثیر النوع پلیٹ فارم ہے جو انٹرنیٹ سے متعلق عوامی پالیسی مسائل پر تبادلہ خیالات کے لئے مختلف گروپوں کے نمائندگان کو ایک جگہ لے کرآتا ہے۔

https://www.indiaigf.in


********

 

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12074



(Release ID: 1765638) Visitor Counter : 163